ہندوستانی بحریہ کا جواب نہیں، مالٹا کے مال بردار جہاز کو اغوا کرنے کی کوشش ناکام بنائی

ہندوستانی بحریہ نے بتایا کہ فوری کارروائی کرتے ہوئے بحریہ نے اپنے سرویلانس ایئرکرافٹ کو جائے وقوع کے لیے روانہ کیا، ساتھ ہی بحریہ نے خلیج عدن میں تعینات اپنے جنگی جہاز کو بھی مدد کے لیے بھیجا۔

<div class="paragraphs"><p>ہندوستانی بحریہ، تصویر سوشل میڈیا</p></div>

ہندوستانی بحریہ، تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

ہندوستانی بحریہ نے بحر عرب میں ایک مال بردار جہاز کو اغوا ہونے سے بچانے کا کارنامہ انجام دیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ اس مال بردار جہاز پر مالٹا کا جھنڈا لگا ہوا تھا۔ جب اس جہاز کو اغوا کرنے کی کوشش ہوئی تو ہندوستانی بحریہ نے فوری کارروائی کرتے ہوئے اپنے ایک سرویلانس ایئرکرافٹ اور جنگی جہاز کو بھیجا۔ ہندوستانی بحریہ کے ذریعہ لگاتار مالٹا کے جہاز کی نگرانی کی جا رہی ہے اور موصولہ اطلاع کے مطابق فی الحال یہ مال بردار جہاز بہ حفاظت صومالیہ کے ساحل کے قریب پہنچ گیا ہے۔

اس معاملے میں ہندوستانی بحریہ کا بیان سامنے آیا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ فوری کارروائی کرتے ہوئے ہندوستانی بحریہ نے اپنے سرویلانس ایئرکرافٹ کو جائے وقوع کے لیے روانہ کیا۔ ساتھ ہی بحریہ نے خلیج عدن میں تعینات اپنے اینٹی پائریسی پٹرول جنگی جہاز کو بھی مالٹا کے جہاز کی مدد کے لیے بھیجا۔ بحریہ کا ایئرکرافٹ لگاتار مالٹا کے جہاز پر نظر رکھ رہا ہے اور جہاز کی موومنٹ پر بھی نگرانی رکھی جا رہی ہے۔


ہندوستانی بحریہ کا کہنا ہے کہ مالٹا کے مال بردار جہاز پر 18 کرو ممبرس تعینات ہیں۔ کرو کے اراکین نے یو کے ایم ٹی او پورٹل پر 14 دسمبر 2023 کو ایک پیغام بھیجا تھا جس میں بتایا گیا تھا کہ 6 نامعلوم افراد جہاز کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ اس خبر پر بحریہ نے فوری کارروائی کرتے ہوئے اپنے سرویلانس ایئرکرافٹ کو مالٹا کے جہاز کی مدد کے لیے روانہ کیا۔ بحریہ کے ایک افسر کا کہنا ہے کہ پورے حالات پر علاقے میں دیگر ایجنسیوں کے ساتھ رابطہ کر قریبی نظر رکھی جا رہی ہے۔ افسر کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہندوستانی بحریہ بین الاقوامی شراکت داروں اور دوست ممالک کے ساتھ علاقے میں سب سے پہلے مدد کرنے اور کاروباری جہازوں کی سیکورٹی یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔‘‘

واضح رہے کہ حکومت برطانیہ کی طرف سے جہازوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ جب وہ بحر عرب میں صومالیہ کے قریب سے گزریں تو محتاط رہیں۔ دراصل اس علاقے میں سمندری لٹیروں کے کئی گروہ فعال ہیں۔ ایسے میں کسی بھی مشتبہ سرگرمی کی جانکاری فوراً دینے کا مشورہ سبھی کو دیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔