خاتون وکیل کا بی جے پی لیڈر نے کیا جنسی استحصال، خودکشی کی دھمکی
جنسی استحصال کی شکار لڑکی نے پریس کانفرنس میں خود پر ہوئے ظلم کی روداد سنائی اور روتے ہوئے اپنے سر کے بال کاٹ لیے۔ اس نے کہا کہ ان کے گھر والوں کو بی جے پی لیڈر دھمکیاں دے رہے ہیں۔
تر پردیش میں صرف معاشی طور پر کمزور طبقات کی خواتین ہی جنسی استحصال کی شکار نہیں ہیں بلکہ ہائی کورٹ میں وکالت کرنے والی خواتین بھی عدم تحفظ کی شکار ہیں۔ بی جے پی حکمراں اس ریاست میں بی جے پی کارکنان تو کھلے عام غنڈہ گردی پھیلائے ہوئے ہیں ہی، ممبران اسمبلی اور بڑے لیڈران بھی اس میں پیچھے نہیں ہیں۔ بی جے پی ممبر اسمبلی کلدیپ سنگھ سینگر کی مثال ابھی گزشتہ دنوں سامنے آئی ہی تھی اور اب ایک دیگر پارٹی لیڈر کے خلاف خاتون وکیل نے لکھنؤ میں پریس کانفرنس منعقد کر کے اپنے اوپر کیے گئے مظالم کی روداد سنائی۔
پریس کانفرنس میں متاثرہ خاتون وکیل نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی لیڈر اور ہائی کورٹ میں وکیل ستیش شرما گزشتہ تین سال سے اس کا جنسی استحصال کر رہے ہیں۔ ساتھ ہی ساتھ ہائی کورٹ میں ہی وکالت کرنے والی متاثرہ لڑکی نے پریس کانفرنس میں روتے روتے بطور احتجاج اپنے سر کے بال بھی کاٹ ڈالے۔ اس نے ساتھ ہی بتایا کہ 21 اپریل کو ستیش شرما کے خلاف کیس رجسٹرڈ کرایا گیا ہےلیکن ابھی تک کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔
بی جے پی لیڈر کے مظالم کی شکار متاثرہ لڑکی کا کہنا ہے کہ وہ ہائی کورٹ میں وکیل ستیش شرما کی جونیئر ہے اور تین سال پہلے بی جے پی لیڈر نے جسمانی تعلقات قائم کرنے کے بعد اس کا ویڈیو بنا لیا اور اس کے بعد سے لگاتار بلیک میل کر کے اس کا جنسی استحصال کرتے رہے۔ پریس کانفرنس کے دوران زار و قطار روتی ہوئی متاثرہ لڑکی انتہائی جذباتی ہو گئی اور قینچی نکال کر خود سے اپنے بال کاٹ لیے۔ اس درمیان لڑکی نے میڈیا کے سامنے بتایا کہ بی جے پی لیڈر اسے بار بار دھمکی دیتا رہا کہ اگر وہ اس کی شکایت پولس سے کرے گی تو پوری فیملی کو جھوٹے کیس میں پھنسا دیا جائے گا۔ متاثرہ کا تو یہ بھی کہنا ہے کہ ستیش شرما لگاتار اس کے گھر والوں کو بھی ڈرا دھمکا رہا ہے اور شکایت واپس لینے کا دباؤ بنا رہا ہے۔
دراصل جنسی استحصال کی شکار لڑکی نے پریشان ہو کر ستیش شرما کے خلاف پولس میں شکایت درج کرا دی ہے جس کے بعد وہ متاثرہ کے گھر والوں کو دھمکیاں دے رہا ہے اور کیس واپسی کے لیے دباؤ بنا رہا ہے۔ متاثرہ لڑکی نے تحریری شکایت لکھنؤ کے غازی پور تھانہ میں دی ہے۔ اس کی شکایت کے باوجود بی جے پی لیڈر کے خلاف ابھی تک کیس درج نہیں کیا گیا ہے۔ متاثرہ انصاف کے لیے پولس افسران سے بار بار اپیل کر رہی ہے لیکن اس کی کوئی سماعت نہیں ہو رہی ہے۔ متاثرہ کا کہنا ہے کہ ملزم ستیش شرما خود کو بی جے پی کا بڑا لیڈر بتاتا ہے اور انتظامیہ اس کے دباؤ میں کام کرتی ہے۔ لڑکی کا کہنا ہے کہ اگر کل تک بی جے پی لیڈر کی گرفتاری نہیں ہوئی تو وہ عدالت کے اندر خودکشی کر لے گی۔
اس معاملے میں ملزم ستیش شرما نے ابھی تک کوئی وضاحت نہیں پیش کی ہے۔ ذرائع کے مطابق دوسری طرف بی جے پی نے ستیش شرما کےمتعلق کہا ہے کہ وہ بی جے پی کا کوئی عہدیدار نہیں ہے وہ وکیلوں کا لیڈر ہے۔ لیکن اس کے خلاف پولس انتظامیہ کے ذریعہ ابھی تک کارروائی نہ ہونا بہت سارے سوالات قائم کرتا ہے۔ ایک لڑکی کا پریس کانفرنس کرنا، اپنے جنسی استحصال کی روداد سنانا اور پھر برسرعام سر کے بال کاٹ لینے سے ظاہر ہے کہ اس پر ظلم ہوا ہے اور تحریری شکایت کے باوجود پولس کے ذریعہ کیس درج نہ کرنا حیران کرتا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔