سعودی عرب سے خام تیل لے کر منگلورو جا رہے بحری جہاز میں لگی زبردست آگ، ڈرون حملہ کا اندیشہ
ہندوستانی بحریہ کے افسران نے بتایا کہ پوربندر ساحل سے 217 سمندری میل دور بحر عرب میں ایک تجارتی جہاز ایم وی کیم پلوٹو میں ڈرون حملے کے سبب آگ لگنے کا اندیشہ ہے۔
بحر عرب میں ایک تجارتی جہاز پر ڈرون حملے کے بعد آگ لگنے کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ اس تعلق سے ہندوستانی بحریہ الرٹ ہو گئی ہے۔ ہندوستانی بحریہ کے افسران نے بتایا کہ پوربندر ساحل سے 217 سمندری میل دور بحر عرب میں ایک تجارتی جہاز ایم وی کیم پلوٹو میں ڈرون حملے کے سبب آگ لگنے کا اندیشہ ہے۔ یہ جہاز اسرائیل کا بتایا جا رہا ہے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے طمابق برطانوی فوج کی یونائٹیڈ کنگڈم میریٹائم ٹریڈ آپریشنز اور سمندری سیکورٹی فرم ایمبرے نے کہا کہ ایک تجارتی جہاز پر ہندوستان کے ویروَل کے پاس ڈرون کے ذریعہ حملہ کیا گیا۔ ہندوستانی ڈیفنس افسران کے مطابق جہاز میں خام تیل ہے اور یہ سعودی عرب سے ایک بندرگاہ سے منگلورو کی طرف جا رہا تھا۔ موصولہ جانکاری کے مطابق آگ تو بجھ گئی ہے لیکن اس کا اثر جہاز کے کام پر پڑا ہے۔ انھوں نے یہ بھی بتایا کہ ہندوستانی ساحلی سیکورٹی فورس کے جہاز آئی سی جی ایس وکرم کو جائے حادثہ کے لیے روانہ کر دیا گیا ہے۔ ساتھ ہی آس پاس کے علاقہ میں ہندوستانی بحریہ کے جنگی آبدوز بھی ہندوستانی خصوصی معاشی شعبہ کے باہر بحر عرب میں تجارتی جہاز ایم وی کیم پلوٹو کی طرف بڑھ رہے ہیں۔
بحریہ افسران نے مطلع کیا کہ ہندوستانی بحریہ کا تجارتی جہاز کے ساتھ رابطہ ہو گیا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ بحریہ کے پی-8 آئی سمندری نگرانی طیارہ نے گوا میں آئی این ایس ہنسا بحریہ ہوائی اڈہ سے پرواز بھری اور متاثرہ جہاز ایم وی کیم پلوٹو کے ساتھ رابطہ قائم کیا۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ بحریہ کا جنگی آبدوز متاثرہ جہاز کی طرف بڑھ رہا ہے اور آئندہ کچھ گھنٹوں میں تجارتی جہاز تک پہنچنے کی امید ہے۔
ڈیفنس افسران کا کہنا ہے کہ آئی سی جی ایس وکرم کو ہندوستانی خصوصی معاشی شعبہ کی گشت پر تعینات کیا گیا تھا جب اسے بحران میں پھنسے تجارتی جہاز کی طرف سے ہدایت ملی تھی۔ انھوں نے بتایا کہ جہاز کی کرو ٹیم کے سبھی لوگ محفوظ ہیں۔ ان میں تقریباً 20 ہندوستانی بھی شامل ہیں۔ آئی سی جی ایس وکرم نے علاقہ کے سبھی جہازوں کو مدد فراہم کرنے کے لیے الرٹ کر دیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔