باتیں ترقی کی اور نعرے رام-رام اور پاکستان کے، بی جے پی کے وزیر نے عوام کو ورغلانے کا پرانا ہتھکنڈہ اپنایا

اتر پردیش میں ضمنی انتخاب کا ماحول بناتے ہوئے وزیر دھرم پال نے کندرکی اسمبلی حلقہ میں کہا "رام - رام اتنے زور سے بولو کہ پاکستان کا سینہ دہل جائے"

<div class="paragraphs"><p>دھرمپال سنگھ امت شاہ کے ساتھ (فائل)، تصویر 'ایکس'</p></div>

دھرمپال سنگھ امت شاہ کے ساتھ (فائل)، تصویر 'ایکس'

user

قومی آواز بیورو

اتر پردیش اسمبلی کے ضمنی انتخاب کے لیے ابھی تاریخ کا اعلان نہیں ہوا ہے لیکن ابھی سے ہی اشتعال انگیز بیانات کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے اور پڑوسی ملک پاکستان کا بھی راگ الاپا جانے لگا ہے۔ مویشی پروری کے وزیر دھرمپال سنگھ نے مراد آباد کے کندرکی اسمبلی حلقہ میں کسان سمیلن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ رام - رام اتنے زور سے بولو کہ پاکستان کا سینہ دہل جائے۔

وزیر دھرم پال سنگھ نے اپنی تقریر میں کہا کہ یہ انتخاب کوئی ہندو مسلم یا ذات برادری کا نہیں ہے، یہ ترقی کا انتخاب ہے۔ عوام اس بار بی جے پی کو بڑی فتح سے ہمکنار کرکے تاریخ رقم کریں گے۔ ہماری تہذیب ہے اور اصول ہے کہ کسان جب جاتا ہے تو رام – رام بولتا ہے۔ یہ رام اتنی زور سے بولو کہ پاکستان کا سینہ دہل جائے۔ دنیا میں کوئی ایسا ملک نہیں ہے جو 5000 روپے پنشن مہینہ کا دیتا ہو، صرف ہندوستان ہی ایسا ملک ہے جہاں وزیراعظم کی 'سمّان ندھی' کے نام سے پنشن ملنے کا کام ہوتا ہے۔


ذرائع ابلاغ کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے وزیر دھرمپال نے مزید کہا "میں نے ابھی اپنی تقریر میں کہا تھا کہ دو انتظامات ہیں، 'ایک کرشی اور ایک رشی'، کھیتی کسان پیدا کرتا ہے جس سے ہماری زندگی چلتی ہے اور رِشی تخلیق طے کرتا ہے۔ تخلیق کی بنیاد پر، طور طریقہ اور خیال کی بنیاد پر ہماری زندگی کی پیش رفت ہوتی ہے۔ سنتوں پر تبصرہ کرنا ناقابل معافی ہے"۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں 'سب کا ساتھ اور سب کی ترقی' کا جو نعرہ وزیراعظم نے دیا ہے، آج دنیا کے ملکوں میں نریندر مودی نے ہندوستان کا سر فخر سے بلند کرنے کا کام کیا ہے۔ دھرمپال سنگھ نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی یہاں ریکارڈ ووٹوں سے جیتے گی اور کندرکی اسمبلی کی ترقی نہیں بلکہ چہار طرفہ ترقی ہوگی۔ وزیر نے حالانکہ اپنے خطاب میں ترقی کی بات کی لیکن ساتھ ہی انہوں نے اس میں پاکستان کو بھی شامل کرکے ووٹ حاصل کرنے کے پارٹی کے پرانے ہتھکنڈے کی روایت کو برقرار رکھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔