سونی پت میں نئے ہائی وے کی تعمیر، 3 ریاستوں کے درمیان فاصلہ کم، جھنجھولی میں بوتھ کا بغیر ٹول پلازہ

 جھنجھولی واقع ملک کے پہلے بغیر بوتھ  کے ٹول پلازہ پر سونی پت سے لے کر بوانا تک 29 کلومیٹر کے سفر کے لیے کار ڈرائیور کو 65 روپے چکانے پڑیں گے۔

<div class="paragraphs"><p>ٹول پلازہ (فائل)، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

ٹول پلازہ (فائل)، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

ہریانہ کے سونی پت میں جلد ہی نیا ہائی وے شروع ہو جائے گا۔ اس کے بعد یہاں سے بوانا کا سفر ایک گھنٹے سے گھٹ کر 20 منٹ اور آئی جی آئی ہوائی اڈہ کا 70 کلومیٹر کا سفر ایک گھنٹے سے بھی کم ہو جائے گا۔ یہ سہولت شروع ہونے سے دہلی-امرتسر این ایچ 44 پر ٹریفک کا دباؤ کم پڑے گا جس سے پنجاب، ہریانہ اور باہری دہلی کا کنکشن آسان ہو جائے گا۔

اربن ایکسٹینشن روڈ-2 کے سونی پت اسپر پر ٹرائل ختم ہونے کے بعد این ایچ آئی نے ٹول شرحیں طے کر دی ہیں۔ جھنجھولی واقع ملک کے پہلے بغیر بوتھ  کے ٹول پلازہ پر سونی پت سے لے کر بوانا تک 29 کلومیٹر کے سفر کے لیے کار ڈرائیور کو 65 روپے چکانے پڑیں گے۔

یہاں ٹول کنکشن کا پورا عمل آٹومیٹک ہے اور سینسر کے ذریعہ فاسٹیگ سے خود ہی ٹول ٹیکس کٹ جائے گا۔ ابھی لوگوں کو بیدار کرنے اور گاڑیوں پر فاسٹیگ یقینی کرنے کے لیے ایک غیر مستقل کیش لین بھی ہوگا۔


این ایچ اے آئی افسران کے مطابق ابھی اسے ایڈوانس ٹول مینجمنٹ سسٹم اور ریڈیو فریکوینسی آئیڈینٹیفکیشن یعنی آر ایف آئی ڈی سسٹم سے جوڑا گیا ہے۔ جیسے ہی گاڑی سینسر کی زد میں آئے گا تو جدید ترین سینسر شدہ بوم بیریئر خود ہی کھل جائے گا۔

اس ٹول پلازہ پر آٹومیٹک نمبر پلیٹ کی شناخت کے نظام کے پائلٹ پروجیکٹ پر بھی کام کیا جا رہا ہے۔ مستقبل میں جی این ایس ایس پر مبنی ٹول شروع ہوگا تو فاسٹیگ اور بوم بیریئر کی بھی ضرورت نہیں پڑے گی۔ اس تکنیک کے ذریعہ ہائی وے پر چڑھنے کے دوران ہی ہر گاڑی کی ایک یونٹ آئی ڈی بن جائے گی۔

این ایچ اے آئی کے افسران کے مطابق اس طرح کا ٹول پلازہ کانپور میں بھی بنایا گیا ہے اور مستقبل میں سبھی ٹول پلازہ اسی پیٹرن پر بنائے جائیں گے۔ این ایچ اے آئی کے منیجر جگ بھوشن نے بتایا کہ دسمبر تک ٹول ٹیکس لینے کا کام شروع کر دیا جائے گا۔ کسی طرح کی تکنیکی خامی ہوتی ہے تو کنٹرول روم میں موجود انجینئر فوراً ٹھیک کر دیں گے۔ اس ٹول پلازہ کو پوری طرح سے آٹومیٹک طور پر چلانے کا منصوبہ ہے۔


گاڑی ڈرائیوروں کو پریشانی سے بچانے کے لیے فی الحال اگر کوئی بلیک لسٹ فاسٹیگ یا پھر نقد ادائیگی دینے والی گاڑی پہنچے گی تو انہیں سب سے لیفٹ سائڈ کی لین سے نکالا جائے گا۔ ایسی گاڑیوں سے دیگر ٹول پلازہ کی طرح ہی دوگنا ٹیکس لیا جائے گا۔

گاڑی ڈرائیور آٹومیٹک لین میں نہ پہنچیں، اس کے لیے ہائی وے پر سائن بورڈ لگائے جائیں گے۔ اگر کوئی غلطی سے آٹومیٹک لین میں پہنچتا ہے تو اسے فوراً ہٹوایا جائے گا۔ کچھ وقت بعد کیش لین کو بھی آٹومیٹک کیا جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔