’شراب بندی کے باوجود بہار میں زہریلی شراب سے اموات کیوں؟‘ پرینکا گاندھی نے این ڈی اے حکومت سے پوچھا سوال

بہار کے سیوان اور سارن میں زہریلی شراب پینے کی وجہ سے اب تک 20 لوگوں کی موت ہو چکی ہے، علاوہ ازیں چھپرہ میں بھی 8 لوگوں کی ہلاکت سے متعلق خبریں سامنے آئی ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>پرینکا گاندھی / تصویر ایکس</p></div>

پرینکا گاندھی / تصویر ایکس

user

قومی آواز بیورو

صوبہ بہار کے سارن اور سیوان میں زہریلی شراب پینے کی وجہ سے ہوئی اموات کو لیکر کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے این ڈی اے حکومت پر سخت الفاظ میں حملہ کیا ہے۔ انہوں نے سوال کیا ہے کہ اگر بہار میں شراب نوشی بند ہے تو پھر لوگ زہریلی شراب پی کر موت کو کیوں گلے لگا رہے ہیں؟ یہ کیسی شراب بندی ہے جس میں غیر قانونی طور پر شراب کا کاروبار زور و شور سے چل رہا ہے؟ دراصل بہار کے سیوان اور سارن میں زہریلی شراب پینے کی وجہ سے اب تک 20 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ کچھ دیگر لوگوں کو تشویشناک حالت میں داخل اسپتال کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں چھپرہ میں بھی 8 لوگوں کی ہلاکت سے متعلق خبریں سامنے آئی ہیں۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر کیے گئے ایک پوسٹ میں افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی نے لکھا ہے کہ ’’بہار کے سیوان اور سارن ضلعوں میں زہریلی شراب سے بڑی تعداد میں لوگوں کی موت کی خبر بے حد افسوسناک ہے۔ ایشور مہلوکین کو اپنے قدموں میں جگہ دے۔ سوگوار خاندان سے میری گہری تعزیت ہے۔ بڑی تعداد میں لوگ اسپتال میں داخل کرائے گئے ہیں۔ ان کی جلد صحت یابی کے لئے دعا کرتی ہوں۔‘‘ اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے آگے لکھا کہ ’’بہار میں شراب بندی نافذ ہے لیکن زہریلی شراب کا غیر قانونی کاروبار زور و شور سے چل رہا ہے، جس سے اکثر اموات ہوتی رہتی ہیں۔ حکومت کو اس پر لگام لگانی چاہئے۔‘‘


قابل ذکر ہے کہ سیوان میں ہوئیں اموات کے بعد ابتدائی طور پر محض 6 لوگوں کی ہلاکت سے متعلق خبریں سامنے آئی تھیں۔ اس واقعہ کے بارے میں ضلع مجسٹریٹ مکل کمار گپتا کا بیان بھی سامنے آیا تھا۔ انھوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’بدھ کو ساڑھے سات بجے جانکاری ملی کہ مگہر اور اوریا پنچایت میں پراسرار طور پر تین لوگوں کی موت ہو گئی۔ افسران کی ایک ٹیم کو علاقے میں بھیجا گیا۔ دیگر 12 افراد کو علاج کے لئے اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ لیکن اس میں سے ایک کی راستے میں ہی موت ہو گئی۔ لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا گیا ہے۔ پراسرار موت کی اصل وجہ پوسٹ مارٹم کی رپورٹ کے بعد ہی سامنے آئے گی۔‘‘ گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ ان لوگوں نے منگل کو زہریلی شراب پی تھی، جس کے بعد ہی یہ لوگ بیمار ہوئے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔