شہادت کے بعد امتیازی سلوک کیوں؟ ناسک میں اگنی ویروں کی قربانی پر راہل گاندھی کا بیان

راہل گاندھی نے کہا ’’آئیے مل کر اس ناانصافی کے خلاف کھڑے ہوں۔ بی جے پی سرکار کی اگنی ویر اسکیم کو ہٹانے کے لئے، ملک کے نوجوانوں اور فوج کے مستقبل کو محفوظ کرنے کے لئے ہماری جئے جوان تحریک سے جڑیں‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

ناسک آرٹیلری سینٹر (توپ خانہ) میں دو اگنی ویروں کے جان بحق ہونے کے بعد کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے مرکزی حکومت پر سخت تنقید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگنی ویروں کے کنبوں کو پنشن اور دیگر سرکاری سہولیات کیوں نہیں ملیں گی؟ نیز جب دنوں ہی فوجیوں کی ذمہ داریاں اور قربانی برابر ہیں تو ان کی شہادت کے بعد یہ امتیاز کیوں؟

راہل گاندھی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ میں لکھا، ’’ناسک میں ٹریننگ کے دوران دو اگنی ویر گوہل وشوراج سنگھ اور سیفت شیت کی موت ایک افسوسناک حادثہ ہے۔ میں ان کے اہل خانہ کے ساتھ گہری تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔ یہ حادثہ ایک بار پھر اگنی ویر اسکیم پر سنگین سوال اٹھاتا ہے، جس کا جواب دینے میں بی جے پی حکومت ناکام رہی ہے۔‘‘


انہوں نے موجودہ حکومت سوال پوچھتے ہوئے کہا، ’’کیا گوہل اور سیفت کے کنبوں کو بروقت معاوضہ ملے گا، جو کسی دوسرے فوجی جوان کی شہادت کے برابر ہو؟ اگنی ویروں کے کنبوں کو پنشن اور دیگر سرکاری مراعات کا فائدہ کیوں نہیں ملے گا؟ جب دونوں ہی فوجیوں کی ذمہ داریاں اور قربانی برابر ہیں، تو ان کے شہادت کے بعد یہ امتیاز کیوں؟‘‘

انہوں نے اپنی پوسٹ میں مزید کہا، ’’اگنی پتھ اسکیم فوج کے سے ساتھ ناانصافی ہے اور ہمارے بہادر جوانوں کی شہادت کی توہین ہے۔ وزیر اعظم اور وزیر دفاع کو جواب دینا چاہئے کہ کیوں ایک فوجی کی زندگی دوسرے فوجی کی زندگی سے زیادہ قیمتی ہے؟‘‘

پوسٹ کی آخر میں راہل گاندھی نے لوگوں سے اپیل کی، ’’آئیے مل کر اس ناانصافی کے خلاف کھڑے ہوں۔ بی جے پی سرکار کی اگنی ویر اسکیم کو ہٹانے کے لئے، ملک کے نوجوانوں اور فوج کے مستقبل کو محفوظ کرنے کے لئے ہماری جئے جوان تحریک سے آج ہی جڑیں۔‘‘


واضح ہو کہ اگنی ویروں کی ایک ٹیم توپ سے گولے چھوڑ رہی تھی، تبھی اچانک سے ایک گولہ پھٹ گیا، جس کی وجہ سے دو اگنی ویر زخمی ہو گئے۔ فوری طور پر انہیں ملٹری اسپتال لے جایا گیا، جہاں انہیں مردہ قرار دیا گیا۔ اس حادثے کے پیچھے کی وجوہات کے بارے میں تفتیش جاری ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔