راجستھان: ٹکٹ کٹنے سے ناراض بی جے پی کارکنان کا ہنگامہ، 250 لوگوں نے پارٹی چھوڑی

راجستھان میں بی جے پی امیدواروں کی پہلی فہرست جاری ہونے کے بعد پارٹی صدر دفتر میں ہنگامہ برپا ہے۔ جن لیڈروں کا ٹکٹ کٹا ہے ان کے حامی بی جے پی صدر دفتر میں صبح سے ہی نعرے بازی کر رہے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ میں بی جے پی کو پارٹی کارکنان اور لیڈران کو بغاوت کا سامنا تو تھا ہی، اب راجستھان میں بھی بڑے پیمانے پر بغاوت شروع ہو گئی ہے۔ ایک طرف ریاستی وزیر سریندر گویل نے پارٹی کی پرائمری رکنیت سے استعفیٰ دے دیا ہے تو دوسری طرف کم و بیش 250 پارٹی کارکنان کے بھی پارٹی چھوڑنے کی خبروں سے ہلچل مچ گئی ہے۔ حالانکہ ٹکٹ کٹنے والوں کو منانے کی ذمہ داری ریاستی وزیر مملکت برائے زراعت گجیندر سنگھ شیخاوت کو دی گئی ہے لیکن یہ مسئلہ حل ہوتا ہوا نظر نہیں آ رہا ہے۔

دراصل راجستھان میں بی جے پی امیدواروں کی پہلی فہرست جاری ہونے کے بعد جے پور واقع پارٹی صدر دفتر میں ہنگامہ برپا ہے۔ جن لیڈروں کا ٹکٹ کٹا ہے ان کے حامی بی جے پی صدر دفتر میں صبح سے ہی نعرے بازی کر رہے ہیں۔ اجمیر کے کشن گڑھ سے رکن اسمبلی بھاگیرتھ چودھری کا بھی ٹکٹ کاٹا گیا ہے اور ان کے حامیوں کی بھی ایک بڑی تعداد نے جے پور صدر دفتر میں گھس کر ہنگامہ کیا۔ اس کے بعد ناراض بی جے پی کارکنان نے گجیندر سنگھ شیخاوت کا گھیراؤ کر نعرے بازی شروع کر دی۔ کسی طرح شیخاوت مظاہرین کو دفتر سے باہر لے کر آئے اور زمین پر بیٹھ کر بات کرنی چاہی، لیکن ہنگامہ بند نہیں ہوا۔ پارٹی کارکنان کا غصہ کم ہوتا نہ دیکھ کر بالآخر پولس بلانی پڑی۔

ذرائع کے مطابق فی الحال جے پور واقع بی جے پی صدر دفتر کے چاروں طرف پولس تعینات ہے تاکہ کسی طرح کی اشتعال انگیزی نہ ہو۔ اس درمیان کشن گڑھ کے تقریباً 50 بی جے پی لیڈارن نے پارٹی کو اپنا استعفیٰ سونپ دیا ہے۔ اس کے علاوہ تقریباً ایک درجن مقامات پر احتجاجی مظاہرے جاری ہیں اور ٹکٹ کٹنے کی مخالفت میں 250 سے زائد بی جے پی رہنماؤں نے اپنا استعفیٰ پارٹی کے حوالے کر دیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 12 Nov 2018, 11:09 PM