یکم نومبر سے ایک ’نیا کشمیر‘ معرض وجود میں آئے گا: ستیہ پال ملک
جموں و کشمیر کے گورنر ستیہ پال ملک نے کشمیری ملی ٹنٹوں سے واپسی اختیار کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ انھیں شدت پسندانہ کارروائی سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔
سری نگر: جموں وکشمیر کے گورنر ستیہ پال ملک نے 'جنگ' کو ایک بری چیز قرار دیتے ہوئے دھمکی دی کہ پاکستان اپنی حرکتوں سے باز نہیں آیا تو ہم اندر جاکر کارروائی کریں گے۔ انہوں نے کشمیری ملی ٹنٹوں سے واپسی اختیار کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اپنی کارروائیوں سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔ ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ یکم نومبر سے ایک 'نیا کشمیر' معرض وجود میں آئے گا۔
گورنر نے ان باتوں کا اظہار پیر کے روز یہاں سری نگر کے مضافاتی علاقہ زیون میں واقع جموں وکشمیر آرمڈ پولس کمپلیکس میں منعقدہ پولس کے یادگاری دن کے پریڈ کی تقریب کے حاشئے پر نامہ نگاروں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کیا۔
گورنر نے سرحدوں پر پاکستان کے خلاف بوفورس ٹینکوں کے استعمال سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کہا کہ 'ٹینکوں کا استعمال کیوں نہیں ہوگا۔ اگر نہیں کریں گے تو وہ روز جنگ بندی معاہدی کی خلاف ورزی کریں گے۔ اس کو اب روکنا پڑے گا'۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ 'ہم دہشت گردوں کے کیمپوں کو برباد کردیں گے۔ اگر پاکستان باز نہیں آیا تو ہم اندر جائیں گے'۔
گورنر ستیہ پال ملک نے جنگ کو ایک بری چیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ 'جنگ ایک بری چیز ہے۔ اگر پاکستان باز نہیں آیا تو کل جو ہوا ہے اس سے زیادہ ہوگا'۔ انہوں نے کہا کہ 'یہاں کے لوگوں کو میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ پہلی تاریخ سے ایک نیا کشمیر ہوگا۔ اس میں حصہ داری کریں اور اس کو آگے بڑھائیں'۔
گورنر نے کشمیری ملی ٹنٹوں سے واپسی اختیار کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اپنی کارروائیوں سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ 'یہ جو لڑکے گھوم رہے ہیں میں ان سے بھی اپیل کرتا ہوں کہ اب تک آپ کو کیا حاصل ہوا۔ آپ آگے آئیے اور اپنی ریاست کو آگے بڑھایئے'۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔