ہندوستانی پہلوانوں کو حراست میں لیے جانے سے ریسلنگ کی عالمی گورننگ باڈی ناراض، فیڈریشن کو معطل کرنے کا انتباہ
یو ڈبلیو ڈبلیو نے کہا کہ وہ ڈبلیو ایف آئی کے صدر برج بھوشن شرن سنگھ کی طرف سے طاقت کے غلط استعمال اور جنسی ہراسانی پر پہلوانوں کے احتجاج سے متعلق صورتحال کو ’بڑی تشویش‘ کے ساتھ دیکھ رہا تھا
لوزان: ریسلنگ کی عالمی گورننگ باڈی یونائیٹڈ ورلڈ ریسلنگ (یو ڈبلیو ڈبلیو) نے 28 مئی کو ایک احتجاجی مارچ کے دوران ممتاز ہندوستانی پہلوانوں کو حراست میں لئے جانے کی مذمت کرتے ہوئے منگل کو وارننگ دی کہ اگر مقررہ وقت پرفیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) کے زیر التواء الیکشن نہیں ہوئے تو وہ اسے معطل کر سکتا ہے۔
یو ڈبلیو ڈبلیو نے سخت الفاظ میں جاری ایک بیان میں کہا کہ وہ ڈبلیو ایف آئی کے صدر برج بھوشن شرن سنگھ کی طرف سے طاقت کے غلط استعمال اور جنسی ہراسانی پر پہلوانوں کے احتجاج سے متعلق صورتحال کو "بڑی تشویش" کے ساتھ دیکھ رہا تھا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’ان آخری دنوں کے واقعات اور بھی زیادہ تشویشناک ہیں کہ پولیس نے احتجاجی مارچ شروع کرنے پر پہلوانوں کو گرفتار کیا اور انہیں عارضی طور پر حراست میں لیا گیا۔‘‘ یو ڈبلیو ڈبلیو پہلوانوں کے ساتھ بدسلوکی اور ان کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتاہے۔ وہ اب تک کی تحقیقات کے نتائج نہ آنے پر مایوسی کا اظہار کرتا ہے۔ یوڈبلیو ڈبلیومتعلقہ حکام پر زور دیتا ہے کہ وہ الزامات کی مکمل اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کریں۔
گورننگ باڈی نے کہا کہ یہ پہلوانوں سے "ان کی حیثیت اور حفاظت کے بارے میں پوچھ گچھ کرنے اور ان کے خدشات کے منصفانہ اور انصاف پر مبنی حل کے لیے ہماری حمایت کی دوبارہ تصدیق کرنے کے لئے ملے گا۔
قابل ذکر ہے کہ یو ڈبلیو ڈبلیو نے اس سال کے شروع میں اس تنازعہ کی وجہ سے ایشین چیمپئن شپ کو دہلی سے استانہ منتقل کر دیا تھا۔ گورننگ باڈی نے کہا کہ وہ ڈبلیو ایف آئی کے انتخابات کے بارے میں انڈین اولمپک ایسوسی ایشن (آئی اواے) اور ریسلنگ فیڈریشن کی ایڈہاک کمیٹی سے معلومات طلب کرے گا۔
بیان میں کہا گیا ہے، ’’اس انتخابی اجلاس کے انعقاد کے لیے ابتدائی طور پر 45 دنوں کی مقررہ مدت کا احترام کیا جائے گا۔ ایسا کرنے میں ناکامی کے نتیجے میں یو ڈبلیو ڈبلیو فیڈریشن کو معطل کر سکتا ہے جس سے کھلاڑیوں کو (بین الاقوامی مقابلوں میں) غیر جانبدار پرچم کے تحت مقابلہ کرنے کے لئے مجبور ہونا پڑ سکتا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔