'وہ کون ہے جس نے ملک کی بیٹی کی پیٹھ میں چھرا گھونپا؟'، ونیش پھوگاٹ کی نااہلی پر سرجے والا کا بیان

کانگریس کے جنرل سکریٹری رندیپ سرجے والا نے وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ مرکزی حکومت اور وزیر کھیل کو نشانہ بناتے ہوئے سنگین الزامات لگائے اور سوالات اٹھائے

<div class="paragraphs"><p>رندیپ سرجے والا / سوشل میڈیا</p></div>

رندیپ سرجے والا / سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: ہندوستانی خاتون ریسلر ونیش پھوگاٹ کو بدھ (7 اگست) کو پیرس اولمپکس کے فائنل میچ میں حصہ لینے سے قبل نااہل قرار دے دیا گیا۔ اس معاملے میں کانگریس کے جنرل سکریٹری رندیپ سرجے والا نے وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ مرکزی حکومت اور وزیر کھیل کو نشانہ بناتے ہوئے سنگین الزامات لگائے اور سوالات اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک بڑی نفرت انگیز سازش ہے۔

کانگریس لیڈر رندیپ سرجے والا نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ ونیش پھوگاٹ کے خلاف رچی گئی سازش ایک دن بے نقاب ہو جائے گی۔ سازش کا یہ چکرویوہ ٹوٹ کر رہے گا۔ ایسی صورتحال میں حکومت ہند کہاں ہے؟ ملک کے وزیر کھیل کہاں ہیں؟ ملک کے وزیر اعظم کہاں ہے؟ سوالات گہرے ہیں اور ان کے جوابات ناگزیر ہیں۔


کانگریس کے راجیہ سبھا رکن رندیپ سرجے والا نے کہا کہ کون ہے جس نے ہریانہ کی بیٹی اور ملک کی پیٹھ میں چھرا گھونپا؟ اس نفرت انگیز سازش کے پیچھے کون ہے؟ کون ہے وہ شخص جو ونیش پھوگاٹ کی جیت کو ہضم نہیں کر سکا؟ کس کا چہرہ بچانے کی کوشش کی گئی؟ سب کچھ بے نقاب ہوگا۔

ہندوستانی پہلوان ونیش پھوگاٹ کی نااہلی پر کانگریس رہنما رندیپ سرجے والا نے کہا کہ جاپانی خاتون پہلوان جو 42 باوٴٹس میں نہیں ہاری تھی، اسے ہماری بیٹی ونیش پھوگاٹ نے چند لمحوں میں ہی شکست دے دی۔ وہ بھی ایسی کھلاڑی نے جو 2023 میں دہلی کی سڑکوں پر انصاف کی التجا کر رہی تھی۔ اس کے بعد بھی انہوں نے قومی پرچم بلند کیا لیکن ملک کے وزیر اعظم کہہ رہے ہیں کہ اب واپس آ جاؤ۔ کوئی اور وزیر اعظم ہوتا تو وزیر کھیل کو انٹرنیشنل اولمپک ایسوسی ایشن کے پاس بھیج کر احتجاج درج کرواتا۔


ایم پی رندیپ سرجے والا نے کہا کہ اس پورے معاملے کی جانچ ہوتی اور ونیش کو انصاف ملتا۔ یہ سوال صرف ونیش کا نہیں ہے، یہ ہر اس کھلاڑی کا سوال ہے جو ملک کے ترنگے کے لیے اپنی جان کی بازی لگاتا ہے، مگر آج مودی حکومت نے ان سب کو مایوس کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔