دنیا نے 2021 میں دیکھی سب سے زیادہ خودکشیاں، تقریباً 8 لاکھ افراد نے اپنی زندگی کر لی ختم، 20 فیصد کی تعداد ہندوستان سے
ہندوستان میں خودکشی کے واقعات کا اگر ریاستی سطح پر جائزہ لیا جائے تو پتہ چلتا ہے کہ پہلے مقام پر مہاراشٹر ہے، یہاں 22 ہزار 207 افراد نے 2021 میں خودکشی کی تھی۔
خودکشی کے معاملے دن بہ دن بڑھتے جا رہے ہیں۔ اس سلسلے میں ایک ایسی رپورٹ سامنے آئی ہے جو فکر انگیز ہے۔ نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (این سی آر بی) کی تازہ رپورٹ سے پتہ چلا ہے کہ 2021 میں دنیا نے اب تک ایک سال میں سب سے زیادہ خودکشی کے معاملے دیکھے۔ این سی آر بی رپورٹ میں عالمی سطح پر خودکشی سے جان لینے والوں کی تعداد تقریباً 8 لاکھ درج کی گئی ہے، اور اس میں سے 20 فیصد کا تعلق ہندوستان سے ہے۔
این سی آر بی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2021 میں تقریباً 1 لاکھ 64 ہزار ہندوستانیوں نے خودکشی کا راستہ اختیار کیا تھا۔ آفیشیل ڈاٹا کے مطابق 2021 میں خودکشی کا اوسط ہر گھنٹہ 18 اور ایک دن میں 450 درج کیا گیا ہے۔ کووڈ-19 کے بعد خودکشی کے معاملوں میں اضافہ دیکھنے کو ملا ہے اور یقینی طور پر ذہنی دباؤ خودکشی کے اسباب میں سے ایک ہوتا ہے۔
واضح رہے کہ 2020 میں تقریباً ایک لاکھ 53 ہزار افراد نے خودکشی کی تھی۔ این سی آر بی کی رپورٹ میں خودکشی کرنے والوں کی تعداد 2019 میں 1.39 لاکھ، 2018 میں 1.34 لاکھ، 2017 میں 1.29 لاکھ لوگوں نے خودکشی کا راستہ اختیار کیا تھا۔ حالانکہ ان اعداد و شمار میں 2020 اور 2021 میں سب سے زیادہ اُچھال درج کیا گیا تھا۔
این سی آر بی کے تجزیہ کے بعد خودکشی کے کئی اسباب سامنے نکل کر آئے ہیں۔ ہر خودکشی کے پیچھے ایک ذاتی بحران ہوتا ہے جس کی وجہ سے کوئی شخص قبل از وقت اپنی جان لے لیتا ہے۔ خودکشی کے کئی اسباب ہیں جس میں پیشہ ور/کیریر، علیحدگی کا جذبہ، غلط سلوک، تشدد، خاندانی مسائل، ذہنی امراض، شراب نوشی، مالی خسارہ وغیرہ مسائل کے سبب شخص خود کی ہی جان لینے کے لیے آمادہ ہو جاتا ہے۔
بہرحال، ہندوستان میں خودکشی کے واقعات کا اگر ریاستی سطح پر جائزہ لیا جائے تو پتہ چلتا ہے کہ پہلے مقام پر مہاراشٹر ہے۔ مہاراشٹر میں 22 ہزار 207 افراد نے 2021 میں خودکشی کی تھی۔ اس کے بعد تمل ناڈو کا نمبر آتا ہے جہاں 18 ہزار 925 خودکشی کے واقعات 2021 میں درج کیے گئے تھے۔ مدھیہ پردیش کا مقام تیسرا رہا جہاں 14 ہزار 965 لوگوں نے خودکشی کی تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔