گجرات-ہماچل انتخابات کون جیتے گا؟ ووٹوں کی گنتی شروع
گجرات اسمبلی کے لیے یکم اور 5 دسمبر کو دو مرحلوں میں ووٹنگ ہوئی تھی جبکہ ہماچل پردیش میں 12 نومبر کو ووٹنگ ہوئی تھی۔
ہماچل پردیش اور گجرات اسمبلی انتخابات کے نتائج آج آ جائیں گے جس کے لئے گنتی شروع ہو گئی ہے ۔ واضح رہےہماچل پردیش میں 12 نومبر کو ووٹنگ ہوئی تھی۔ جبکہ گجرات میں یکم اور 5 دسمبر کو دو مرحلوں میں ووٹنگ ہوئی۔ گجرات کے 37 مراکز پر ووٹوں کی گنتی شروع ہوگی۔
گجرات میں گنتی مراکز کے ارد گرد سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔ 182 رکنی ریاستی اسمبلی کے لیے اکثریت کا ہدف 92 ہے۔ اس بار گجرات میں 64.33 فیصد پولنگ ہوئی ہے۔
ریاست میں گزشتہ 27 سالوں سے بی جے پی کی حکومت ہے۔ گجرات میں بی جے پی کی پچھلی بہترین کارکردگی 2002 میں تھی، جب اس نے 182 رکنی اسمبلی میں 127 سیٹیں جیتی تھیں۔ گجرات میں مقابلہ روایتی طور پر بی جے پی اور کانگریس کے درمیان رہا ہے، لیکن اس بارعام آدمی پارٹی کے میدان میں اترنے سے یہ سہ رخی ہو گیا ہے۔
ہماچل پردیش اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹوں کی گنتی 10,000 سیکورٹی اہلکاروں، انتخابی افسران اور دیگر معاون عملے کی نگرانی میں میں شروع ہو گئی ہے ووٹوں کی گنتی 59 مقامات پر قائم 68 مراکز پر شروع ہوگی۔ اس الیکشن میں کل 412 امیدوار میدان میں ہیں۔
ہماچل کی 68 رکنی اسمبلی کے لیے 12 نومبر کو ہوئے انتخابات میں تقریباً 76.44 فیصد ووٹروں نے اپنی رائے کا اظہار کیا ۔ 6 دسمبر تک، ریاست بھر میں انتخابی عہدیداروں کو کم از کم 52,859 (تقریباً 87 فیصد) پوسٹل بیلٹ موصول ہوئے ہیں، جو 2017 سے 17 فیصد زیادہ ہے۔ 2017 میں، کل 45,126 پوسٹل بیلٹ موصول ہوئے۔ ہماچل پردیش میں 1985 کے بعد سے کسی بھی پارٹی نے لگاتار دو اسمبلی انتخابات نہیں جیتے ہیں اب دیکھنا یہ ہے کہ اس مرتبہ کیا ہوتا ہے؟
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔