اکھلیش یادو کیا سوامی پرساد موریہ پر ہوں گے مہربان؟ اپنی اسمبلی سیٹ ان کے لئے چھوڑ دیں گے؟

کیا اکھلیش یادو کرہل اسمبلی سیٹ چھوڑ سکتے ہیں اور وہاں سے سوامی پرساد موریہ کو میدان میں اتار سکتے ہیں؟ تمام پارٹیوں کی نظریں 2024 کے عام انتخابات پر ہیں۔

اکھلیش یادو ور سوامی پرساد موریہ، تصویر ٹوئٹر @yadavakhilesh
اکھلیش یادو ور سوامی پرساد موریہ، تصویر ٹوئٹر @yadavakhilesh
user

قومی آواز بیورو

اتر پردیش کے اسمبلی انتخابات میں چاہے کوئی پارٹی جیتی ہو یا ہاری، لیکن اب سب سال 2024 کے عام انتخابات کی تیاریوں میں لگ گئے ہیں۔ ایک طرف جہاں دوبارہ برسر اقتدار آنے والی پارٹی بی جے پی بھی وزراء کے انتخاب کے وقت سال 2024 کے عام انتخابات کو ذہن میں رکھے ہوئے ہے، وہیں بی ایس پی، کانگریس اور ایس پی بھی اب اسی کے حساب سے اپنی اپنی حکمت عملی تیار کر رہی ہیں۔

2022 اتر پردیش اسمبلی انتخابات کے بعد سماج وادی پارٹی کے اندر یہ بحث زور پکڑنے لگی ہے کہ اگر اکھلیش یادو کرہل کی سیٹ چھوڑتے ہیں تو کیا سوامی پرساد موریہ کو وہاں سے الیکشن لڑایا جا سکتا ہے۔ چرچا ہے کہ اکھلیش کے قریبی کچھ بڑے لیڈروں نے پارٹی کے اندر یہ فارمولہ رکھا ہے، لیکن اس کی ابھی تک کوئی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔


دراصل، اتوار کو اکھلیش یادو اور سوامی پرساد موریہ کے درمیان بند کمرے میں ملاقات ہوئی۔ مانا جاتا ہے کہ الیکشن میں شکست کی وجہ کا جائزہ لیا گیا اور ساتھ ہی اس بات پر بھی چرچا ہوئی کہ فاضل نگر میں سوامی پرساد موریہ کو ہرانے کے لئے بی جے پی نے خصوصی تحریک چلائی۔

پارٹی کے ایک طبقہ کا ماننا ہے کہ اکھلیش یادو اس بار کرہل سیٹ نہیں چھوڑیں گے اور گھر میں رہ کر 2027 کی لڑائی کے لیے بڑا پیغام دیں گے۔ دوسری طرف یہ قیاس کیا جا رہا ہے کہ سماج وادی پارٹی کے سربراہ سوامی پرساد موریہ کے لیے اپنی سیٹ چھوڑ کر غیر یادو او بی سی کو بڑا پیغام دیں گے تاکہ پارٹی اپنے غیر یادو او بی سی کی نئی کیمسٹری کو آگے بڑھا سکے۔


فی الحال اس حوالے سے پارٹی کی جانب سے کوئی باضابطہ بیان سامنے نہیں آیا ہے۔ اب 21 مارچ کو سماج وادی پارٹی کی قانون ساز پارٹی کی میٹنگ ہے اور اس میں قانون ساز پارٹی کے لیڈر کا انتخاب بھی ہونا ہے۔ 2022 کے یوپی انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی نے 273 سیٹیں جیتی ہیں، جبکہ سماج وادی پارٹی اتحاد نے 125 سیٹیں جیتیں۔ مایاوتی کی بہوجن سماج پارٹی صرف ایک سیٹ حاصل کر سکی۔ اس کے علاوہ کانگریس کو 2 سیٹیں ملی ہیں۔ جبکہ دوسروں کے کھاتے میں صرف دو سیٹیں آئی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔