کانگریس نے کل دہلی کے سبھی 280 بلاکوں میں پانی بحران کے خلاف ’مٹکا پھوڑ‘ مظاہرہ کا کیا اعلان

دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو نے کہا کہ دہلی کی عوام کو پانی بحران سے نجات دلانے سے متعلق بحث کے لیے دہلی اسمبلی کا خصوصی اجلاس بلایا جانا چاہیے۔

<div class="paragraphs"><p>دہلی کانگریس کے صدر دیویندر یادو میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے</p></div>

دہلی کانگریس کے صدر دیویندر یادو میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو نے دہلی جل بورڈ کے پانی رساؤ اور چوری میں ہوئے 17575 کروڑ روپے کے گھوٹالہ کی جانچ کا مطالبہ کیا ہے اور جلد از جلد قصورواروں کی شناخت کر انھیں سزا دینے کی گزارش ذمہ داران سے کی ہے۔ دیویندر یادو نے دہلی جل بورڈ میں ہوئے 17575 کروڑ روپے کے گھوٹالے پر کھلا چیلنج پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملے میں کوئی بھی آ کر ان سے مباحثہ کر سکتا ہے۔ انھوں نے مطالبہ کیا کہ دہلی حکومت آبی بحران پر اسمبلی کا یک روزہ خصوصی اجلاس طلب کر دہلی کی عوام کو راحت دینے کا راستہ ہموار کرے۔

کانگریس نے کل دہلی کے سبھی 280 بلاکوں میں پانی بحران کے خلاف ’مٹکا پھوڑ‘ مظاہرہ کا کیا اعلان

دیویندر یادو کا کہنا ہے کہ دہلی حکومت کی وزیر برائے آب پانی کی بربادی و چوری سے متعلق قصورواروں کے خلاف کارروائی کی بات کہہ کر پلہ جھاڑ رہی ہیں، کیونکہ گزشتہ 10 سالوں میں دہلی حکومت نے پانی بحران سے نمٹنے کے لیے کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا ہے۔ انھوں نے کہا کہ دہلی حکومت کو 58 فیصد پانی کے رساؤ پر قابو پانے کا منصوبہ بنا کر دہلی کی عوام کو ضرورت کے مطابق پانی دینے کی کوشش کرنی چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ بیشتر علاقوں میں پانی کی قلت کے سبب خواتین، بچے و بوڑھے ٹینکروں سے پانی حاصل کرنے کے لیے قطار میں کھڑے ہو رہے ہیں، لیکن انھیں پانی نصیب نہیں ہو رہا۔ اس وجہ سے لوگوں کو روزانہ 100 روپے سے زائد پانی پر خرچ کرنے پڑ رہے ہیں۔


اس سلسلے میں کانگریس نے بڑا قدم اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ دیویندر یادو نے کہا کہ دہلی کانگریس کل یعنی 15 جون کو صبح 10 بجے سے 1 بجے تک دہلی بھر کے سبھی 280 بلاکوں میں شدید پانی بحران کے سبب ’مٹکا پھوڑ‘ احتجاجی مظاہرہ کرے گی۔ اس میں سابق اراکین پارلیمنٹ، سابق اراکین اسمبلی، ضلع صدور، کونسلر، سابق کونسلر، اسمبلی اور کارپوریشن امیدوار، ضلع و بلاک سمیت دیگر محکموں کے سبھی عہدیداران سمیت بوتھ سطح کے کارکنان و مقامی باشندے بھی حصہ لیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔