نوین پٹنائک کی کیوں ہوتی ہے تعریف؟

نوین پٹنائک نے دو سیٹوں سے اسمبلی الیکشن لڑا تھا۔ کانٹا بانجی سیٹ پر انہیں بی جے پی کے لکشمن باگ نے شکست دی تھی۔ لکشمن باگ کو 90,876 ووٹ ملے جبکہ نوین پٹنائک کو 74,532 ووٹ ملے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

اڈیشہ میں نو منتخب ارکان اسمبلی کی حلف برداری کی تقریب کے دوران سابق وزیر اعلیٰ نوین پٹنائک نے ایک بار پھر اپنے رویے سے ثابت کر دیا کہ وہ سیاست کے شریف آدمی ہیں۔ جب اڈیشہ اسمبلی انتخابات کے نتائج آئے تو بی جے پی کی جیت سے زیادہ نوین پٹنائک کی ہار کی باتیں ہوئیں۔ پٹنائک تقریباً 24 سال بعد پہلی بار اڈیشہ اسمبلی میں اپوزیشن بنچ پر بیٹھے ۔ اس دوران بی جے ڈی سپریمو نے نہ صرف بی جے پی کے لکشمن باگ سے ملاقات کی جنہوں نے انہیں اسمبلی انتخابات میں شکست دی تھی بلکہ انہیں ایک طرح سے مبارکباد بھی دی۔

نیوز پورٹل ’آج تک‘ پر شائع ضبر کے مطابق یہ لمحہ اس وقت سامنے آیا جب اسمبلی میں بی جے ڈی سربراہ  نوین پٹنائک لکشمن باگ کی سیٹ  کے پاس سے گزرتے ہیں تو بی جے پی ایم ایل اے کھڑے ہو کر نوین پٹنائک کا استقبال کرتے ہیں اور اپنا تعارف کراتے ہیں۔ پٹنائک باگ  کا سلام قبول کرنے کے لیے مڑتے ہیں اور کہتے ہیں، 'اوہ، تم وہی ہو جس نے مجھے شکست دی؟ آپ کو آپ کی جیت پر بہت بہت مبارک ہو۔‘


واضح رہے کہ نوین پٹنائک نے دو سیٹوں سے اسمبلی الیکشن لڑا تھا۔ انہیں کانٹا بانجی سیٹ پر بی جے پی کے لکشمن باگ کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا، جب کہ وہ ہنجیلی سیٹ جیتنے میں کامیاب رہے۔ کانٹا بانجی میں لکشمن باگ کو 90,876 ووٹ ملے، جب کہ نوین پٹنائک 74,532 ووٹ لے کر ان سے پیچھے رہے۔ اس طرح لکشمن نے انہیں 16,344 ووٹوں کے فرق سے شکست دی۔ اڈیشہ اسمبلی کے نو منتخب اراکین نے منگل کو شروع ہونے والے خصوصی اجلاس کے دوران حلف لیا۔

پروٹیم اسپیکر رنندر پرتاپ سوین نے سب سے پہلے وزیر اعلیٰ موہن چرن ماجھی کو حلف دلایا۔ بعد میں، دو نائب وزیر اعلی کے وی سنگھ دیو اور پاروتی پریدا نے حلف لیا۔ پرو ٹیم اسپیکر نے سابق وزیر اعلی اور بیجو جنتا دل (بی جے ڈی) کے صدر نوین پٹنائک کو بھی حلف دلایا، جو اپنے سیاسی کیریئر میں پہلی بار اپوزیشن کا کردار ادا کرنے جا رہے ہیں۔ قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ پارٹی بی جے پی کے سینئر لیڈر سورما پادھی کو اسمبلی اسپیکر کے عہدے کے لیے اپنا امیدوار بنا سکتی ہے۔ بی جے پی نے حال ہی میں ختم ہونے والے انتخابات میں 147 رکنی اڈیشہ اسمبلی میں 78 سیٹیں جیت کر مکمل اکثریت حاصل کی۔ بی جے ڈی 51 سیٹیں جیت سکی۔گزشتہ اسمبلی انتخابات میں بی جے پی صرف 23 سیٹیں جیت سکی تھی۔ تب اڈیشہ کے لوگوں نے 112 سیٹیں جیت کر بی جے ڈی کو بھاری اکثریت دی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔