ایم جے اکبر کا استعفیٰ خاتون صحافیوں کے لیے اچھی خبر... اندرا جے سنگھ
درجن بھر خواتین کے ذریعہ جنسی استحصال کا الزام عائد کیے جانے کے بعد مشکل میں پھنسے ایم جے اکبر نے وزیر مملکت برائے خارجہ عہدہ سے استعفیٰ دے دیا ہے اور انصاف کی جنگ عدالت میں لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔
جنسی استحصال کے الزام میں پھنسے اکبر کا استعفیٰ اچھی خبر: اندرا جے سنگھ
کئی خاتون صحافیوں کے ذریعہ لگائے گئے جنسی استحصال کے الزام میں پھنسے مرکزی وزیر ایم جے اکبر کے استعفیٰ پر سپریم کورٹ کی سینئر وکیل اندرا جے سنگھ نے خوشی ظاہر کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’ایم جے اکبر کے ذریعہ حقوق انسانی کی خلاف ورزی کی گواہی دینے والی سبھی خواتین اور حکومت میں اپنے معاونین کی مخالفت کے باوجود اکبر کا استعفیٰ مانگنے والی سبھی خاتون وزراء کو سلام کرتی ہوں۔‘‘
قومی خواتین کمیشن نے ایم جے اکبر کے استعفیٰ کا خیر مقدم کیا
قومی خواتین کمیشن کی صدر ریکھا شرما نے جنسی استحصال کے الزامات میں پھنسے امور خارجہ کے وزیر مملکت ایم جے اکبر کے استعفی کا خیرمقدم کیا ہے۔ محترمہ شرما نے بدھ کو نامہ نگاروں سے کہا کہ یہ تو یقینی طور پر ہونا ہی تھا۔ یہ فیصلہ لینے میں کچھ وقت لگا ہے کیوں کہ اس سلسلے میں کچھ انکوائری کی گئی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ استعفی دینے کا فیصلہ کیا گیا یہ اہم ہے۔ محترمہ شرما نے یہ بھی کہا کہ ’’میں اس فیصلے کا خیر مقدم کرتی ہوں کیوں کہ مجھے اس کا انتظار تھا۔‘‘
وزیر اعظم نے اکبر کو پہلے استعفیٰ دینے کے لیے کیوں نہیں کہا؟ سمیتا شرما کا سوال
’دی ٹریبیون‘ سے منسلک خاتون صحافی اسمیتا شرما نے ایم جے اکبر کے استعفیٰ کو دیر سے اٹھایا گیا قدم قرار دیا ہے۔ انھوں نے ٹوئٹ کر کے سوال پوچھا ہے کہ اگر وزیر اعظم دفتر کے مطابق پی ایم نریندر مودی نے آج صبح ایم جے اکبر کو استعفیٰ کے لیے کہا تو پھر انھوں نے ایسا پہلے کیوں نہیں کیا؟
ایم جے اکبر کا استعفیٰ کامیابی کی جانب پہلا قدم: شوبھا ڈے
خاتون صحافی میں بڑا نام شوبھا ڈے نے بھی ایم جے اکبر کے استعفیٰ کو کامیابی کی جانب پہلا قدم قرار دیا ہے۔ انھوں نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ ’’اصل جنگ تو اب شروع ہوگی۔ صرف سڑکوں، نیوز روم اور ڈرائنگ روم میں نہیں بلکہ عدالت میں بھی۔‘‘
ایم جے اکبر کا استعفیٰ باہمت خاتون کی فتح: انجنا اوم کشیپ
’آج تک‘ کی مشہور خاتون صحافی انجنا اوم کشیپ نے بھی پریا رمانی کی ہمت کو سلام کرتے ہوئے ایم جے اکبر کے استعفیٰ پر ٹوئٹ کیا ہے۔ انھوں نے لکھا ہے کہ ’’یہ ایک ہمت والی خاتون کی فتح ہے جس نے آواز بلند کی۔ ہم آپ کے ساتھ ہیں۔ جنسی جرائم کرنے والے انجام تک پہنچے چاہئیں۔‘‘
ایم جے اکبر کے استعفیٰ نے ثابت کیا کہ ہم خواتین صحیح تھیں: پریا رمانی
ایم جے اکبر پر جنسی استحصال کا الزام عائد کرنے والی صحافی پریا رمانی نے ان کے استعفیٰ کے بعد ٹوئٹ پر اپنی خوشی ظاہر کی ہے۔ انھوں نے لکھا ہے کہ ’’ایم جے اکبر کے استعفیٰ نے اس بات کی تصدیق کر دی ہے کہ بطور خاتون ہم درست ہیں۔ میں اب اس دن کا انتظار کر رہی ہوں جب عدالت سے بھی ہمیں انصاف ملے گا۔‘‘
خاتون صحافیوں کی ہمت نے ایم جے اکبر کو استعفیٰ دینے پر مجبور کیا: برکھا دَت
مشہور و معروف خاتون صحافی برکھا دَت نے ایم جے اکبر کے استعفیٰ کو خاتون صحافیوں کی ہمت کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے اپنے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ ’’ایم جے اکبر نے بالآخر استعفیٰ دے دیا۔ اس میں دو ہفتے لگے اور اس میں تقریباً 20 خواتین کی ہمت شامل تھی۔ اس سے خواتین کو مزید توانائی حاصل ہوگی۔‘‘ برکھا دت نے اپنے ٹوئٹ میں پریا رمانی کو ان کی ہمت کے لیے شکریہ بھی ادا کیا اور کہا کہ قانونی لڑائی میں سبھی خواتین ان کے ساتھ ہیں۔
مرکزی کابینہ سے ایم جے اکبر کا استعفیٰ
مودی کابینہ میں وزیر ایم جے اکبر نے آخر کار اپنے عہدہ سے استعفیٰ دے دیا۔ جنسی استحصال کے الزامات میں پھنسے مرکزی وزیر نے درجن بھر خاتون صحافیوں کے ذریعہ بنائے گئے دباؤ کے بعد یہ استعفیٰ دیا۔ انھوں نے اپنے استعفیٰ نامہ میں لکھا ہے کہ ’’میں نے ذاتی طور پر عدلیہ سے انصاف حاصل کرنے کا فیصلہ لیا ہے، اس لیے میں نے اپنے عہدہ سے استعفیٰ دے کر ذاتی طور پر اپنے خلاف لگائے گئے الزامات کا سامنا کروں گا۔ میں نے وزیر مملکت برائے خارجہ کے عہدہ سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ ملک کی خدمت کرنے کا موقع دینے کے لیے میں وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر خارجہ سشما سوراج کا صمیم قلب سے شکرگزار ہوں۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔