یوگی حکومت آج آبادی سے متعلق نئی پالیسی متعارف کرائے گی، جانیں اس کے مقاصد و اہداف

مجوزہ پالیسی آبادی 2021-2030 کے لئے ہوگی، جس کے توسط سے خاندانی منصوبہ بندی کے تحت جاری مانع حمل کے اقدامات تک سہل رسائی کو فروغ دینے اور محفوظ اسقاط حمل کا مناسب نظام مہیا کرانے کی کوشش کی جائے گی

یوگی آدتیہ ناتھ / آئی اے این ایس
یوگی آدتیہ ناتھ / آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

لکھنؤ: اتر پردیش کے لا کمیشن کی جانب سے دو سے زیادہ اولاد والے والدین کو متعدد سرکاری سہولیات سے مرحوم کر دینے کی تجویز والا ڈرافٹ تیار لینے کے ایک روز بعد اتر پردیش کی یوگی حکومت آج آبادی سے متعلق پالیسی 2021-2030 جاری کرنے جا رہی ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ صبح 11.30 بجے اس پالیسی کو متعارف کرائیں گے۔ اس دوران آبادی استحکام کے 15 روزہ پروگرام کی بھی شروعات ہوگی۔

مجوزہ آبادی پالیسی 2021-2030 کے لئے ہوگی، جس کے توسط سے خاندانی منصوبہ بندی کے تحت جاری مانع حمل کے اقدامات تک سہل رسائی کو فروغ دینے اور محفوظ اسقاط حمل کا مناسب نظام مہیا کرانے کی کوشش کی جائے گی۔ وہیں جدید صحت سہولیات کے ذریعے نومولود بچوں اور زچاؤں کی شرح اموات کو کم کرنے، نامردگی یا بانجھ پن کا علاج کراتے ہوئے آبادی میں استحکام لانے کی کوشش کی جائے گی۔ اس کے ساتھ ہی 11 سے 19 سال کے نوعمر لڑکے لڑکیوں کی غذائیت، تعلیم اور صحت کے بہتر انتظام کے علاوہ بزرگوں کی دیکھ بھال کے لئے وسیع تر بدوبست کرنا بھی اس پالیسی کے مقاصد میں شامل ہے۔


قبل ازیں، وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے جمعرات کے روز کہا تھا کہ غریبی اور ناخواندگی آبادی میں اضافہ کے اہم اسباب ہیں اور اسی وجہ سے سماج آبادی کے تئیں بیدار نہیں ہے، لہذا عوام میں بیداری لانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ ریاست کی گزشتہ آبادی سے متعلق پالیسی 2000-2016 کے دوران ختم ہو چکی ہے اور نئی پالیسی متعارف کرانا ناگزیر ہے۔

نئی آبادی پالیسی متعارف کرانے کے علاوہ یوگی آدتیہ ناتھ 11 اضلاع امیٹھی، اورئیا، بلند شہر، بجنور، مئو، مہوبہ، کاس گنج، دیوریا، کشی نگر، سونبھدر اور سدھارتھ نگر میں کورونا جانچ کے لئے لیب (آر ٹی پی سی آر) کا افتتاح کریں گے۔ ان لیباریٹریز کے افتتاح کے بعد کورونا کی جانچ رپورٹ جلد حاصل ہو سکے گی، جس کے نتیجہ میں علاج بھی جلد شروع ہو سکے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 11 Jul 2021, 9:11 AM