ملک کی خوفناک صورت حال کا ذمہ دار کون؟ پرینکا گاندھی نے مہم چلا کر اٹھایا سوال

پرینکا گاندھی نے کہا کہ آپ کی جانب سے میں مرکزی حکومت سے سوال پوچھوں گی، جن کا جواب دینا آپ کے تئیں ان کا فریضہ ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے اس مہم کے لئے لوگوں سے تجاویز بھی طلب کی ہیں۔

پرینکا گاندھی / آئی اے این ایس / ٹوئٹر
پرینکا گاندھی / آئی اے این ایس / ٹوئٹر
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے کورونا وبا کی ابتر صورت حال کے لئے ’ذمہ دار کون‘ نام سے مہم کی شروعات کی ہے۔ اس مہم کے تحت وہ عوام کی جانب سے حکومت سے سوال پوچھیں گی۔ پرینکا گاندھی نے اپنی فیس بک وال پر لکھا ہے کہ جب کورونا کی دوسری لہر نے ملک میں تباہی مچانا شروع کی، ملک کے عوام بیڈ، آکسیجن، ویکسین اور ادویات کے لئے جدوجہد کر رہے تھے، اس وقت ملک کی حکومت سے لوگوں کو کافی امیدیں تھیں لیکن حکومت پوری طرح سے خاموش تماشائی بن گئی اور ملک کو تکلیف دہ صورت حال کا سامنا کرنا پڑا۔

کانگریس لیڈر نے لکھا کہ ملک کی حکومت نے تیاری کے نام پر صرف اور صرف لاپروائی کا مظاہرہ کیا۔ ویکسین برآمد کرنا، آکسیجن کی برآمدات کو 2020 کے اندر دوگنی پہنچانا، دوسرے ممالک کے مقابلہ آبادی کے تناسب میں بہت کم تعداد میں ویکسین کا تاخیر سے آرڈر کرنا، حکومت کے غیر ذمہ دار رویہ کو ظاہر کرتا ہے۔


دوسری لہر میں اموات کے اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ اس کا قہر کتنا شدید تھا۔ ملک بھر کے لوگوں کی متعدد دردناک تصاویر منظر عام پر آئیں۔ پورے ملک نے بہت تکلیف میں وہ دن گزارے۔ کتنے ہی لوگوں نے اپنے پیاروں کو کھو دیا، ہر کسی نے اپنے کسی عزیز کو کھو دیا۔

آج جب قدرتی طور پر اس لہر کی شدت کچھ کم ہو رہی ہے تو اچانک حکومت، وزیر اعظم اور ان کے وزرا آگے آ کر بیان دینے لگے۔ انہوں نے لکھا کہ حکومت عوام کے تئیں جوابدہ ہے۔ جن لوگوں نے اپنے اہل خانہ کو کھویا ہے ان کے تئیں جوابدہ ہے۔ بے شمار جانوں کا ضیاع حکومتی لاپروائی کے سبب ہو گیا، لہذا سوالات پوچھے جانے ضروری ہیں۔ حکومت ملک کے شہریوں کے سامنے شفافیت کے ساتھ مکمل خاکہ پیش کرے۔


انہوں نے آخر میں عام لوگوں کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا، ’’آنے والے کچھ دنوں تک، ذمہ دار کون؟ کے تحت آپ سب کے سامنے میں کچھ حقائق پیش کروں گی، جس سے موجودہ قابل رحم صورت حال کی وجہ کو آپ سمجھ سکیں۔ آپ کی جانب سے میں مرکزی حکومت سے سوال پوچھوں گی، جن کا جواب دینا آپ کے تئیں ان کا فریضہ ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے اس مہم کے لئے لوگوں سے تجاویز بھی طلب کی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔