کسان تحریک: کسانوں کی امت شاہ کے ساتھ میٹنگ ختم، بدھ کو ہونے والی میٹنگ کینسل
کسانوں کے ساتھ امت شاہ کی میٹنگ ختم، بدھ کو طے شدہ میٹنگ کینسل
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے ساتھ کسانوں لیڈروں کی ہو رہی میٹنگ طویل گفتگو کے بعد ختم ہو گئی۔ کسان لیڈروں نے میٹنگ ختم ہونے کے بعد میڈیا کو بتایا کہ اب بدھ کے روز حکومت کے وزراء کے ساتھ طے شدہ میٹنگ کینسل ہو گئی ہے۔ امت شاہ کا کہنا ہے کہ بدھ کے روز حکومت ایک تجویز پیش کرے گی۔ اس تجویز پر کسان لیڈروں کی میٹنگ ہوگی اور پھر بعد میں آگے کا منصوبہ تیار کیا جائے گا۔
چھٹے دور کی بات چیت سے قبل امت شاہ نے کی کسان لیڈروں سے ملاقات
بدھ کے روز مودی حکومت کے وزراء کے ساتھ کسان لیڈروں کی ملاقات طے ہے، لیکن اس سے قبل مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے آج تقریباً 8 بجے کسان لیڈروں سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں کیا کچھ بات ہوئی، اس سلسلے میں فی الحال کوئی مصدقہ خبر سامنے نہیں آئی ہے، لیکن بتایا جا رہا ہے کہ 13 کسان لیڈروں سے امت شاہ نے بات چیت کی۔
کسانوں کے ساتھ امت شاہ کی میٹنگ جاری، کیا آج بن جائے گی بات!
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اور کسان یونین لیڈروں کے درمیان بات چیت جاری ہے۔ اس بات چیف کو کافی اہم تصور کیا جا رہا ہے اور امید کی جا رہی ہے کہ کل کی میٹنگ سے پہلے ہی شاید کوئی مثبت پیش رفت دیکھنے کو ملے۔ سبھی کی نظریں اس میٹنگ پر مرکوز ہیں اور سبھی کے ذہن میں یہ سوال ہے کہ کیا آج بات بن جائے گی! یہاں قابل غور ہے کہ مودی کابینہ کی میٹنگ کل صبح بلائی گئی ہے۔ یعنی مرکزی وزراء اور کسانوں کے درمیان مقرر کردہ میٹنگ سے قبل کچھ اہم امور پر مودی حکومت غور و خوض کر سکتی ہے۔
امت شاہ کے ساتھ میٹنگ میں ’ہاں‘ یا ’نا‘ میں جواب مانگیں گے کسان لیڈران!
کسان لیڈروں کے حوالے سے کچھ نیوز پورٹل نے اطلاع دی ہے کہ وہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے ساتھ میٹنگ میں ’ہاں‘ یا ’نا‘ میں جواب طلب کریں گے۔ دراصل امت شاہ نے آج 7 بجے کسان لیڈروں کو ملاقات کے لیے مدعو کیا تھا لیکن یہ میٹنگ 7 بجے شروع نہیں ہو پائی۔ ابھی تک یہ نہیں پتہ چل سکا ہے کہ میٹنگ میں کیا پیش رفت ہوئی ہے، لیکن اس سے قبل کسان لیڈراں نے واضح لفظوں میں کہا کہ وہ زرعی قوانین کی واپسی کا مطالبہ ان کے سامنے رکھیں گے۔
امت شاہ تھوڑی دیر میں 14-13 کسان لیڈروں سے کریں گے ملاقات
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے اچانک کیے گئے ایک فیصلہ میں کسان لیڈروں سے شام 7 بجے ملاقات کا فیصلہ کیا اور انھیں مدعو کیا۔ ابھی تک یہ ملاقات شروع نہیں ہو پائی ہے لیکن میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق امت شاہ 14-13 کسان لیڈروں سے میٹنگ کریں گے اور ان میں راکیش ٹکیت، گرنام سنگھ چڈھونی، حنان ملا، شیو کمار ککّا جی وغیرہ شامل ہوں گے۔
جے پور میں کانگریس کا زبردست مظاہرہ، بی جے پی کارکنان ہوئے متصادم
زرعی قوانین کے خلاف کانگریس کارکنان نے راجستھان کے جے پور میں زبردست مظاہرہ کیا۔ اس درمیان بی جے پی ہیڈکوارٹر کے باہر بی جے پی اور کانگریس کارکنان کے درمیان تصادم بھی پیش آیا جس پر پولس اہلکاروں نے کسی طرح قابو پایا۔
زرعی قوانین سے متعلق کل اپوزیشن لیڈران صدر جمہوریہ سے کریں گے ملاقات
مودی حکومت کے زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کے مظاہرہ کے درمیان اپوزیشن پارٹیوں کا ایک مشترکہ نمائندہ وفد کل شام 5 بجے صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند سے ملاقات کرے گا۔ سی پی ایم جنرل سکریٹری سیتا رام یچوری نے بتایا کہ کورونا پروٹوکول کے سبب اس نمائندہ وفد میں کانگریس لیڈر راہل گاندھی، این سی پی سربراہ شرد پوار سمیت کل 5 لیڈران شامل رہیں گے۔
شام 7 بجے امت شاہ اور کسانوں کی ملاقات
زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کے بھارت بند کا اختتام ہونے کے بعد مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے شام 7 بجے کسان لیڈران کو بات چیت کے لئے مدعو کیا ہے۔ بھارتیہ کسان یونین کے راکیش ٹکیت نے یہ اطلاع دی۔ کل بدھ کے روز حکومت اور کسانوں کے درمیان چھٹے دو کی بات چیت ہونے جا رہی ہے، اس سے قبل ہی امت شاہ نے کسانوں کو بات چیت کے لئے مدعو کر لیا۔
راکیش ٹکیت نے کہا کہ ہم اب بھی اپنے مطالبات پر قائم ہیں اور وزیر داخلہ سے اسی مسئلہ پر بات کریں گے۔ کسان رہنما راکیش ٹکیت نے امید ظاہر کی کہ وزیر داخلہ کے ساتھ میٹنگ میں کچھ مثبت نتیجہ اخذ ہوگا۔
میرٹھ: بھارت بند میں حالات کو خراب کرنے کے الزام میں 14 گرفتار
میرٹھ: اترپردیش کے ضلع میرٹھ میں کسانوں کے 'بھارت بند' کے دوران حالات کو خراب کرنے کے الزام میں میرٹھ پولیس نے منگل کو مختلف مقامات سے 14افراد کو گرفتار کیا ہے۔
سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس اجے سہانی نے بتایا کہ کسانوں کی تحریک کے آڑ میں کچھ لوگ ماحول خراب کرنا چاہتے تھے۔ خفیہ ذرائع سے اطلاع ملتے ہی پولیس نے آج صبح الگ الگ مقامات سے 14افراد کو گرفتار کیا ہے جن میں میرتھ ویاپار منڈل کے ضلع صدر جیتو ناگ پال اور ان کے ساتھی شینکی بھی شامل ہیں۔انہوں نے مزید دعوی کیا کہ کسانوں کے بھارت بند کا میرٹھ میں کوئی اثر نہیں ہے۔ میرٹھ میں سبھی دوکانیں کھلی ہیں۔
موصول اطلاع کے مطابق جیتو گوپال اور شینکی ورما کے خلاف دفعہ 306 (خودکشی کرنے پر آمادہ کرنے) کےتحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔آٹھ افراد کو پولیس نے عدالت میں پیش کردیا گیا ہے جہاں سے ان کو عدالتی تحویل میں جیل بھیج دیا گیا ہے۔
وہیں کسانوں نے نیشنل ہائی وے 85 پر کنکرکھیڑا تھانہ علاقے کے جٹولی اور پرتا پور تھانہ علاقوں کے گھوپلا گاؤں سمیت دیگر کئی علاقوں میں پرامن طریقے سے جام لگا کر انتظامی افسران کو اپنا میمورنڈم سونپا۔جام لگانے والے کسانوں سے انتظامیہ کے افسران لگا تار بات کررہے ہیں۔
کسانوں کا چکہ جام اختتام پزیر، شام 7 بجے امت شاہ سے ملاقات
کسانوں ا ایک روزہ ملک گیر بھارت بند سہ پہر تین بجے ختم ہو گیا۔ اس دوران شمار میں کشمیر سے لے کر جنوبی ہند تک لوگوں نے کسانوں کے کندھے سے کندھا ملا کر صدائے احتجاج بلند کی۔
بند کے بعد بھاریہ کسان یونین کے ترجمان راکیش ٹکیت نے کہا کہ شام 7 بجے وہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے ساتھ میٹنگ کرنے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم سنگھو بارڈر جا رہے ہیں، اس کے بعد وزیر داخل سے ملاقات کے لئے جائیں گے۔
مودی جی کسانوں سے چوری بند کرو! راہل گاندھی
راہل گاندھی نے ٹوئٹ کیا، ’’مودی جی، کسانوں سے چوری بند کرو! ملک کے تمام باشندگان جاتے ہیں کہ آج بھارت بند ہے۔ اس کی مکمل حمایت کر کے ہمارے ان داتا کی جد و جہد کو کامیاب بنائیں۔‘‘
بھارت بند کا مدھیہ پردیش میں خاصہ اثر
بھارت بند کے اعلان کا آج بھوپال سمیت مدھیہ پردیش میں کوئی خاصہ اثر نظر نہیں آیا۔ ریاستی پولیس سبھی 52 ضلعوں میں حالات پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ ابھی تک ملی اطلاعات کے مطابق تقریباً سبھی علاقوں میں بازار عام دنوں کی طرح کھلنے شروع ہوگئے ہیں۔
تینوں زرعی قانونوں کے حق میں ہیں مدھیہ پردشی کے کسان: شیوراج
کسان تنظیموں اور اپوزیشن پارٹیوں کے بھارت بند کے اعلان کے درمیان مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ شیوراج چوہان نے ٹویٹ کے ذریعہ سے کہا کہ کسانوں کے حق میں کی جارہی اصلاح فائدے مند ہے۔ یہ بات یہاں کے کسان بھی سمجھتے ہیں۔
انہوں نے سلسلے وار ٹویٹ میں کہا کہ ملک کے بہت بڑے حصے میں تحریک نہیں ہے۔ مدھیہ پردیش میں کسان پوری طرح مطمعین ہیں۔ ہم مانتے ہیں کہ ایک بھی کسان کے من میں شبہ ہے تو اس پر بات ہونی چاہئے اور وہ ہو بھی رہی ہے۔
چوہان نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی اور مرکزی حکومت سنجیدہ ہیں اور کسانوں کے حق کےلئے ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔ کسانوں سے بات کرکے ان کے ہر خدشے کا حل کرنے کےلئے کارگر قدم اٹھائے جائیں گے۔
ممبئی سمیت مہاراشٹر بھر میں بھارت بند کاملا جلا اثر
زرعی قانون کے خلاف آج اعلان کردہ کسان تنظیموں کا بھارت بند کا ممبئی سمیت مہاراشٹر میں ملاجلااثر نظرآیا۔ حالانکہ کسان اور سیاسی پارٹیوں کے سربراہ وں نے کہا کہ کسی کو بھی بھارت بند کے مطالبے میں شامل ہونے پر مجبور نہیں ہونا چاہئے، بند کا اثر شمالی ہند اور غیر بی جے پی حکمرانی والی ریاستوں میں پڑ رہا ہے۔ شمالی ریاستوں خصوصا پنجاب، ہریانہ، اترپردیش اور دہلی کے لوگ کسانوں کے ساتھ شامل ہو گئے ہیں۔
نعیم ممبئی واشی میں واقع ممبئی زرعی پیداوار مارکیٹ کمیٹی (اے پی ایم سی) آج ان کسانوں سے اظہار یکجہتی کے لئے بند ہے جو مرکز کے نئے زرعی مارکیٹنگ کے قوانین کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ متعدد سیاسی جماعتوں اور ٹریڈ یونینوں کے تعاون سے کسانوں کی یونینوں نے قوانین کو منسوخ کرنے کے اپنے مطالبے کی حمایت میں بھارت بند کا مطالبہ کیا ہے۔ واشی اے پی ایم سی ریاست میں 300 کے قریب اے پی ایم سی کی بڑی تنظیم ہے۔ پانچ ہول سیل مارکیٹوں میں روزانہ پچاس ہزار کے لگ بھگ فوٹ فال ہوتا ہے۔
(یو این آئی)
حکومت بڑا دل دکھائے، کسانوں سے بات کرے: سنجے راؤت
شیو سینا کے لیڈر سنجے راؤت نے کہا، ’’یہ سیاسی بند نہیں ہے۔ یہ ہمارے جذبات کا اظہار ہے۔ دہلی میں احتجاج کر رہی کسان تنظیموں نے کوئی سیاسی جھنڈا نہیں تھاما ہوا ہے۔ یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم کسانوں سے یکجہتی کا اظہار کریں اور ان کے جذبات سے خود کو منسلک کریں۔ اس پر ادھر یا ادھر کی کسی بھی طرح کی سیاست نہیں ہونی چاہئے۔‘‘
سنجے راؤت نے مزید کہا، ’’اگر حکومت بڑا دل اکھتی ہے تو چاہے وزیر داخلہ ہوں یا وزیر اعظم، انہیں جانا چاہئے اور کسانوں سے بات کرنی چاہئے۔
بھارت بند کی حمایت میں رانچی میں مظاہرین کا مارچ اور نعرے بازی
کئی شہروں میں روکی گئی ٹرین، بہار میں آر جے ڈی نے نذر آتش کئے ٹائر
کسانوں کے بھارت بند کا اثر مختلف ریاستوں میں نظر آ رہا ہے۔ بنگال میں ٹریڈ یونینوں نے کسانوں کے حق میں مارچ نکالا، وہین بہار کے دربھنگہ میں آر جے ڈی کارکنان نے زرعی قوانین کی مخالفت میں ٹائر نذر آتش کر دیئے۔
کرناٹک میں کانگریس لیڈران نے اسمبلی کے باہر کسانوں کے حق آواز اٹھائی۔ کرناٹک کے ہی کلبرگی میں لیفٹ کارکنان نے بس اسٹیشن کے باہر مظاہرہ کیا۔
بھارت بند کے پیش نظر بہار میں سختی
بھارت بند کے پیش نظر بہار حکومت نے تمام ضلعی سربراہوں کو حکم دیا ہے کہ اگر مظاہرین نظم و نسق کو ہاتھ میں لینے کی کوشش کریں تو ان پر سخت کارروائی کی جائے۔
نہیں چاہئے بی جے پی: اکھلیش یادو
اکھلیش یادو نے ٹوئٹ کیا، ’’اپنی زمین کی خاطر، ہم ماٹی میں جا لپٹیں گے، وہ کیا ہم سے نپٹیں گے۔ نہیں چاہئے بھاجپا۔‘‘
بھارت بند کا اوڈیشہ میں بھی اثر
بھارت بند کا جنوبی ہند میں بھی اثر
آندھرا پردیش میں کسان یونینوں کی کل پر مرکز کے زرعی قوانین کے خلاف بلائے گئے بھارت بند کی حمایت میں لیف جماعتوں نے مظاہرہ کیا۔
الہ آباد میں روکی گئی ٹرین
اتر پردیش کے الہ آباد میں سماجوادی پارٹی کے کارکنان نے ٹرین روک دی ہے۔ بند کے دوران سماجوادی پارٹی کے کارکنان نے بندیل کھنڈ ایکسپریس کو روک دیا اور نعرے بازی کی۔
بھارت بند کا لکھنؤ میں اثر
کسانوں کے بھارت بند کے پیش نظر اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ کے دیہی علاقوں میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔ لکھنؤ شہر کے علاوہ دیہی علاقوں میں بھی پانچ یا اس سے زیادہ افراد کے جلوس، دھرنا-مظاہرہ، ریلی اور محاصرہ پر پابندی عائد رہے گی۔
اب تک ہو چکی ہے پانچ مرحلوں کی بات چیت
کسانوں اور حکومت مابین تاحال 5 مرحلوں کی بات چیت ہو چکی ہے لیکن معاملہ ہنوز تعطل کا شکار ہے۔ اب سبھی کی نظریں 9 دسمبر کو کسانوں اور حکومت کے درمیان ہونے والی بات چت پر مرکوز ہیں۔ تاہم کسان تنظیموں نے حکومت سے کہا کہ جب تک نئے زرعی قواین واپس نہیں ہوں گے اس وقت تک تحریک جاری رہے گی۔
بند کے تعلق سے کسان تنظیموں کی کہی گئی چند باتیں
بند صبح سے پورے دن تک چلے گا، اس دوران تمام باراز، دکانیں، خدمات اور ادارے بند رہیں گے۔
چکہ جام سہ پہر تین بجے تک چلے گا۔
اس دن کسان دودھ، سبزی-پھل وغیر کوئی چیز بازار لے کر نہیں جائیں گے۔
اسپتال، امبولنس اور دیگر ضروری خدمات کو بند سے استثنیٰ رکھا جائے گا۔ شادیوں کے موسم کے پیش نظر شادی سے متعلق سرگرمیوں کو بھی چھوٹ دی گئی ہے۔
کسان تنظیموں کے مطابق بند پُر امن رہے گا، اس میں کسی بھی طرح کی توڑ پھوڑ، تشدد یا زبردستی نہیں کی جائے گی۔
کوئی سیاسی جماعت اگر بند کی حمایت کرنا چاہے تو اسے اپنا جھنڈا، بینر چھوڑ کر کسانوں کا ساتھ دینا ہوگا۔
حزب اختلاف کی 24 جماعتوں نے کی بند کی حمایت
کسانوں کے بھارت بند کو حزب اختلاف کی 24 جماعتیں حمایت دے رہی ہیں۔ ان میں کانگریس، لیفٹ پارٹیوں کے علاوہ بیشتر علاقائی جماعتیں شامل ہیں۔ وہیں بی جے پی کی حکمرانی والی ریاستوں نے کہا ہے کہ ان کی ریاستوں میں بھارت بند نہیں ہوگا، کہا گیا ہے کہ جو لوگ بند کرانے کی کوشش کریں گے ان پر کارروائی کی جائے گی۔
بند کی حمایت میں جماعتیں:
کانگریس
سی پی آئی
ڈی ایم کے
سی پی آئی ایم
آر جے ڈی
این سی پی
جے ایم ایم
سماجوادی پارٹی
شیو سینا
شرومنی اکالی دل
سی پی آئی - مالے
گُپکار الائنز
ٹی ایم سی
ٹی آر ایس
اے آئی ایم آئی ایم
عام آدمی پارٹی
پی ڈبلیو ڈی
بی وی اے
آر ایس پی
ایف بی
ایس یو سی آئی (سی)
سوراج انڈیا
جے ڈی ایس
بی ایس پی
کسانوں کا بھارت بند آج، 11 بجے سے تین بجے تک چکہ جام
مرکز کے زرعی قوانین کے خلاف آج کسانوں نے بھارت بند کا اہتمام کیا ہے۔ بھارت بند کے تحت صبح 11 بجے سے 3 بجے تک چکہ جام کیا جائے گا۔ تقریباً دو درجن سیاسی جماعتوں نے بند کو حمایت دی ہے، جبکہ ملک کی متعدد ٹریڈ یونینز بھی بند کی حمایت میں ہیں۔ بھارت بند کے سبب ملک بھر میں ٹریفک کی آمد و رفت متاثر ہونے کے امکانات ہیں۔
بھارت بند، مہاراشٹر میں ٹرینیں روکی گئیں
مہاراشٹر کا سوابھیمانی شیتکاری سگتھانا نے بلڈھانا ضلع کے ملکپور میں بھارت بند کے تحت ٹرینیں روکیں لیکن پولیس نے ریل کی پٹریوں پر بیٹھے ان لوگوں کو وہاں سے ہٹا کر حراست میں لے لیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔