کیا ناک کے ذریعہ ٹیکہ دینے سے کورونا انفیکشن روکنے میں ملے گی کامیابی؟

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ناک کے ذریعہ ٹیکہ کی خوراک دینے سے پورے جسم میں قوت مدافعت بہتر کرنے میں مدد ملتی ہے، لیکن اس کا اثر ناک اور سانس کی نلی میں خاصہ اثردار ثابت ہوا ہے۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

تنویر

امریکی سائنسدانوں نے کووڈ-19 کو ختم کرنے کے لیے ایک خاص ٹیکہ تیار کیا ہے جس کی خوراک ناک کے ذریعہ دیئے جانے کی تیاریاں چل رہی ہیں۔ دراصل اس ٹیکہ نے چوہوں پر اچھا اثر کیا ہے اور کورونا وائرس انفیکشن روکنے میں کافی اثردار ثابت ہوا ہے۔ رسالہ 'سیل' میں شائع ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ کووڈ-19 کے کئی ٹیکوں پر تجربہ چل رہا ہے، لیکن دوسرے ٹیکوں کے برعکس اس ٹیکہ کو انفیکشن کی شروعاتی جگہ یعنی ناک میں ڈالا گیا جس سے قوت مدافعت کو بہتر بنانے میں مدد ملی۔

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ناک کے ذریعہ ٹیکہ کی خوراک دینے سے پورے جسم میں قوت مدافعت بہتر کرنے میں مدد ملتی ہے، لیکن اس کا اثر ناک اور سانس کی نلی میں خاصہ اثردار ثابت ہوا ہے اور راستہ روک کر انفیکشن کو پورے جسم میں پھیلنے سے بچاتا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ اس تحقیقی ٹیم میں امریکہ کے واشنگٹن یونیورسٹی اسکول آف میڈیسن کے محققین بھی شامل ہیں۔


میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق ابھی اس ٹیکہ کا تجربہ چوہے پر کیا گیا ہے جو کہ کامیاب ثابت ہوا۔ اب کچھ دیگر جانوروں کے ساتھ ساتھ انسانوں پر بھی اس ٹیکہ کا تجربہ کرنے کا منصوبہ ہے تاکہ پتہ چلے سکے کہ یہ کووڈ-19 انفیکشن کو روکنے میں کارگر اور محفوظ ہے یا نہیں۔ سائنسداں مائیکل ایس ڈائمنڈ کا کہنا ہے کہ "چوہے پر کیے گئے تجربہ میں ناک کے اوپری حصے کے سیل میں مضبوط قوت مدافعت دیکھ کر ہمیں کافی خوشی ہوئی ہے۔ وائرس کے انفیکشن کو اس نے روکنے کا کام کیا۔"

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔