کشمیر میں مول بھاؤ کاامن نہیں، حقیقی امن قائم کریں گے:سنہا
پہلے کشمیر میں دہشت گردانہ تشدد کے واقعات پرمقامی رہنما مول بھاو کرکے اورکچھ سودے بازی کرکے امن قائم کرتے رہے ہیں لیکن اب حکومت نے پالیسی بدل دی ہے۔
جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ حکومت وادی کشمیر میں مول بھاؤ کاامن نہیں بلکہ دیرپا اور حقیقی امن قائم کرنے کے لئے پرعزم ہے اور مرکز کے زیر انتظام علاقے میں پاکستان کے کچھ باقی ماندہ ایجنٹوں کو بھی جلد ہی قانون کے شکنجے میں لایا جائے گا ۔
مسٹر سنہا نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا، ’’وادی کشمیر میں عمومی طور پر امن کا ماحول ہے۔ پتھراؤ رک گیا ہے۔ ترقیاتی کاموں کو لے کر لوگوں میں مثبت جذبات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ دنوں میں پڑوسی ملک کی ایما پر نشانہ بناکر قتل کے بعض واقعات ہوئے ہیں اور اس میں ملوث عناصر سے نمٹا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے کشمیر میں دہشت گردانہ تشدد کے واقعات پرمقامی رہنما مول بھاو کرکے اورکچھ سودے بازی کرکے امن قائم کرتے رہے ہیں لیکن اب حکومت نے پالیسی بدل دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم مول بھاو کاامن نہیں چاہتے بلکہ ایک پائیدار اور حقیقی امن قائم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مرکز کے زیرانتظام علاقہ میں سیکورٹی کی پالیسی میں تبدیلی کرتے ہوئے واقعہ کوانجام دینے والوں کے ساتھ اب انہیں پناہ، حمایت اورمددینے والے ایجنٹوں پرشکنجا کسا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے اشارے پر نشانہ بناکر قتل کی واردات کو انجام دینے والے 39 میں سے 38 کو غیر فعال کیاجاچکا ہے۔ ایک باقی ہے، اسے بھی سیکورٹی فورسز جلد ہی ناکارہ کر دیں گے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس سے قبل وادی کشمیر کے زیادہ تر سیاست دان 'سافٹ سیپیرٹزم' کی حمایت کررہے تھے جس کی وجہ سے بھارت نوازوں کا ایک بڑا طبقہ خاموش رہتا تھا۔ انہوں نے ملک کے چیف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت کی حادثاتی موت پر سری نگر کے لال چوک پر لوگوں کا جمعرات کی شام موم بتی جلا کر اظہارتعزیت کاحوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اب حالات بدل گئے ہیں اور ہندوستان نواز لوگ آواز اٹھا رہے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔