اعظم خان کی سیکورٹی 13 جولائی کو ہٹائی گئی اور 14 جولائی کو دوبارہ بحال، سماجوادی پارٹی کو سازش کا اندیشہ
اعظم خان کی سیکورٹی بحال ہونے کی تصدیق سماجوادی پارٹی لیڈران کے ذریعہ ضرور کر دی گئی ہے، لیکن اس معاملے میں رامپور پولیس کا کوئی بھی افسر کچھ بھی بولنے کو تیار نہیں ہے۔
اعظم خان کی سرکاری سیکورٹی 13 جولائی یعنی گزشتہ کل ہٹا دی گئی تھی، لیکن 14 جولائی، یعنی ایک دن بعد ہی سیکورٹی کو پھر سے بحال کر دیا گیا ہے۔ اعظم خان کی سیکورٹی بحالی کو لے کر رامپور کے سماجوادی پارٹی ضلع صدر اور اعظم خان کے قریبی لیڈروں نے ایک پریس نوٹ جاری کیا ہے۔ پریس نوٹ میں اسے ایک بڑی سازش بتایا گیا ہے اور پوری ریاست میں پارٹی کے کارکنان سے اعظم خان اور عبداللہ اعظم کی سیکورٹی خود یقینی بنانے کی اپیل کی گئی ہے۔ سماجوادی پارٹی لیڈران کا کہنا ہے کہ یہ کسی خفیہ اطلاع پر ہوا ہے اور اعظم خان کے ساتھ ساتھ ان کے کنبہ کو بھی بڑا خطرہ ہے۔
اعظم خان کی سیکورٹی بحال ہونے کی تصدیق سماجوادی پارٹی لیڈران کے ذریعہ ضرور کر دی گئی ہے، لیکن اس معاملے میں رامپور پولیس بیک فٹ پر دکھائی دے رہی ہے۔ کوئی بھی افسر کچھ بھی بولنے کو تیار نہیں ہے۔ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ اعظم خان کے سیاسی دبدبہ کا ہی اثر ہے جو ان کی سیکورٹی ہٹائے جانے کے ایک دن بعد ہی دوبارہ بحال کر دی گئی۔
اعظم خان کی پولیس سیکورتی ہٹائے جانے اور پھر پولیس سیکورٹی واپس دینے کے سوال پر رامپور سے بی جے پی رکن پارلیمنٹ گھنشیام لودھی نے کہا کہ اعظم خان کی سیکورتی کسی وجہ سے پولیس نے ہٹائی تھی، لیکن بی جے پی حکومت ہر شخص کی سیکورٹی یقینی بناتی ہے اس لیے اعظم خان کو دوبارہ سیکورٹی فراہم کی گئی۔ انھوں نے کہا کہ ہماری پارٹی کی ترجیح ہوتی ہے کہ ہندوستان کے ہر شہری کی حفاظت ہو۔ ویسے مجھے لگتا ہے کہ یہاں رامپور میں تو اعظم خان کی جان کو کوئی خطرہ نہیں ہے اور نہ ہی ان کی کسی سے دشمنی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔