شام 4 بجے نرملا سیتا رمن 20 لاکھ کروڑ روپے کے پیکیج کا معمہ کریں گی حل

مرکزی وزیر مالیات نرملا سیتارمن شام 4 بجے پریس کانفرنس کرنے والی ہیں۔ پریس کانفرنس میں وہ بتائیں گی کہ 20 لاکھ کروڑ روپے کے معاشی پیکیج کا استعمال کن کن شعبوں میں کیا جائے گا اور کسے کتنی رقم ملے گی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

کورونا وبا سے بری طرح متاثر ہندوستانی معیشت کو پٹری پر لانے کے لیے مودی حکومت ہر طرف ہاتھ پیر مار رہی ہے۔ منگل کے روز پی ایم مودی نے 20 لاکھ کروڑ روپے کے راحت پیکیج کا تو اعلان کر دیا لیکن ابھی تک یہ معمہ ہے کہ ان 20 لاکھ کروڑ روپے کا کتنا حصہ کس سیکٹر کو ملے گا اور یہ پیسے کہاں کہاں خرچ ہوں گے۔ اس معمہ کو آج مرکزی وزیر مالیات نرملا سیتارمن حل کریں گی۔ وہ شام 4 بجے ایک پریس کانفرنس کرنے والی ہیں جس میں معاشی پیکیج سے متعلق تفصیل میڈیا کے سامنے رکھیں گی۔


قابل ذکر ہے کہ منگل کی شب پی ایم نریندر مودی نے ملک کے نام خطاب میں کورونا بحران کے دوران کیے گئے سرکاری اقدام کا تو کوئی تذکرہ نہیں کیا، البتہ یہ ضرور کہا تھا کہ وہ معاشی پیکیج کا اعلان کر رہے ہیں۔ انھوں نے بتایا تھا کہ "کورونا بحران کا سامنا کرتے ہوئے، نئے عزائم کے ساتھ میں آج ایک خصوصی معاشی پیکیج کا اعلان کر رہا ہوں۔ یہ معاشی پیکیج خود انحصار ہندوستان مہم کی اہم کڑی کے طور پر کام کرے گا۔ خود انحصار ہندوستان کے عزم کو ثابت کرنے کے لیے اس پیکیج میں زمین، محنت، نقدی اور قانون سبھی پر زور دیا گیا ہے۔"

غور طلب ہے کہ 20 لاکھ کروڑ روپے کے معاشی پیکیج کا تقریباً 7 لاکھ کروڑ روپے پہلے ہی آر بی آئی اور حکومت نے جاری کر دیا تھا۔ وزیر مالیات پہلے ہی مارچ کے آخر میں پردھان منتری غریب کلیان یوجنا کے تحت 1.70 لاکھ کروڑ روپے کے معاشی راحتی پیکیج کا اعلان کر چکی ہیں۔ اس کے علاوہ ریزرو بینک آف انڈیا اب تک تقریباً 5.24 لاکھ کروڑ روپے کے اقدام کا اعلان ملک کے مختلف سیکٹرس، انڈسٹری کے لیے کر چکا ہے۔ اس رقم کو جوڑ دیں تو تقریباً 7 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کے اعلانات پہلے ہی ہو چکے ہیں۔ اب 13 لاکھ کروڑ روپے کے پیکیج کا بریک اَپ دیا جائے گا۔ اس میں 50 ہزار کروڑ روپے ٹیکس کے لیے اعلان کیے جا سکتے ہیں جب کہ پاور سیکٹر کو تقریباً ایک لاکھ کروڑ روپے جاری ہو سکتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔