حیرت انگیز ! 709 کلو میٹر طویل آسمانی بجلی نے رقم کی نئی تاریخ

عالمی موسمیاتی تنظیم (ڈبلیو ایم او) کی ایک کمیٹی نے برازیل میں اکتوبر 2018 میں گرنے والی آسمانی بجلی کو دنیا کی سب سے طویل وقت تک رہنے والی بجلی کی شکل میں اپنے ریکارڈ میں شامل کر لیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

جنیوا: ہم میں سے بیشتر لوگوں نے کبھی سوچا بھی نہیں ہوگا کہ کوئی آسمانی بجلی 709 کلومیٹر کی دوری طے کر سکتی ہے یا تقریبا17 سیکنڈ تک چل سکتی ہے ، لیکن اب اس کی سرکاری طور پر تصدیق کی جاچکی ہے۔ عالمی موسمیاتی تنظیم (ڈبلیو ایم او) کی ایک کمیٹی نے برازیل میں اکتوبر 2018 میں گرنے والی آسمانی بجلی کو دنیا کی سب سے طویل وقت تک رہنے والی بجلی کی شکل میں اپنے ریکارڈ میں شامل کر لیا ہے۔ دونوں واقعات میں گزشتہ ریکارڈ ان کے نصف بھی نہیں تھے۔

یہ دونوں ریکارڈ بین الاقوامی آسمانی بجلی کے دن (28 جون) سے پہلے امریکی جیو فزیکل یونین کے ’جیو فزیکل ریسرچ لیٹر‘ میں یہ دونوں ریکارڈ شائع کئے گئے تھے۔ اس کے بعد ڈبلیو ایم او کی کمیٹی نے ان دعوؤں کی تحقیقات سیٹلائٹ سے حاصل کی گئی تصاویر کی بنیاد پر کی اور دونوں ریکارڈوں کو سرکاری طور پر منظوری دینے کا فیصلہ کیا۔ ڈبلیو ایم او نے ایک بیان میں کہا’’عالمی اور علاقائی سطح پر انتہائی سرگرمیوں کے ریکارڈ رکھنے والی ڈبلیو ایم او کمیٹی نے محسوس کیا ہے کہ 31 اکتوبر 2018 کو جنوبی برازیل میں گرنے والی اس آسمانی آسمانی بجلی نے 709 کلومیٹرکی افقی دوری طے کی تھی۔۔ یہ امریکہ میں بوسٹن سے واشنگٹن ڈی سی یا لندن میں یورپ کے سوئٹزرلینڈ سے باسل سرحد تک جانے جیسا ہے‘‘۔


اس کا پچھلا ریکارڈ امریکہ کے اوکلا ہاما میں 20جون 2007 کو گرنے والی بجلی کا تھا جس نے 321 کلو میٹر کی مسافت طے کی تھی۔ دونوں کی مسافت کی پیمائش کی ایک ہی تکنیک استعمال کیا گیا ہے۔ ڈبلیو ایم او نے شمالی ارجنٹائنا میں 4 مارچ 2019 کو گرنے والی آسمانی بجلی کو سب سے زیادہ طویل وقت تک رہنے والی آسمانی بجلی کو منظوری دے رکھی ہے، جو 16.73 سیکنڈ تک رہی تھی۔ اس کا پچھلا ریکارڈ 7.74 سیکنڈ کا تھا ، جو 30 اگست 2012 کو فرانس کے ’پروووس الپ کوٹ ڈی ازور‘ میں آسمانی بجلی نے بنایا تھا۔

ڈبلیو این او کی ماحولیاتی اور آب و ہوا کے واقعات سے متعلق کمیٹی کے پروفیسر رینڈل کروینی نے کہا’’یہ صرف آسمانی بجلی کے غیر معمولی ریکارڈ ہیں۔ ماحولیات سے متعلق حیرت انگیز مظاہر بتاتے ہیں کہ قدرت کیا کر سکتی ہے۔ اس کے ساتھ ہی یہ ان واقعات کی پیمائش کرنے میں سائنسی پیشرفت کو بھی ظاہر کرتا ہے۔ یہ ممکن ہے کہ ان سے بھی بڑے بڑے واقعات اب بھی ہورہے ہوں ۔ مستقبل میں آسمانی بجلی کی پیمائش کرنے کے لئے ٹکنالوجی میں بہتری کے ساتھ ہم ان کو دیکھنے کے قابل ہوں گے۔


ہر سال آسمانی بجلی گرنے سے بہت سے لوگ قبل از وقت موت کا شکار ہوجاتے ہیں۔ ایک تنہا گرنے والی بجلی کی زد میں آکر مرنے والوں کی تعداد سب سے زیادہ تعداد 21 ہے۔ یہ بجلی 1975 میں زمبابوے میں ایک جھونپڑی پر گری تھی جس میں 21 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ بجلی سے بچنے کے لئے انہوں نے جھونپڑی میں پناہ لی تھی۔ 1994 میں بجلی گرنے کے نتیجے میں مصر میں زیادہ سے زیادہ 469 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ تیل ٹینکروں پر بجلی گرنے سے تیل میں آگ بھڑک اٹھی اور جلتا ہوا تیل شہر میں پھیل گیا، جس کی زد میں یہ لوگ ہلاک ہوگئے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 26 Jun 2020, 1:11 PM