ریتیکا ہڈا کوچ کے بغیر پیرس اولمپکس میں جانے پر مجبور!

ہندوستانی کھلاڑی اولمپکس 2024 کے لیے پیرس روانہ ہونے کے لیے تیار ہیں،لیکن اس سے پہلے خاتون پہلوان ریتیکا ہڈا اپنے کوچ کو ویزا نہ ملنے کی وجہ سے خبروں میں ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

پیرس اولمپکس 2024 میں ایک ہفتے سے بھی کم وقت باقی ہے۔ اولمپکس 2024 کا آغاز 26 جولائی سے ہو رہا ہے۔ اس کے لیے ہندوستانی کھلاڑی پیرس روانہ ہونے کی تیاری کر رہے ہیں۔ لیکن بھارتی خاتون پہلوان ریتیکا ہڈا کے ساتھ ایسا لگتا ہے جیسے وہ اپنے کوچ کو ساتھ نہیں لے جا سکیں گی۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ریتیکا ہڈا کے کوچ مندیپ کو سپورٹ اسٹاف کی فہرست میں شامل نہیں کیا گیا ہے۔ جس کی وجہ سے اسے ویزا نہیں مل پا رہا ہے۔ اب ریتیکا ہڈا اپنے کوچ کے ویزا کے لیے انڈین اولمپک ایسوسی ایشن (IOA) سے اپیل کر رہی ہیں۔

ریتیکا، جو 23 سال سے کم عمر کے پہلوانوں میں عالمی چیمپئن رہ چکی ہیں، نے مئی میں ہی آئی او اےسے درخواست کی تھی کہ ان کے کوچ اور فزیو تھراپسٹ کو پیرس اولمپکس میں ان کے ساتھ جانے کی اجازت دی جائے۔ جون میں انہوں نے ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (WFI) سے بھی یہی درخواست کی تھی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ دیگر پہلوان کو اپنے کوچ کے ساتھ جانے کی اجازت مل گئی ہے لیکن یہ اجازت صرف ریتیکا کو نہیں ملی۔


نیوز پورٹل ’اے بی پی‘ پر شائع خبر کے مطابق اپنا مسئلہ بیان کرتے ہوئے ریتیکا نے کہا، "مجھے یہ جان کر حیرت ہوئی کہ ہر کسی کو اپنے ذاتی کوچ کے ساتھ جانے کی اجازت دی گئی ہے۔ پنگھال کو تو دونوں کوچوں کو اپنے ساتھ لے جانے کی اجازت مل گئی، لیکن مجھے ایک بھی ساتھ لے جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔"

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’جب میں نے درخواست دی تو کچھ دنوں کے بعد مجھے بتایا گیا کہ پرائیویٹ کوچ کے ساتھ کسی کو جانے کی اجازت نہیں ہے، لیکن اب میں دیکھ رہی ہوں کہ میرے علاوہ باقی سب کو اجازت دے دی گئی ہے۔‘


واضح رہے  کہ ونیش پھوگٹ کے ساتھ ان کے بیلجیئم کے کوچ وولر اکوس ہوں گے، فائنل مہم کی نگرانی ان کے کوچ بھگت سنگھ اور وکاس کریں گے، جو ان کے ساتھی کے طور پر بھی سفر کریں گے۔ انشی ملک کے ساتھ ان کے والد دھرم ویر بطور کوچ ہوں گے اور نشا دہیا عامر کے ساتھ سفر کریں گی۔ مردوں میں، واحد پہلوان امان سہراوت پیرس میں علی شبانوف کے ساتھ شامل ہوں گے، جہاں 5 اگست سے ریسلنگ کے مقابلے شروع ہوں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔