لکھنؤ کے ’جے پی این آئی سی‘ پر سماج وادی پارٹی اور حکومت آمنے سامنے کیوں آ گئیں؟

لکھنؤ میں جے پرکاش نارائن انٹرنیشنل سنٹر دہلی کے انڈیا ہیبی ٹیٹ سینٹر کی طرز پر تعمیر کیا جا رہا ہے۔ اس کی تعمیر 2013 میں شروع ہوئی تھی لیکن یوگی حکومت نے اس کی تعمیر کا کام روک دیا تھا

<div class="paragraphs"><p>سوشل میڈیا</p></div>

سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

لکھنؤ: یوپی راجدھانی لکھنؤ کے جے پرکاش نارائن انٹرنیشنل کنونشن سینٹر (جے پی این آئی سی) کو لے کر ایک بار پھر تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے۔ یوگی آدتیہ ناتھ حکومت نے جے پی این آئی سی کو جے پرکاش نارائن کی جینتی سے پہلے سیل کر دیا، جیسے ہی سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو کو اس کی اطلاع ملی وہ جمعرات کو رات دیر گئے جے پی این آئی سی پہنچے۔ سماج وادی پارٹی کا الزام ہے کہ حکومت جے پی این آئی سی کو فروخت کرنا چاہتی ہے۔ پچھلے سال، اکھلیش یادو نے اس کمپلیکس کے اونچے گیٹ پر چڑھ کر جے پی کی مورتی پر پھول چڑھائے تھے۔

یوگی حکومت کے اس اقدام کے خلاف سماج وادی پارٹی نے مورچہ کھول دیا ہے، حکومت نے ایس پی سربراہ کی رہائش گاہ کے باہر بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات کر دی ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ حکومت کیا چھپانے کی کوشش کر رہی ہے۔ یوگی حکومت نے پچھلے سال بھی ایس پی سربراہ کو وہاں جانے سے روک دیا تھا۔ اس کے بعد وہ احاطے کا گیٹ عبور کر کے احاطے میں داخل ہوا۔ وہاں انہوں نے جے پرکاش نارائن کی مورتی پر پھول چڑھائے تھے۔


دراصل جے پی این آئی سی اکھلیش یادو کی حکومت کا ڈریم پروجیکٹ ہے جسے دہلی میں انڈیا ہیبی ٹیٹ سینٹر کی طرح بنایا جانا تھا۔ اس کی تعمیر ایس پی حکومت کے دوران 2013 میں شروع ہوئی تھی۔ 2016 تک اس پروجیکٹ پر 813 کروڑ روپے خرچ ہو چکے تھے۔ وزیر اعلیٰ رہتے ہوئے اکھلیش یادو نے 11 اکتوبر 2016 کو اس کے اسپورٹس کمپلیکس کا افتتاح کیا تھا، اس دن جے پی کے یوم پیدائش پر اسپورٹس سے متعلق پریزنٹیشنز بھی وہاں بنائے گئے آل ویدر اولمپک سائز کے سوئمنگ پول اور ملٹی پرپز کورٹ میں پیش کی گئی تھیں۔ اس کے بعد یہ حصہ دوبارہ بند کر دیا گیا۔

اس کمپلیکس میں سماجوادی رہنما جے پرکاش نارائن کا مجسمہ موجود ہے۔ اس کمپلیکس کی تعمیر کا تقریباً 80 فیصد کام 2017 تک مکمل ہو چکا تھا لیکن یوگی حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد۔ ، عمارت پر کام روک دیا گیا ہے۔

جے پی این آئی سی کو شالیمار نامی ایک رئیل اسٹیٹ کمپنی نے تعمیر کیا ہے، یہ عمارت 18 منزلہ ہے۔ مرکزی عمارت، پارکنگ کے علاوہ جے پرکاش نارائن پر مبنی میوزیم، بیڈمنٹن کورٹ، لان ٹینس کورٹ میں 100 کمروں والا گیسٹ ہاؤس بھی بنایا جانا تھا۔ اس کی چھت پر ہیلی پیڈ بنایا گیا ہے۔


ریاست میں بی جے پی کی حکومت آنے کے بعد اس نے جے پی این آئی سی کی طرف آنکھیں بند کر لیں جس کی وجہ سے اب یہ عمارت کھنڈرات میں تبدیل ہو چکی ہے۔ یوگی آدتیہ ناتھ کی حکومت نے جے پی این آئی سی کے تعمیراتی کام میں ہونے والی بے ضابطگیوں کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔

سماج وادی پارٹی نے الزام لگایا کہ یوگی حکومت اس کمپلیکس کو بیچنا چاہتی ہے، اکھلیش یادو نے جمعرات کی رات ایکس پر لکھا، ’’لوگوں کو خراج عقیدت پیش کرنے سے روکنا مہذب لوگوں کی نشانی نہیں ہے۔‘‘ دوسری پوسٹ میں انہوں نے لکھا، ’’یہ بی جے پی راج میں آزادی کا وکھاوٹی امرت کال ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔