مہنگائی کے خلاف سائیکل سے مرکزی وزراء کے گھر پہنچے یوتھ کانگریس لیڈران
یوتھ کانگریس صدر شرینواس بی وی نے کہا کہ بی جے پی جب اپوزیشن میں تھی تو پٹرول، ڈیزل اور گیس کی قیمت 5 روپے بڑھنے پر بھی سڑکوں پر مظاہرہ کرتی نظر آتی تھی، لیکن اب بی جے پی لیڈران خاموش تماشائی ہیں۔
کانگریس کی یوتھ یونٹ ’بھارتیہ یوا کانگریس‘ نے بڑھتی مہنگائی، پٹرول-ڈیزل اور رسوئی گیس کی قیمتوں میں لگاتار اضافہ کے خلاف آج دہلی میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اس موقع پر یوتھ کانگریس لیڈران و کارکنان سائیکل لے کر مرکزی حکومت کے وزراء دھرمیندر پردھان، اسمرتی ایرانی، روی شنکر پرساد اور پرکاش جاوڈیکر کی رہائش کی طرف بڑھے، لیکن دہلی پولس نے ان سبھی کو راستے میں ہی روک کر حراست میں لے لیا۔
یوتھ کانگریس کے مطابق ’’حکومت کی غلط پالیسیوں سے پریشان عوام کو حکومت لگاتار جھٹکے پر جھٹکا دے رہی ہے۔ ایسے مشکل حالات میں دنیا کی کسی بھی حکومت نے اپنی عوام پر اتنے مظالم نہیں کیے ہوں گے جتنے مودی حکومت کر رہی ہے۔ یکم دسمبر سے ابھی تک 6 بار رسوئی گیس کی قیمت بڑھی ہے اور مجموعی اضافہ 225 روپے تک ہو گیا ہے۔‘‘
یوتھ کانگریس کے قومی صدر شرینواس بی وی نے کہا کہ ’’بی جے پی جب اپوزیشن میں تھی تو پٹرول، ڈیزل اور رسوئی گیس میں 5 روپے کے اضافہ پر سڑکوں پر مظاہرہ کرتی ہوئی نظر آتی تھی، لیکن آج جب ہر طرف مہنگائی کی مار ہے تو بی جے پی لیڈران خاموش تماشائی ہیں۔ آج یوتھ کانگریس نے انھیں نیند سے جگانے کی کوشش کی ہے، کیونکہ ملک کے کئی حصوں میں پٹرول 100 روپے کے پار، ڈیزل 90 روپے کے پار ہو گیا ہے اور گیس سلنڈر کی قیمت بھی دن بہ دن بڑھتی جا رہی ہے۔‘‘
یوتھ کانگریس صدر نے کہا کہ ’’ملک کے لوگوں نے پی ایم مودی اور ان کے وزراء کو اچھے دن کے وعدے پر منتخب کیا تھا، اب پی ایم مودی اور ان کی حکومت لوگوں کا بھروسہ توڑ چکے ہیں۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ یوتھ کانگریس حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ پٹرول، ڈیزل پر ایکسائز ڈیوٹی کم ہونی چاہیے اور رسوئی گیس سلنڈر کی بھی قیمت فوری اثر سے واپس لی جانی چاہیے۔ اگر پٹرولیم کے وزیر یہ نہیں کر سکتے تو انھیں فوری طور پر اپنا استعفیٰ دے دینا چاہیے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔