مزدوروں کو صحت کے حقوق اور کمزوروں کو انصاف فراہم کریں گے: کانگریس صدر کھڑگے

کانگریس نے کہا ہے کہ اگر مرکز میں اس کی حکومت بنتی ہے تو مزدوروں کے لیے صحت کے حقوق کا قانون بنا کر دلتوں، قبائلیوں، پسماندہ اور کمزور طبقات کی منصفانہ حصہ داری کی ضمانت دی جائے گی

<div class="paragraphs"><p>ملکارجن کھڑگے، تصویر&nbsp;<a href="https://twitter.com/INCIndia">@INCIndia</a></p></div><div class="paragraphs"><p><br></p></div>

ملکارجن کھڑگے، تصویر@INCIndia


user

یو این آئی

نئی دہلی: کانگریس نے کہا ہے کہ اگر مرکز میں اس کی حکومت بنتی ہے تو مزدوروں کے لیے صحت کے حقوق کا قانون بنا کر دلتوں، قبائلیوں، پسماندہ اور کمزور طبقات کی منصفانہ حصہ داری کی ضمانت دی جائے گی۔

اس کا اعلان کرتے ہوئے کانگریس کے صدر ملک ارجن کھڑگے نے ہفتہ کو کہا کہ کانگریس کارکنوں کو انصاف فراہم کرنے کی ضمانت کے طور پر صحت کی ضمانت دی جائے گی۔ اسی طرح دلتوں، قبائلیوں، پسماندہ طبقات، اقلیتوں اور کمزور طبقات کو یکساں انصاف کی ضمانت دی جائے گی۔

کانگریس صدر نے کہا "صحت کے حقوق کے تحت کانگریس کارکنوں کے لیے صحت کے حقوق سے متعلق قانون بنانے کی ضمانت دیتی ہے۔ اس کے ساتھ ہی غیر منظم شعبے میں معذوری کے شکار لوگوں کے لیے ضروری میڈیکل ٹیسٹ، مفت علاج، ادویات، بازآباکاری سمیت سرجری اور مزدوروں صحت کی دیکھ بھال کے انتظامات کیے جائیں گے۔


کھڑگے نے کہا کہ اسی طرح پارٹی مزدور کے وقار اور احترام کو اہمیت دے گی، جس کے تحت قومی سطح پر کم از کم اجرت کو بڑھا کر 400 روپے یومیہ کیا جائے گا اور یہ اجرت منریگا کارکنوں پر بھی نافذ ہوگی۔ شہری روزگار کی ضمانت کے تحت کانگریس شہری علاقوں کے لیے روزگار کی ضمانت کا قانون بنائے گی، جس کے تحت عوامی انفراسٹرکچر بنایا جائے گا، شہروں کو آب و ہوا کے مطابق ڈھال لیا جائے گا اور سماجی خدمت کے نظام کو مضبوط کیا جائے گا۔

کانگریس صدر نے منظم سیکٹر کے کارکنوں کے لیے سماجی تحفظ کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا "غیر منظم شعبے کے تمام مزدوروں کے سماجی تحفظ کے لیے لائف انشورنس اور ایکسیڈنٹ انشورنس کا انتظام ہوگا۔ کانگریس منظور شدہ مزدور مخالف نظام کے خلاف ہے۔ مودی حکومت کی طرف سے محفوظ روزگار کے لیے۔" ایک جامع جائزہ لینے کے بعد مزدوروں کے حقوق کے تحفظ کے لیے مناسب ترامیم بھی کی جائیں گی اور اہم سرکاری کاموں میں ملازمت کے لیے ٹھیکیداری نظام کو ختم کیا جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔