پنجاب کے علیحدگی پسندوں-خالصتانیوں سے کیجریوال کے ’گٹھ جوڑ‘ کے خلاف یوتھ کانگریس کا احتجاج

کمار وشواس کی جانب سے کیجریوال پر لگائے گئے الزام پر سیاسی ہنگامہ برپا ہے۔ کانگریس اس معاملے کو مسلسل اٹھا رہی ہے۔ دریں اثنا، انڈین یوتھ کانگریس آج دہلی کے وزیراعلی کیجریوال کے خلاف مظاہرہ کیا۔

یوتھ کانگریس کا احتجاج / قومی آواز / وپن
یوتھ کانگریس کا احتجاج / قومی آواز / وپن
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: شاعر کمار وشواس کی جانب سے اروند کیجریوال پر عائد کئے گئے پنجاب کی علیحدگی پسند قوتوں کے ساتھ گٹھ جوڑ کے الزامات پر سیاسی ہنگامہ برپا ہو گیا ہے۔ کانگریس کی طرف سے اس معاملہ پر شدید رد عمل ظاہر کیا جا رہا ہے اور آج جمعرات کے روز انڈین یوتھ کانگریس نے سڑیوں پر احتجاج کیا۔

یوتھ کانگریس کے احتجاج کے دوران کارکنان ہاتھوں میں وزیر اعلیٰ کیجریوال کے پوسٹر لے کر نعرے لگاتے ہوئے نظر آئے۔ انڈین یوتھ کانگریس کے قومی صدر سرینواس بی وی نے کہا کہ وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو عآپ کے بانی رکن کمار وشواس نے بے نقاب کر دیا ہے۔ گزشتہ روز کمار وشواس نے ملک کی سلامتی سے جڑے حیران کن اور سنسنی خیز حقائق عوام کے سامنے رکھے ہیں۔


انہوں نے کہا کہ کمار وشواز کے بقول کیجریوال پنجاب کو کسی بھی صورت میں الگ تھلگ کر کے علیحدگی پسندوں کے ساتھ اتحاد کر کے، ملک کے ٹکڑے ٹکڑے کرنے والی طاقتوں کے ساتھ مل کر وزیر اعظم بننا چاہتے تھے! تو سوال کھڑا ہوتا ہے کہ کیا اروند کیجریوال خود پنجاب کے وزیر اعلیٰ بننا چاہتے تھے؟ کیا اروند کیجریوال نے اقتدار حاصل کرنے کے لیے علیحدگی پسندی اور خالصتان تحریک سے وابستہ لوگوں کا ساتھ حاصل کیا؟ کیا اروند کیجریوال کی پنجاب کی علیحدگی پسند تنظیموں اور گروپوں سے کوئی وابستگی ہے؟

خیال رہے کہ عام آدمی پارٹی کے سابق رہنما اور شاعر کمار وشواس نے گزشتہ روز عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجریوال پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ’’ایک دن کیجریوال نے مجھ سے کہا تھا کہ وہ یا تو (پنجاب) کے وزیر اعلیٰ بنیں گے یا ایک آزاد ملک (خالصتان) کے پہلے وزیر اعظم ہوں گے!‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔