نریندر ’دامودر داس‘ مودی نہیں تو ’رام جی‘ امبیڈکر کیوں: مایاوتی
مایاوتی نے کہا، ’’مودی حکومت میں امبیڈکر کے پیروکاروں کو ناانصافی، ظلم و استحصال کا شکار بنایا جا رہا ہے اور ان کے آئینی حقوق یا تو چھینے جا رہے ہیں یا غیر مؤثر بنائے جا رہے ہیں۔‘‘
لکھنؤ: بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی سپریمو مایاوتی نے الزام لگایا کہ دلت اور پسماندہ طبقے کا ووٹ حاصل کرنے کی خاطر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے نام کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کر رہی ہے۔
مایاوتی نے کہا کہ ڈاکٹر امبیڈکر کا نام اترپردیش کے سرکاری ریکارڈ میں تبدیلی کرتے ہوئے ڈاکٹر بھیم راؤ ’رام جی‘ امبیڈکر کر کے بی جے پی نے سطحی ذہنیت کا ثبوت دیا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت دلتوں اور پسماندہ طبقات کے ووٹ کی خاطر سستی مقبولیت حاصل کرنا چاہتی ہے، جبکہ بابا صاحب کے پیروکاروں کو ناانصافی، ظلم و استحصال کا شکار بنایا جا رہا ہے اور ان کے آئینی حقوق کو ایک ایک کر کے یا تو چھینا جا رہا ہے یا پھر ان کو غیر فعال اور غیر مؤثر بنایا جا رہا ہے۔
انہوں نے سوال کیا کہ جس طرح گاندھي جی کو کوئی ان کے پورے نام ’موہن دا س كرم چند گاندھی‘ سے مخاطب نہیں کرتا اور خود بی جے پی والے سرکاری اشتہارات میں نریندر مودی کا مکمل نام ’نریندر دامودرداس مودی‘ نہیں لکھتے تو پھر بابا صاحب ڈاکٹر امبیڈکر کے نام پر ہی یہ خود غرضی کی سیاست کیوں ہو رہی ہے؟
بی ایس پی صدر نے کہا کہ ڈاکٹر امبیڈکر اپنے اسی نام سے کروڑوں لوگوں کے دل میں بستے ہیں۔ بھارت رتن کے تئیں ان کا احترام اتنا زیادہ ہے کہ لوگ انہیں ان کے نام سے زیادہ 'بابا صاحب' کہہ کر پکارتے ہیں اور اگر ان کا نام لیتے ہیں یا لکھتے ہیں تو ان کے نام کے آگے '' پرم پوجيہ '' ضرور لگاتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں۔ امبیڈکر کے نام میں لفظ ’رام‘ جوڑنے سے دلت ناراض
یو این آئی ان پٹ کے ساتھ
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 30 Mar 2018, 9:43 AM