ٹی وی پر 24 گھنٹہ 'ہندو-مسلم، ہندو-مسلم' کیوں ہوتا رہتا ہے؟ راہل گاندھی کی وضاحت کے سبھی قائل

سوشل میڈیا صارفین لال قلعہ پر راہل گاندھی کے ذریعہ کیے گئے خطاب کے قائل نظر آ رہے ہیں اور 'گودی میڈیا' کے خلاف کیے گئے ان کے تبصرے کو وائرل کر رہے ہیں۔

راہل گاندھی
راہل گاندھی
user

قومی آواز بیورو

راہل گاندھی کی قیادت میں چل رہی 'بھارت جوڑو یاترا' 24 دسمبر کو جب دہلی میں نکلی تو لوگوں کا زبردست ہجوم دکھائی پڑا۔ فی الحال بھارت جوڑو یاترا کو 9 دنوں کے لیے آرام ملا ہے، لیکن 24 دسمبر کی شام لال قلعہ سے راہل گاندھی نے جو عوام کو خطاب کیا، اس نے لوگوں کا دل جیت لیا ہے۔ اپنے خطاب میں راہل گاندھی نے ویسے تو بہت سی باتیں کیں، لیکن جس طرح سے انھوں نے ٹی وی چینلز پر چوبیس گھنٹے 'ہندو-مسلم، ہندو-مسلم' کا ورد کیے جانے، اور اس کے پیچھے پوشیدہ مقاصد کو لوگوں کو سامنے رکھا، وہاں موجود لوگ حیران رہ گئے۔ اب راہل گاندھی کے اس خطاب کی تعریف سوشل میڈیا پر بھی زور و شور سے ہو رہی ہے۔ سوشل میڈیا صارفین راہل گاندھی کے قائل نظر آ رہے ہیں اور 'گودی میڈیا' کے خلاف کیے گئے ان کے تبصرے کو وائرل کر رہے ہیں۔

دراصل راہل گاندھی نے 24 دسمبر کو اپنے خطاب میں کہا تھا کہ "جب ہم نے یہ یاترا کنیاکماری سے شروع کی تو میں سوچ رہا تھا کہ نفرت کو مٹانے کی ضرورت ہے۔ میرے دماغ میں تھا کہ اس ملک میں سب جگہ نفرت پھیلی ہوئی ہے۔ لیکن جب میں نے چلنا شروع کیا تو سچائی بالکل الگ تھی۔ میں نے آپ کو بتایا کہ میڈیا والے ہمارے دوست ہیں، لیکن ہماری بات ٹی وی پر کبھی نہیں دکھاتے۔ ہماری بات نہیں اٹھائیں تو کوئی بات نہیں، لیکن افسوس یہ ہے کہ جتنے بھی چینل ہیں وہ سبھی نفرت پھیلانے کا کام کرتے ہیں۔ چوبیس گھنٹہ ہندو مسلم، ہندو مسلم، ہندو مسلم۔"


راہل گاندھی اپنے خطاب کے دوران بتاتے ہیں کہ میڈیا والے جو چوبیس گھنٹے 'ہندو-مسلم' کرتے رہتے ہیں اور نفرت کی بات دکھاتے ہیں اس میں درحقیقت کوئی سچائی ہے ہی نہیں۔ وہ کہتے ہیں "میں چلا ہوں کنیاکماری سے یہاں تک، یہ (ہندو-مسلم منافرت) سچائی نہیں ہے۔ یہ میڈیا میں چلایا جاتا ہے، پھیلایا جاتا ہے۔ سچ یہ ہے کہ یہ ملک ایک ہے۔ ان سڑکوں پر لاکھوں لوگوں سے میں ملا ہوں، سارے کے سارے ایک دوسرے سے محبت کرتے ہیں، پیار کرتے ہیں، گلے لگتے ہیں۔"

اس کے بعد راہل گاندھی کہتے ہیں "اب سوال اٹھتا ہے کہ کون کر رہا ہے یہ۔ یہ (میڈیا والے) نہیں کر رہے ہیں، ان کے پیچھے جو طاقت ہے وہ کر رہی ہے۔ سوال اٹھتا ہے کہ کیوں ہو رہا ہے؟ جبکہ سچائی یہ ہے کہ ملک کا عام شہری چاہے ہندو ہو، مسلم ہو، سکھ ہو، عیسائی ہو، کسی بھی ذات کا ہو وہ ایک دوسرے سے محبت کرتا ہے، ایک دوسرے کی عزت کرتا ہے۔" وہ مزید کہتے ہیں "90 فیصد لوگ اس ملک کے ایک دوسرے سے محبت کرتے ہیں۔ یہ ہزاروں سال سے اس ملک کی سچائی ہے۔ پیار سے یہ ملک مل کر ساتھ رہا ہے۔ آپ نے کبھی پوچھا اپنے آپ سے کہ میڈیا چوبیس گھنٹے نفرت کی بات کیوں کرتا ہے؟" پھر راہل گاندھی اس کی وضاحت کرتے ہوئے کہتے ہیں "یہ جو کیا جا رہا ہے، وہ آپ کا دھیان ہٹانے کے لیے کیا جا رہا ہے۔ یہ چوبیس گھنٹے کرتے ہیں اور پھر آپ کی جیب کاٹی جاتی ہے۔ یہی سچائی ہے۔ چوبیس گھنٹہ ہندو مسلم، ہندو مسلم، اور پھر جو بھی آپ کا پیسہ ہے، کسانوں کا مزدوروں، آپ کے ایئرپورٹ، آپ کی سڑکیں سیدھا ان کے مالک کی جیب میں۔" راہل گاندھی مرکز کی مودی حکومت پر شدید حملہ کرتے ہوئے یہ بھی کہنا نہیں بھوتے کہ "بھائیو! پورا ہندوستان جانتا ہے کہ یہ نریندر مودی کی سرکار نہیں ہے، یہ اڈانی امبانی کی سرکار ہے۔"

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔