اکتوبر میں ملی خوشخبری! ہول سیل شرح مہنگائی گھٹی، کھانے پینے کا سامان ہوا سستا

گزشتہ سال اکتوبر ماہ میں ہول سیل پرائس انڈیکس پر مبنی شرح مہنگائی 8.67 فیصد تھی، رواں سال یہ صفر سے 0.52 فیصد نیچے رہی۔

<div class="paragraphs"><p>علامتی تصویر آئی اے این ایس</p></div>

علامتی تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

ہول سیل پرائس انڈیکس (ڈبلیو پی آئی) پر مبنی مہنگائی لگاتار ساتویں ماہ منفی بنی ہوئی ہے۔ اکتوبر میں ڈبلیو پی آئی پر مبنی مہنگائی صفر سے 0.52 فیصد نیچے رہی۔ مہنگائی سے پریشان عوام کے لیے یہ ایک اچھی خبر ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ خوردنی اشیاء کی قیمتوں میں نرمی کے سبب یہ حالت دیکھنے کو مل رہی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ ڈبلیو پی آئی پر مبنی مہنگائی اپریل ماہ سے ہی منفی سطح پر ہے۔ ستمبر 2023 میں تو یہ منفی 0.26 کی سطح تک پہنچ گئی تھی۔ گزشتہ سال اکتوبر ماہ کی بات کریں تو ڈبلیو پی آئی پر مبنی شرح مہنگائی 8.67 فیصد تھی۔ وزارت کامرس کا کہنا ہے کہ اکتوبر 2023 میں شرح مہنگائی منفی ہونے کی اہم وجہ کیمیکل، کیمیکل پر مبنی مصنوعات، بجلی، کپڑے، کاغذ و کاغذ کی مصنوعات کی قیمتوں میں گراوٹ کی وجہ سے ہے۔ خوردنی اشیا میں اکتوبر میں مہنگائی 2.53 فیصد تھی، جبکہ اس سے قبل کے مہینہ یعنی ستمبر ماہ میں یہ 3.35 فیصد تھی۔


بہرحال، ایندھن اور بجلی کی مہنگائی اکتوبر ماہ میں صفر سے 2.47 فیصد نیچے رہی، جو کہ ستمبر ماہ میں صفر سے 3.35 فیصد نیچے تھی۔ مینوفیکچرنگ مصنوعات میں مہنگائی شرح منفی 1.13 فیصد، جبکہ ستمبر ماہ میں منفی 1.34 فیصد تھی۔ سالانہ خوردہ مہنگائی یا سی پی آئی (کنزیومر پرائس انفلیشن) اکتوبر میں گزشتہ پانچ ماہ میں سب سے کم یعنی 4.87 فیصد رہی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔