سی اے اے مظاہرہ: مظفر نگر میں 53 لوگوں سے 23 لاکھ کی وصولی کرے گی یوگی حکومت
گزشتہ 20 دسمبر کو مظفر نگر میں CAA کے خلاف مظاہرہ ہوا تھا جس میں تشدد کا الزام عائد کرتے ہوئے یوگی حکومت نے 53 لوگوں سے 23 لاکھ وصولی کا فیصلہ کیا ہے اور یہ ذمہ داری تحصیلدار کو سونپی گئی ہے۔
اتر پردیش کے مظفر نگر میں 20 دسمبر 2019 کو شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہرہ کے دوران توڑ پھوڑ معاملہ میں یوگی حکومت یہاں کے 53 لوگوں سے 23.41 لاکھ روپے وصولے گی۔ انتظامیہ نے 50 لوگوں کو نوٹس بھی جاری کر دیا ہے۔ ان سے توڑ پھوڑ کی بھرپائی کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔ تحصیلدار صدر کو ان لوگوں سے پیسے وصولنے کا حکم دیا گیا ہے۔ تحصیلدار کو سبھی 53 کے نام و پتہ کے ساتھ حکم نامہ کی کاپی دے دی گئی ہے۔ مظفر نگر کے ایڈیشنل ضلع مجسٹریٹ امت سنگھ نے اس سلسلے میں جانکاری دی۔ انھوں نے کہا کہ ہم نے 53 لوگوں کو تقریباً 2341290 روپے کے نقصان کی بھرپائی کرنے کے احکام جاری کیے گئے ہیں۔
غور طلب ہے کہ مظفر نگر میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف شہر میں 20 دسمبر کو کئی جگہوں پر پرتشدد مظاہرے ہوئے تھے۔ اس میں سول لائن تھانہ حلقہ سب سے زیادہ متاثر رہا تھا۔ شہر کوتوالی علاقہ میں بھی تشدد اور توڑ پھوڑ اور آگ زنی کے واقعات ہوئے تھے۔ دونوں تھانہ حلقوں میں تقریباً 50 مقدمے درج کیے گئے تھے۔ اس میں سول لائن حلقہ کے مدینہ چوک، کچی سڑک پر زبردست تشدد ہوا تھا۔ تشدد کو لے کر وزیر اعلیٰ نے مبینہ تشدد پسندوں سے نقصان کی بھرپائی کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔ ضلع مجسٹریٹ سیلوا کماری نے شہری حلقہ میں تشدد میں ہوئے نقصان کے ازالہ کے لیے اے ڈی ایم انتظامیہ امت سنگھ کو اہل افسر نامزد کیا گیا تھا۔ اس کے بعد اے ڈی ایم انتظامیہ کی عدالت میں سرکاری محکموں اور انفرادی اشخاص کے ذریعہ اپنی ملکیت کے نقصان کے لیے دعوے پیش کیے گئے۔
اے ڈی ایم (انتظامیہ) نے بتایا کہ سول لائن پولس کی جانب سے 30 معاملے درج کیے گئے تھے۔ ان کا کہنا ہے کہ سی سی ٹی وی فوٹیج کی بنیاد پر ایک رپورٹ تیار کی گئی تھی۔ رپورٹ میں یکم جنوری کو 27 ملزمین کے نام دئیے گئے۔ اس کے بعد 11 جنوری کو دی گئی رپورٹ کے تحت سول لائن پولس کی جانب سے 32 دیگر ملزمین کے نام سرکاری اور نجی ملکیت کو نقصان پہنچانے کے ملزمین کی شکل میں دئیے گئے۔ 59 ملزمین کے نام سول لائن پولس نے عدالت کو دئیے۔ ان میں سے دو ملزمین سرفراز ولد عبدالستار باشندہ عمران کالونی اور مظفر ولد اشرف علی باشندہ محمود نگر کے نام دو بار رپورٹ میں لکھے گئے۔ جانچ کے دوران سول لائن پولس کی جانب سے کل 57 ملزمین تشدد میں ملکیت کو نقصان پہنچانے کے قصوروار پائے گئے۔ ان کے اہل خانہ اور ان کے وکلاء کو سی سی ٹی وی فوٹیج میں آئی تصویروں کو دکھایا گیا۔ سماعت کے بعد 53 لوگوں کو قصوروار پایا گیا۔ ان سے 23 لاکھ 41 ہزار 290 روپے کی وصولی کے لیے تحصیلدار صدر کو حکم دیا گیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔