درختوں کو کاٹنے والے اہلکاروں کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی گئی؟ سوربھ بھاردواج

دہلی حکومت نے ایک بار پھر دہلی میں 1100 سے زیادہ درختوں کی کٹائی کا معاملہ اٹھایا ہے۔ ریاستی وزیر صحت سوربھ بھاردواج نے اتوار کو الزام لگایا کہ یہ درخت بغیر اجازت کے کاٹے گئے ہیں

<div class="paragraphs"><p>سوربھ بھاردواج / آئی اے این ایس</p></div>

سوربھ بھاردواج / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: دہلی حکومت نے ایک بار پھر دہلی میں 1100 سے زیادہ درختوں کی کٹائی کا معاملہ اٹھایا ہے۔ ریاستی وزیر صحت سوربھ بھاردواج نے اتوار کو الزام لگایا کہ یہ درخت بغیر اجازت کے کاٹے گئے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ دہلی کے ایل جی ونے سکسینہ 3 فروری 2024 کو درخت کاٹنے والے مقام پر گئے تھے۔

بھاردواج نے لیفٹیننٹ گورنر سے اپیل کی کہ وہ اس موضوع پر پریس کانفرنس کریں اور دہلی کے لوگوں کو معلومات دیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ درخت سڑک کو چوڑا کرنے کی اجازت کے بغیر کاٹے گئے ہیں۔ بھاردواج نے الزام لگایا کہ لیفٹیننٹ گورنر کے حکم پر سڑک کو چوڑا کیا گیا۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا عہدیداروں نے بھی لیفٹیننٹ گورنر کو مطلع نہیں کیا کہ بغیر اجازت کے درخت نہیں کاٹے جا سکتے۔


سوربھ بھاردواج نے کہا کہ اگر لیفٹیننٹ گورنر کو گمراہ کر کے درخت کاٹے گئے تو دہلی کے چیف سکریٹری اور دیگر افسران کے خلاف کیا کارروائی کی گئی؟ بھاردواج نے الزام لگایا کہ آج دہلی کی پوری نوکر شاہی گروی رہ گئی ہے۔ دہلی میں ضروری کام نہیں ہو رہے ہیں۔ واٹر بورڈ کا کام نہیں ہو رہا، ہسپتالوں کے لیے ادویات نہیں خریدی جا رہیں۔ محلہ کلینک میں تنخواہ نہیں دی جا رہی۔

دریں اثنا، اتوار کے روز عام آدمی پارٹی کے کچھ کارپوریشن کونسلرز اور دیگر رہنماؤں نے بھارتیہ جنتا پارٹی میں شمولیت اختیار کی۔ اس سلسلے میں سوربھ بھاردواج نے کہا کہ ملک میں خوف کا ماحول ہے۔ اگر بڑے بڑے آئی اے ایس افسران مطیع ہیں تو پھر کارپوریشن کے کونسلروں کا کیا ہوگا؟

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔