دنیا کا بلند ترین میدان جنگ ’سیاچن‘ سیاحت کے لیے کھل گیا
وزیردفاع راج ناتھ سنگھ نے آج مشرقی لداخ میں شیوک ندی پر بنائے گئے کرنل چیوانگ رینیچن برج کو قوم کے نام وقف کیے جانے کے بعد ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’’لداخ میں سیاحت کے کافی امکانات ہیں۔‘‘
نئی دہلی: لداخ کو مرکز کے زیرانتظام علاقہ بنانے کے بعد حکومت نے وہاں سیاحت کوفروغ دینے کے مقصد سے بڑافیصلہ کرتے ہوئے دنیا کے بلندترین جنگ میدان سیاچن کو سیاحت کے لیے کھول دیاہے ۔ یہ پہلا موقع ہے جب ہندستان اورپاکستان کے درمیان ٹکڑاؤکا مرکز رہے اس دشوارگزار ،برف پوش اور اسٹریٹجک اعتبار سے اہم علاقہ کو سیاحت کے لیے کھولا گیاہے۔
وزیردفاع راج ناتھ سنگھ نے آج مشرقی لداخ میں شیوک ندی پر بنائے گئے کرنل چیوانگ رینیچن برج کو قوم کے نام وقف کیے جانے کے بعد یہ اعلان کیا۔راج ناتھ سنگھ نے ٹوئٹ کیا،’’ لداخ میں سیاحت کے کافی امکانات ہیں۔ رابطہ کی بہترسہولیات کے بعد یہاں سیاحوں کی تعداد یقیناًبڑھے گی ۔سیاچن علاقہ اب سیاحوں اور سیاحت کے لئے کھلا ہے۔ سیاچن بیس سے کمار پوسٹ تک پورے علاقہ کو سیاحت کے لیے کھول دیاگیاہے۔ ‘‘
واضح رہے کہ حکومت نے گزشتہ 5اگست کو جموں وکشمیر کو لداخ اور جموں کشمیر کو مرکز کے زیرانتظام دوعلاقوں میں تقسیم کردیاتھا۔ راج ناتھ سنگھ نے کہاکہ اس برج کو ریکارڈ وقت میں تیار کیاگیاہے اور اس کی وجہ علاقہ کے لوگ اب ہر موسم میں علاقہ میں آجاسکیں گے ۔ساتھ ہی سرحدی علاقہ میں ہونے کی وجہ سے یہ برج اسٹریٹجک اعتبار سے بھی اہم ہے۔
راج ناتھ سنگھ نے ایک دیگر ٹوئٹ میں کہاکہ ہندوستان کے چین کے ساتھ خوشگوار رشتے ہیں ۔سرحد کے تعلق سے دونوں کے بیچ اپنی اپنی سوچ کے تعلق سے کچھ مسائل ہیں لیکن اسے ہمیشہ پوری پختگی اور ذمہ داری کے ساتھ حل کیاگیاہے ۔دونوں ملکوں نے کبھی بھی حالات کو قابوسے باہر نہیں جانے دیاہے ۔ انھوں نے کہاکہ کشمیر ہندوستان کا اٹوٹ حصہ ہے اور یہ ہمارا داخلی معاملہ ہے ۔چین کے صدر شی جن پنگ نے بھی وزیراعظم نریندرمودی کےساتھ مہابلی پورم میں میٹنگ کے دوران کشمیر کا ذکر نہیں کیا۔انھوں نے کہاکہ چین کا حال ہی میں دہشت گردی کے خلاف کارروائی کے بارے میں دیاگیابیان بھی اہم ہے۔
اس سے قبل بارڈر روڈآرگنائزیشن (بی آراو )کے ذریعہ تعمیر کیے گئے برج کا افتتاح کرنے کے موقع پر وزیردفاع نے کہاکہ حکومت سرحد پر ڈھانچہ جاتی سہولیات کو مستحکم کرنے اور ملک میں امن سلامتی کو متاثر کرنے والے کسی بھی خطرے سے نمٹنے کے لیے پرعزم ہے ۔انھوں نے کہاکہ موجودہ سیکورٹی کے منظر نامہ کو دیکھتے ہوئے سرحدوں پر مضبوطی وقت کا تقاضہ ہے ۔سرحدی علاقوں کی ترقی حکومت کی اولین ترجیح ہے اور اس برج کو ایک حکمت عملی کے تحت بنایاگیاہے۔
فوجی سربراہ جنرل بپن راوت ،شمالی کمان کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل رنبیر سنگھ ،بی آراو کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل ہرپال سنگھ ،لداخ کے رکن پارلیمان جے ٹی نام گیال اور کئی دیگر سینئر افسران بھی اس موقع پر موجود تھے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔