یو پی پی سی ایس میں 24 مسلم امیدواروں نے لہرایا کامیابی کا پرچم، زبیدہ خان سرفہرست

جن 24 مسلم امیدواروں نے یو پی پی سی ایس 2016 کے امتحان میں کامیابی حاصل کی ہے ان میں علی گڑھ کی بیٹی زبیدہ خان سرفہرست ہیں۔

تصویر آس محمد کیف
تصویر آس محمد کیف
user

آس محمد کیف

اسی ہفتہ یو پی پی سی ایس2016 کے نتیجوں کا اعلان ہوا ہے اور اس میں یو پی کے اسٹیٹ سروسز کو 633 نئے افسر ملے ہیں۔ ان میں 24 مسلم بھی شامل ہیں۔ لیکن جو بات سب سے زیادہ حیران کرنے والی ہے وہ یہ کہ ٹاپ رینک حاصل کر کے ایس ڈی ایم بننے والے 53 منتخب امیدواروں میں سے ایک بھی مسلمان نہیں ہے۔ جو دوسری بہترین رینک کی فہرست جاری کی گئی ہے اس میں 52 امیدوار ہیں اور ان میں 3 مسلم نام شامل ہیں۔ قابل غور یہ ہے کہ ان تین میں دو خاتون امیدوار ہیں۔ ان سبھی کو ڈی ایس پی رینک حاصل ہوا ہے۔

اس بار یو پی پی سی ایس نتائج میں اتر پردیش کے مسلم امیدواروں کی بات کریں تو علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی تیز طرار طالبہ زبیدہ مجید خان نے بازی ماری ہے۔ وہ خورجہ کی باشندہ ہیں اور کامیاب مسلم امیدواروں کی فہرست میں سب سے اعلیٰ مقام پر ہیں۔ انھیں ڈی ایس پی کی فہرست میں آٹھواں رینک ملا ہے۔

ملک کی سب سے بڑی ریاست اتر پردیش کی ایڈمنسٹریٹو سروس کے ایس ڈی ایم، ڈی ایس پی، ٹیکس کمشنر، ڈویژن ڈیولپمنٹ اتھارٹی، تحصیلدار اور نائب تحصیلدار جیسے عہدوں کے لیے نتائج آئے ہیں۔ ان سبھی کے لیے پی سی ایس کا امتحان ہوتا ہے اور رینک کی بنیاد پر ہی ان کی پوسٹ طے ہوتی ہے۔ کل منتخب 24 مسلم امیدواروں میں زبیدہ مجید کے علاوہ شاہدہ نسرین اور عمران انصاری بھی ڈی ایس پی کے لیے منتخب ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ محمد دانش ڈپٹی کمشنر کمرشیل ٹیکس، ارشاد احمد ڈویژن ڈیولپمنٹ افسر، معظم احمد ضلع پروبیشن افسر، ضحی عباس کمرشیل ٹیکس افسر، سید تنویر حسن، عرشی شاہین، محمد اظہر انصاری، حبیب الرحمن انصاری نائب تحصیلدار بن گئے ہیں۔ اسی طرح ابرار عالم، محمد عامر، آصف خان، محمد اسلم ٹریزرار بنائے گئے ہیں جب کہ محمد ناصر ہوم گارڈ کمانڈینٹ بنے ہیں۔ شیخ معظم، رضوان حسین کے ذمہ ضلع انتظامیہ ہے اور محمد روحیل اعظم اور نوشاد حسین ضلع اقلیتی فلاح افسر بنے ہیں۔ محمد طاہر انصاری، کہکشاں انجم اور شکیل محمد، حنا خان ضلع آڈٹ افسر چنے گئے۔

ریٹائرڈ ڈی ایس پی عقیل احمد منصوری کے مطابق 633 منتخب پی سی ایس افسران میں سے صرف 24 مسلم امیدواروں کی کامیابی مایوس کرتا ہے، کیونکہ اس فہرست میں 147 صرف ایک ذات سے آتے ہیں اور یہ بات مزید حیرانی پیدا کرتی ہے کہ 53 ایس ڈی ایم افسران میں سے ایک بھی مسلمان نہیں ہے۔ حالانکہ مسلم امیدواروں کی فہرست کو ٹاپ کرنے والی زبیدہ خان اور شاہدہ نسرین نے ضرور اچھے نتیجے دیے ہیں اور یہ بیٹیوں کے لیے مثال قائم کرنے جیسا ہے۔

مسلم منتخب امیدواروں میں ٹاپ کرنے والی زبیدہ خان علی گڑھ میں ایل ایل ایم کی ٹاپ رہی ہیں اور اس سے پہلے بھی ان کا انتخاب پی سی ایس میں ہوا تھا اور وہ بریلی میں سب رجسٹرار کے عہدہ پر ہیں۔ یقینی طور پر اس بار ان کی کارکردگی میں بہتری دیکھنے کو ملی ہے اور وہ اب ڈی ایس پی منتخب ہو گئی ہیں۔ زبیدہ کا کہنا ہے کہ حالانکہ ان کا نتیجہ اطمینان بخش ہے لیکن وہ یو پی ایس سی کے لیے بھی کوشش کرنا چاہیں گی۔ زبیدہ بچپن سے ہی اے ایم یو کی طالبہ رہی ہیں اور وہ علی گڑھ کے پاس کراکری کی تجارت کے لیے مشہور ایک چھوٹے قصبے خورجہ کی رہنے والی ہے۔

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے سابق طالب علم سلیم خان نے زبیدہ خان کی کامیابی کی تعریف کرتے ہوئے ’قومی آواز‘ کے نمائندہ سے کہا کہ’’یقینی طور پر زبیدہ نے ہمیں فخر کا موقع دیا ہے، وہ ہمیشہ سے ایک ہونہار طالبہ رہی ہیں۔ انھوں نے جو مثال پیش کی ہے اس سے کئی لڑکیوں کو مثبت ترغیب حاصل ہوگی۔‘‘ یہ بات مزید اہمیت کی حامل ہو جاتی ہے جب کہ 22 فیصد مسلم آبادی کے نتیجہ میں ان کی شراکت داری صرف 3.80 فیصد ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔