آر جی کر اسپتال کے 50 سینئر ڈاکٹرس نے اجتماعی طور پر کیوں دیا استعفیٰ؟

آر جی کر اسپتال کے سینئر داکٹرس نے بتایا کہ اجتماعی استعفے کا فیصلہ اس لئے لیا گیا کیونکہ ہمارے بچوں کو بچانے اور ان کے مسائل کو حل کرنے کے لئے انتظامیہ کی طرف سے کوئی جواب نہیں ملا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>اپنے مطالبات کو لے کر ہڑتال پر بیٹھے ڈاکٹرس، تصویر ویپن/قومی آواز</p></div>

اپنے مطالبات کو لے کر ہڑتال پر بیٹھے ڈاکٹرس، تصویر ویپن/قومی آواز

user

قومی آواز بیورو

مغربی بنگال کے آر جی کر اسپتال میں کچھ ماہ قبل ٹرینی لیڈی ڈاکٹر کا عصمت دری کے بعد قتل کر دیا گیا تھا۔ اس اندوہناک واقعہ سے ملک کے عوام میں غم و غصہ کی لہر پھیل گئی تھی۔ پورے ملک میں، خصوصاً مغربی بنگال میں بڑے پیمانے پر ڈاکٹروں اور عوام کے ذریعہ احتجاجی مظاہرہ کیا گیا تھا۔ مغربی بنگال میں یہ احتجاجی مظاہرہ اب بھی جاری ہے۔ آر جی کر اسپتال کے باہر جونیئر ڈاکٹرس فرنٹ (ڈبلیو بی جے اے ڈی ایف) متوفی خاتون ٹرینی ڈاکٹر کے لئے انصاف اور کچھ اعلیٰ افسران کو برطرف کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے بھوک ہڑتال کر رہے ہیں۔ اسی درمیان ایک بڑی خبر یہ سامنے آ رہی ہے کہ 50 سینیئر ڈاکٹرس نے اجتماعی طور پر استعفیٰ دے دیا ہے۔

جونیئر ڈاکٹرس ہفتہ کے روز سے خاتون ساتھی کے لیے انصاف کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ ان کے دیگر مطالبات میں ریاست کے تمام اسپتالوں اور میڈیکل کالجوں کے لیے سی سی ٹی وی، آن کال رومز اور واش رومز کے لیے ضروری انتظامات کو یقینی بنانے کے لیے ایک ٹاسک فورس کا قیام شامل ہے۔ وہ اسپتالوں میں پولیس سیکورٹی میں اضافہ کرنے، خواتین پولیس اہلکاروں کی مستقل بھرتی اور ڈاکٹروں، نرسوں و دیگر ہیلتھ ورکرز کی خالی اسامیوں کو تیزی سے پُر کرنے کا بھی مطالبہ کر رہے ہیں۔


بہرحال، آر جی کر اسپتال کے سینئر ڈاکٹرس نے بتایا کہ اجتماعی استعفے کا فیصلہ اس لئے لیا گیا ہے کیونکہ ہمارے بچوں کو بچانے اور ان کے مسائل کو حل کرنے کے لئے انتظامیہ کی طرف سے کوئی جواب نہیں ملا ہے۔ مغربی بنگال کے چیف سکریٹری منوج پنت نے پیر کو یہ یقین دلایا تھا کہ صوبہ کے میڈیکل کالجوں میں چل رہے 90 فیصد پروجیکٹس اگلے مہینے تک مکمل ہو جائیں گے۔ انہوں نے مظاہرہ کرنے والے ڈاکٹروں سے کام پر لوٹنے کی گزارش بھی کی تھی، لیکن یہ احتجاجی مظاہرہ ہنوز جاری ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔