خاتون نے د و بچوں کے ساتھ ریل کے سامنے کود کر خود کشی کی

جائے وقوعہ کا معائنہ کرنے کے بعد مسخ شدہ حالت میں ملنے والی لاشوں کو یکجا کرکے گاؤں والوں کی مدد سے اسپتال لایا گیا اور  پوسٹ مارٹم کے بعد لواحقین  کے سپرد کر دیا گیا۔

<div class="paragraphs"><p>فائل علامتی تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل علامتی تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

راجستھان میں الور ضلع کے کھیڑلی قصبے میں دانتیاریلوے اسٹیشن سے تقریبا ڈیرھ کلومیٹر دور ایک شادی شدہ عورت نے اپنے دو بچوں سمیت ٹرین کے آگے کود کر خودکشی کر لی۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق تھانہ علاقہ کے گاؤں ڈیوٹھانہ کے رہائشی رام ویر چودھری کھیت سے اپنے کام کرکے جمعہ کی شام قریب چار بجے گھر پہنچے تو اسکول سے اپنے دونوں بچوں پرشانت اور ہیماکے بیگ لائے لیکن بچے نہیں آئے اور بیوی پنکی بھی گھر پر نہیں تھی۔ جس کے بعد رام ویر بچوں کے اسکول کے پاس گھورسانہ میں معلوم کرنے گیا۔ جہاں پتہ چلا کہ اس کی بیوی پنکی دونوں بچوں کو اپنے ساتھ ڈریس سلوانے کے لئے گئی تھی۔ رام ویر نے گاؤں میں بیوی اور بچوں کو تلاش کیا وہ کہیں نہیں ملے۔


اس کے بعد خاندان اور گاؤں کے لوگوں کو اس بارے میں بتایا جس کے بعد گاؤں والے آس پاس کے گاؤں میں تلاش کرنے میں لگ گئے۔ دیر رات پتہ چلا کہ ایک خاتون اور دو بچوں کی لاشیں داتنیا اور گھورسانہ ریلوے اسٹیشن کے درمیان پٹریوں پر پڑی ہیں۔ جس کے بعد لواحقین موقع پر پہنچے اور لاشوں کی شناخت کی۔

معاملے کی اطلاع ملنے پر ریلوے پولیس اہلکار اور مقامی پولیس موقع پر پہنچ گئی اور لاش کو قصبے کے سرکاری ریفرل اسپتال لائے اور مردہ خانے میں رکھوایا۔ متوفی میں 30سالہ پنکی جاٹ اور اس کا 13سالہ بیٹا پرشانت اور 11سالہ بیٹی ہیما ہیں۔ آس پاس کے لوگوں کے مطابق خاتون نے اپنے دو بچوں کے ساتھ دانت باڑ دھام کے چکر لگائے تھے جس کے بعد اس نے وہاں سے تقریباً آدھا کلومیٹر دور جانے کے بعد شام 4:20 بجے اپنے بچوں کے ساتھ ٹرین کے سامنے کود کر خودکشی کر لی۔ لواحقین کے مطابق خاتون ذہنی طور پر کمزور تھی۔ عورت کا شوہر کھیتی باڑی کرتا ہے۔


پولیس افسر مہاویر پرساد سی او کٹھومار اشوک چوہان موقع پر پہنچے اور جائے وقوعہ کا معائنہ کرنے کے بعد مسخ شدہ حالت میں ملنے والی لاشوں کو یکجا کرکے گاؤں والوں کی مدد سے اسپتال لایا گیا اور مردہ خانہ میں رکھوایاجن کا آج پوسٹ مارٹم کے بعدکی لاشوں کولواحقین کے حوالے کردیا گیا۔فی الحال لواحقین کی جانب سے کوئی مقدمہ درج نہیں کرایاگیاپولیس واقعہ کی وجوہات کا پتہ لگا رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔