’جو زیادہ ڈراتا دھمکاتا ہے، وہ سب سے بڑا بزدل ہوتا ہے‘، امیٹھی میں پرینکا گاندھی نے پی ایم مودی پر کیا زوردار حملہ
امیٹھی لوک سبھا سیٹ پر کانگریس امیدوار کشوری لال شرما کی حمایت میں انتخابی تشہیر کرتے ہوئے پرینکا نے کہا کہ آج ملک میں جس طرح کی سیاست چل رہی ہے اس سے صرف عوام کا نقصان ہو رہا ہے۔
امیٹھی: کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی 10 مئی کو امیٹھی کے مختلف علاقوں میں انتخابی تشہیر کرتی ہوئی دکھائی دیں۔ اس دوران انھوں نے لگاتار پی ایم مودی اور مرکزی حکومت کی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ ایک تقریب میں تو انھوں نے پی ایم مودی کو بالواسطہ انداز میں یہاں تک کہہ دیا کہ ’’جو زیادہ ڈراتا دھمکاتا ہے، وہ سب سے بڑا بزدل ہوتا ہے۔‘‘
جمعہ کے روز ایک جلسۂ عام سے خطاب کرتے ہوئے پرینکا گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف حملہ آور رخ اختیار کیا اور کہا کہ ’’سوال کا جواب دینا لیڈر کی ذمہ داری ہوتی ہے۔ جمہوریت میں عوام سب سے اوپر ہوتی ہے۔ آج لیڈر اتنا تکبر سے بھر گیا ہے کہ سوال اٹھانے والے کو دبانے کی کوشش کرتا ہے۔‘‘ پھر وہ کہتی ہیں کہ ’’تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا کہ انتخاب کے وقت دو وزرائے اعلیٰ کو جیل میں ڈال دیا گیا۔ کانگریس کے بینک اکاؤنٹ فریز کر دیے گئے۔ پارلیمنٹ سے 150 اراکین پارلیمنٹ کو باہر کر دیا گیا۔ سب کو ڈرایا دھمکایا جا رہا ہے۔ جو سب سے زیادہ ڈراتا دھمکاتا ہے، وہ سب سے بڑا بزدل ہوتا ہے۔ وزیر اعظم ملک کے سب سے بڑے بزدل ہیں۔‘‘
پرینکا گاندھی آج امیٹھی لوک سبھا سیٹ سے کانگریس امیدوار کشوری لال شرما کی حمایت میں انتخابی تشہیر کر رہی تھیں۔ اس دوران انھوں نے نہ صرف جلسۂ عام سے خطاب کیا، بلکہ کچھ مقامات پر لوگوں سے بات چیت بھی کی۔ ایک نکڑ میٹنگ میں تقریر کرتے ہوئے پرینکا نے کہا کہ ’’آج ملک میں جس طرح کی سیاست چل رہی ہے، اس سے صرف عوام کا نقصان ہو رہا ہے۔ ایک طرف ٹی وی پر دیکھتے ہیں کہ ملک بہت آگے بڑھ رہا ہے، لیکن دوسری طرف عوام کی تکلیف بڑھ رہی ہے۔ مہنگائی اور بے روزگاری عروج پر ہے۔ وزیر اعظم نے ملک کے سبھی وسائل اپنے کھرب پتی متروں کو دے دیا۔ انھوں نے 10 سال میں کیا کام کیا، وہ یہ بتاتے ہی نہیں۔ عوام کے سامنے آ کر صرف دھیان بھٹکانے کا کام کرتے ہیں۔‘‘
گاندھی فیملی اور امیٹھی کے درمیان خاندانی رشتہ کا تذکرہ کرتے ہوئے کانگریس جنرل سکریٹری نے کہا کہ ’’آج بھیا (راہل گاندھی) آپ کے رکن پارلیمنٹ نہیں ہیں، لیکن کورونا کے دوران انھوں نے مجھ سے پوچھا کہ ہم نے امیٹھی کے لوگوں کے لیے کیا انتظام کیا ہے۔ ہم نے پتہ کیا کہ لاک ڈاؤن میں امیٹھی کے لوگ کہاں پھنسے ہیں، انھیں کیا دقت ہے۔ پھر دن رات محنت کر کے ہم نے لوگوں کو ان کے گھر پہنچایا، کیونکہ یہ لوگ ہمارے کنبہ کے ہیں۔‘‘ وہ مزید کہتی ہیں کہ ’’ہمارا آپ سے رشتہ ٹوٹا نہیں، کیونکہ ہمارا رشتہ سیاسی نہیں بلکہ خاندانی ہے۔‘‘
پرینکا گاندھی نے اپنے خطاب کے دوران بغیر نام لیے اسمرتی ایرانی کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ ملک کی سیاست میں خدمت کی جو روایت تھی، اسے میرے خاندان نے نبھایا ہے۔ لیکن آج سیاست ’خدمت‘ کے لیے نہیں بلکہ ’اقتدار‘ کے لیے کی جا رہی ہے۔ جب بی جے پی امیٹھی میں آئی تو خدمت کے لیے نہیں بلکہ راہل گاندھی کو شکست دینے کے لیے۔ اب 10 سال سے بی جے پی کی حکومت ہے، لیکن لوگ کہتے ہیں کہ ان کی ترقی نہیں ہو پائی ہے۔ ٹی وی میں سب اچھا نظر آتا ہے، بس زمین کی سچائی دکھائی نہیں دیتی۔‘‘
پرینکا گاندھی نے کشوری لال شرما کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’کشوری لال شرما نے 40 سال امیٹھی کی عوام کی خدمت میں لگائی ہے۔ انھوں نے ہمارے کندھے سے کندھا ملا کر عوام کی لڑائی لڑی ہے۔ عوام کے لیے انصاف کی لڑائی لڑی ہے۔ مجھے پوری امید ہے کہ اس انتخاب میں عوام کانگریس امیدوار کشوری لال شرما کو کامیاب بنائے گی، تاکہ وہی خدمت اور خود سپردگی کی سیاست امیٹھی میں واپس لائی جا سکے۔‘‘ اس دوران پرینکا گاندھی نے کانگریس کے انتخابی منشور میں موجود گارنٹیوں کا بھی تذکرہ کیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔