وجے چوک حب الوطنی کی دھنوں سے گونجا اور روشنیوں سے نہاگیا

اختتامی تقریب صدیوں پرانی فوجی روایت ہے جب غروب آفتاب کے وقت جنگ بند کردی جاتی تھی ۔ جیسے ہی بگل والے اختتامی دھن بجاتے تھے، فوجی جنگ روک دیتے تھے اور ہتھیاروں کے ساتھ میدان جنگ سے واپس آجاتے تھے ۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

پاکستان کے خلاف 1971 کی جنگ میں فتح کے موقع پر خصوصی طور پر تیار کی گئی ' سنہر ی وجے' کی دھن ، آج تاریخی وجئے چوک پر منعقدہ بیٹنگ ریٹریٹ کی پر کشش تقریب کی مرکز رہی ۔

وجے چوک حب الوطنی کی دھنوں سے گونجا اور روشنیوں سے نہاگیا
یو این آئی

غروب آفتاب ہوتے ہی پورا وجے چوک اور آس پاس کی تمام عمارتیں آزادی کے جذبے سےبھرپور روشنی سے نہا گئیں۔ چار روزہ یوم جمہوریہ کی تقریبات بیٹنگ ریٹریٹ کے ساتھ اختتام پر پہنچیں۔تقریب کا آغاز مہمان خصوصی صدر رام ناتھ کووند کی آمد سے ہوا۔ وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کی کابینہ کے ساتھیوں اور تینوں فوجوں کے سربراہوں نے صدر کا استقبال کیا۔

وجے چوک حب الوطنی کی دھنوں سے گونجا اور روشنیوں سے نہاگیا
یو این آئی

یوم جمہوریہ کی طرح ، پیٹنگ ریٹریٹ میں بھی کورونا وبا کا سایہ دیکھا گیا۔ کورونا کی وجہ سے تماشائیوں اور خصوصی مہمانوں کے بیٹھنے کے لئے خصوصی انتظامات کیے گئے تھے۔ معاشرتی فاصلہ برقرار رکھنے کے لئے خصوصی احتیاطی تدابیر اختیار کی گئیں۔ دیکھنے والوں کی تعداد ہر بار کے مقابلے میں نمایاں طور پر کم تھی۔

وجے چوک حب الوطنی کی دھنوں سے گونجا اور روشنیوں سے نہاگیا
یو این آئی

سنہری وجے دھن پاکستان کے خلاف 1971 کی جنگ میں فتح کے پچاس سال کے موقع پر خصوصی طور پر ڈیزائن کی گئی ہے ۔بیٹنگ ریٹریٹ میں ، مسلح افواج اور سکیورٹی فورسز اور پولیس فورس کے 15 ڈرم بینڈ نے سامعین کو روایتی دھنوں اور میوزیکل پروگراموں سے محظوظ کیا۔ یوم جمہوریہ کی تقریبات ’سارے جہاں سے اچھا ‘کی سدا بہار دھن کے ساتھ اختتام پذیر ہوگئیں۔

وجے چوک حب الوطنی کی دھنوں سے گونجا اور روشنیوں سے نہاگیا
یو این آئی

اختتامی تقریب صدیوں پرانی فوجی روایت ہے جب فوج نے غروب آفتاب کے وقت جنگ بند کردی جاتی تھی ۔ جیسے ہی بگل والے اختتامی دھن بجاتے تھے، فوجی جنگ روک دیتے تھے اور اپنے ہتھیاروں کے ساتھ میدان جنگ سے واپس آجاتے تھے ۔ یہی وجہ ہے کہ اختتامی دھن بجاتے ہوئے بے حرکت کھڑے ہونے کی روایت آج تک برقرار ہے۔ آخر میں جھنڈے اور بینرز کھولے جاتے ہیں اور جھنڈے اتارے جاتے ہیں۔

ڈھول بجانا ان دنوں کی یادہے جب قصبوں اور شہروں میں تعینات فوجیوں کو شام کے ایک مقررہ وقت پر اپنے فوجی کیمپوں میں بلایا جاتا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔