’آپ کو جتنی گالیاں دینی ہیں دیجیے، ہم ذات پر مبنی مردم شماری ضرور کرائیں گے‘، لوک سبھا میں راہل کا حکومت پر حملہ
راہل گاندھی نے ایوان زیریں میں کہا کہ جس طرح مہابھارت میں ارجن کو مچھلی کی آنکھ دکھائی دے رہی تھی، ویسے ہی مجھے میرا ہدف نظر آ رہا ہے، ہم ذات پر مبنی مردم شماری کر کے دکھائیں گے۔
لوک سبھا میں حزب اختلاف کے لیڈر راہل گاندھی نے آج ایوان میں ایک بار پھر ذات پر مبنی مردم شماری کرانے کا عزم ظاہر کیا اور واضح لفظوں میں کہا کہ وہ آنے والے وقت میں ہر حال میں یہ مردم شماری کرائیں گے۔ انھوں نے ایوانِ زیریں میں برسراقتدار طبقہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے یہ بھی کہا کہ جب بھی دلتوں، قبائلیوں اور پسماندہ طبقات کی بات ہوتی ہے تو گالیاں شروع ہو جاتی ہیں۔
کانگریس نے اپنے آفیشیل ’ایکس‘ ہینڈل سے لوک سبھا میں راہل گاندھی کے اس خطاب کی ایک ویڈیو کلپ بھی شیئر کی ہے جس میں وہ کہتے نظر آ رہے ہیں کہ ’’جو بھی اس ملک میں دلتوں، قبائلیوں اور پسماندہ طبقات کی بات اٹھاتا ہے، اسے گالیاں کھانی ہی پڑتی ہیں۔ جس طرح مہابھارت میں ارجن کو مچھلی کی آنکھ نظر آ رہی تھی، ویسے ہی مجھے میرا ہدف نظر آ رہا ہے۔ ہم ذات پر مبنی مردم شماری کر کے دکھائیں گے۔‘‘
راہل گاندھی نے لوک سبھا میں اس تعلق سے برسراقتدار طبقہ کے ان لیڈران کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جو گالیاں دے کر انھیں بے عزت کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ راہل گاندھی نے لوک سبھا اسپیکر سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ’’اسپیکر سر، دیکھیے، آپ لوگ میری جتنی بے عزتی کرنا چاہتے ہیں خوشی سے کیجیے، روز کیجیے، لیکن ایک بات مت بھولیے کہ ذات پر مبنی مردم شماری کو ہم یہاں پاس کر کے دکھائیں گے۔ جتنی میری بے عزتی کرنی ہے کیجیے، میں اسے برداشت کر لوں گا۔‘‘
اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ ’’اسپیکر سر، جو بھی اس ملک میں دلتوں، قبائلیوں، پسماندہ طبقات کی بات اٹھاتا ہے، جو بھی ان کے لیے لڑتا ہے اس کو گالی کھانی ہی پڑتی ہے، اور میں یہ سب گالیاں خوشی سے کھاؤں گا۔ کیونکہ مہابھارت کی بات ہوئی ہے تو مہابھارت میں ارجن کو صرف مچھلی کی آنکھ نظر آ رہی تھی۔ اسی طرح مجھے بھی صرف مچھلی کی آنکھ نظر آ رہی ہے، ذات پر مبنی مردم شماری ہم کرا کے دکھائیں گے۔ آپ کو جتنی گالی دینی ہے آپ دیجیے، ہم خوشی سے سہہ لیں گے۔‘‘
دراصل راہل گاندھی کا اشارہ مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر کی طرف تھا جن پر انھوں نے گالی دینے کا الزام عائد کیا۔ حزب اختلاف کے لیڈر نے ایوان میں واضح لفظوں میں کہا کہ ’’اسپیکر سر، انوراگ ٹھاکر جی نے مجھے گالی دی ہے۔ سر، انوراگ ٹھاکر جی نے میری بے عزتی کی ہے، لیکن میں انوراگ ٹھاکر جی سے کوئی معافی نہیں چاہتا ہوں، مجھے کوئی معافی کی ضرورت نہیں ہے۔ میں لڑائی لڑ رہا ہوں، جتنی آپ کو گالی دینی ہے دیجیے، میں آپ سے کبھی معافی نہیں منگواؤں گا، مجھے آپ کی معافی نہیں چاہیے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔