مودی وزیر اعظم بننے کے بعد16 میں سے 14 لوک سبھا سیٹیں ہارے
نریندر مودی کے وزیر اعظم بننے کے بعد سے بی جے پی کی لوک سبھا میں سیٹیں لگاتار کم ہوئی ہیں۔ سال2014کے بعد سے16حلقوں میں ضمنی انتخابات ہوئے ہیں اور ان میں سے 14پر بی جے پی کو ہار کا سامنا کرنا پڑا۔
سال2014 کے لوک سبھا انتخابات کے بعد سے لوک سبھا کے 16حلقوں میں ضمنی انتخابات ہوئے جس میں سے بی جے پی محض دو سیٹوں پر ہی کامیاب ہو پائی جبکہ باقی 14پر اس کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ سال2014 کے عام انتخابات کے بعد 14میں سے 5سیٹیں اجمیر، الور، گورکھپور، پھول پور اور شری نگر لوک سبھا سیٹیں ایسی تھیں جو پہلے بی جے پی کے پاس تھیں اور وہ اب اس کے ہاتھ سے نکل چکی ہیں یعنی نریندر مودی کے وزیر اعظم بننے کے بعد بی جے پی کو لوک سبھا میں بڑھت حاصل کرنا تو دور بلکہ الٹا ا س کی تعداد گھٹی گئی ہے۔
گزشتہ لوک سبھا انتخابات کے بعد سب سے پہلے اڈیشہ کی کندھامل سیٹ پر ضمنی انتخابات ہوئے جہاں بی جے ڈی نے بی جے پی کو شکست دی اس کے بعد تلنگانہ کی میڈک سیٹ پر ٹی آر ایس نے بی جے پی کو ہرایا۔ سال2014 میں ہی مین پوری سیٹ پر اسے سماجوادی پارٹی کے ہاتھوں ہار کا سامنا کرناپڑا لیکن مودی کے ذریعہ خالی کی گئی ودودراسیٹ بی جے پی نے جیت لی تھی۔
سال 2015میں بھی بی جے پی کو نقصان اٹھانا پڑا تھا۔ اس سال وارنگل اور مغربی بنگال میں ضمنی انتخابات ہوئے تھے۔ وارنگل میں ٹی آر ایس اور مغربی بنگال میں ترنمول کانگریس کو کامیابی ملی تھی۔ سال 2016میں کل تین سیٹوں پر ضمنی انتخابات ہوئے تھے لیکن بی جے پی صرف مدھیہ پردیش کی شہڈول سیٹ ہی جیت پائی تھی جبکہ مغربی بنگال کی تاملوک اور کوچ بہار کی سیٹوں پر وہ ترنمول کے ہاتھوں ہار گئی تھی۔ سال 2017میں صرف ایک سیٹ کے لئے ضمنی انتخابات ہوا اور وہ تھی شری نگر کی سیٹ جہاں سے نیشنل کانفرنس کے فاروق عبد اللہ کامیاب ہوئے تھے۔
اس سال یعنی سال 2018 میں لوک سبھا کی پانچ سیٹوں کے لئے ضمنی انتخابات ہوئے اور بی جے پی سبھی پانچ سیٹوں پر ہار گئی۔ راجستھان کی اجمیراور الور کے بعد اتر پردیش کی گورکھپور اور پھولپور اور بہار کی ارریہ سیٹ پر اسے شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔