سیف الدین سوز کی رہائی کے لئے ان کی بیوی سپریم کورٹ پہنچی

درخواست گزار کا کہنا ہے کہ دس ماہ گزر جانے کے بعد بھی سیف الدین سوز کو رہا نہیں کیا گیا ہے، اس لئے عدالت سے درخواست ہے کہ وہ اس معاملے میں مداخلت کرے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر ڈاکٹر سیف الدین سوز کی رہائی کے لئے ان کی بیوی ممتاز النسا سوز نے جمعہ کو سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا۔ ممتاز النسا سوز نے حبس بے جا درخواست دائر کر کے اپنے شوہر کی نظر بندی ختم کرنے کی جموں کشمیر انتظامیہ کو ہدایات دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ درخواست گزار کی جانب سے وکیل سنیل فرنانڈیز نے عرضی دائر کی ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ سابق مرکزی وزیر کو گزشتہ سال پانچ اگست سے ہی نظربند کر کے رکھا گیا ہے۔

درخواست گزار کا کہنا ہے کہ دس ماہ گزر جانے کے بعد بھی ان کے شوہر کو رہا نہیں کیا گیا ہے، اس لئے عدالت سے درخواست ہے کہ وہ اس معاملے میں مداخلت کرتے ہوئے مرکزی علاقہ جموں کشمیر کو بزرگ کانگریسی لیڈر سیف الدین سوز کو رہا کرنے کی ہدایت دے۔


غور طلب ہے کہ جموں و کشمیر کے استحقاق سے متعلق آئین کے آرٹیکل 370 کے زیادہ تر دفعات اور آرٹیکل 35 اے کو منسوخ کیے جانے کے پیش نظر اس وقت ریاست کے کئی لیڈروں کو تعزیرات ہند کی دفعہ 107 کے تحت نظربند کر دیا گیا تھا۔ کچھ لیڈروں کو چھ ماہ گزر جانے کے بعد عوامی تحفظ قانون (پی ایس اے) کے تحت دوبارہ حراست میں لے لیا گیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔