بٹلہ ہاؤس انکاؤنٹر کا جن دس سال بعد پھر سے باہر
دہلی پولس کے اسپیشل سیل نے خفیہ اطلاع کی بنیاد پرعارض خان (جنید) کو گرفتار کیا ہے۔ عارض پر الزام ہے کہ اس کا تعلق انڈین مجاہدین تنظیم سے ہے اور وہ گزشتہ دس سال سے فرار تھا۔
دہلی پولس کے اسپیشل سیل کا کہنا ہے کہ اس نے انڈین مجاہدین سے تعلق رکھنے والے موسٹ وانٹیڈ دہشت گرد عارض خان (جنید) کو گرفتار کیا ہے۔ عارض پر الزام ہے کہ وہ سال 2008 کے بٹلہ ہاؤس انکاؤنٹر کے بعد فرار ہو گیا تھا۔ دہلی پولس کے مطابق اسے پوچھ تاچھ کے لئے کسٹیڈی میں لے لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق عارض کو ہند۔نیپال سرحد سے گرفتار کیا گیا ہے۔ اس گرفتاری سے دس سال پرانہ بٹلہ ہاؤس انکاؤنٹر کا جن پھر سے باہر آ گیا ہے۔
عارض پر الزام ہے کہ 13ستمبر 2008کو جو بٹلہ ہاؤس انکاؤنٹر ہوا تھا اس میں وہ شامل تھا اور وہ وہاں سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا تھا۔ عارض کے اوپر این آئی اے نے دس لاکھ اور دہلی پولس نے پانچ لاکھ کا انعام رکھا تھا۔
دہلی پولس کے اسپیشل سیل کے ڈی سی پی پرمود سنگھ کا کہنا ہے کہ عارض کا تعلق انڈین مجاہدین کے سازش کرنے والوں میں رہا ہے اور کئی معاملوں میں وہ وانٹیڈ تھا۔ اس پر الزام ہے کہ وہ ملک کے الگ الگ حصوں میں ہوئے بم دھماکوں میں بھی شامل رہا ہے۔ پرمود سنگھ نے کہا کہ جن دھماکوں میں وہ شامل رہا ہے اس میں 165افراد کی موت ہوئی ہے۔
واضح رہے بٹلہ ہاؤس انکاؤنٹر کی حقیقت پر سوال کھڑے ہوتے رہے ہیں۔ اس انکاؤنٹر میں پولس اہلکار موہن چندر شرما بھی شہید ہو گئے تھے۔ اس انکاؤنٹر کو ایک بڑے طبقہ نے فرضی بتایا تھا۔
عارض اتر پردیش کے اعظم گڑھ کا رہنے والا ہے۔ بٹلہ ہاؤس انکاؤنٹر میں محمد عاطف امین اور محمد ساجد مارے گئے تھے جبکہ کئی لوگوں کو گرفتار کیا گیا تھا۔ اس معاملہ میں شہزاد احمد کو نچلی عدالت نے عمر قید کی سزا سنائی تھی جس کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 14 Feb 2018, 10:16 PM