ہاتھرس حادثہ: وی آر ایس لینے کے بعد بنے بھولے بابا

ہاتھرس ضلع کے سکندر راؤ تھانے کے تحت پھولرائی مغل گڑھی کے ایک میدان میں ہری بابا کا ایک روزہ ستسنگ ہوا  تھا۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

اتر پردیش کے ہاتھرس میں منگل کو ایک ستسنگ کے دوران ہوئے ایک بڑے حادثے میں بڑی تعداد میں لوگوں کے ہلاک ہونے کی خبر ہے۔ بھگدڑ کی وجہ سے کم از کم 116 افراد  سے زیادہ ہلاک ہو چکے ہیں۔ یہ بھولے بابا کون ہے جن کے ستسنگ میں اتنا بڑا حادثہ ہوا؟

وشو ہری بھولے بابا کو ان کے پیروکار بھولے بابا کہتے ہیں۔ تنازعات کے ساتھ ان کی طویل رفاقت ہے۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ کاس گنج ضلع کے بہادر نگر، پٹیالی کے رہنے والے وشوا ہری بھولے بابا نے 17 سال قبل محکمہ پولیس میں ملازمت چھوڑ کر ستسنگ شروع کیا تھا۔ اتر پردیش کے علاوہ راجستھان اور مدھیہ پردیش میں بھولے بابا کے پیروکاروں کی ایک بڑی تعداد ہے۔


بھولے بابا اور ان کے پیروکار میڈیا سے دوری برقرار رکھتے ہیں۔ بھولے بابا کے ایک عقیدت مند نے بتایا کہ ان کی زندگی میں کوئی گرو نہیں ہے۔لوگ بتاتے ہیں کہ  وی آر ایس لینے کے بعد اچانک ان کا خدا سے تعلق پیدا   ہوا اور اسی وقت سے وہ روحانیت کی طرف مائل ہو گئے۔ خدا کے الہام سے انہیں معلوم ہوا کہ یہ جسم اسی خدا کا حصہ ہے۔ ان کا اصل نام سورج پال ہے، وہ کاس گنج کے رہنے والے ہیں۔

نیوز پورٹل ’اے بی پی‘ پر شائع خبر کے مطابق لوگوں نے بتایا کہ وہ ہر منگل کو ستسنگ میں شرکت کرتے ہیں۔ حال ہی میں مین پوری میں ایک ستسنگ ہوا تھاجس کے بعد یہاں اس کا آغاز ہوا۔ بتایا جا رہا ہے کہ کورونا کے دوران بھی بھولے بابا کا ستسنگ پروگرام تنازع میں آ گیا تھا۔ تب انہوں نے اپنے ستسنگ میں صرف 50 لوگوں کی شرکت کی اجازت مانگی تھی لیکن بعد میں 50 ہزار سے زیادہ لوگ ان کے ستسنگ میں آئے۔ بہت زیادہ ہجوم کی وجہ سے انتظامی نظام درہم برہم ہو گیا تھا۔ جبکہ کورونا کے تعلق سے تبلیغی جماعت کے بارے میں اس وقت بہت کچھ کہا گیا تھا۔


ستسنگ میں شرکت کے لیے آئے ایک خاندان کے لوگوں نے بتایا کہ ہاتھرس ضلع کے سکندر راؤ تھانے کے تحت پھولرائی مغل گڑھی کے ایک میدان میں  ہری بابا کا ایک روزہ ستسنگ جاری تھا۔ وہاں عورتیں ،مرد  اور بچے بابا کا خطبہ سن رہے تھے۔ ستسنگ ختم ہوا، بابا کے پیروکار سڑک کی طرف نکلنے لگے۔

بتایا جا رہا ہے کہ تقریباً 50 ہزار پیروکاروں کو سیواداروں نے  وہیں روک دیا گیا جہاں وہ تھے۔ سیواداروں  نے ہری بابا کے قافلے کو وہاں سے نکالا۔ اتنی دیر تک پیروکار گرمی اور امس  میں وہاں کھڑے رہے۔ بابا کے قافلے کے جانے کے بعد جیسے ہی خادموں یا سیواداروں  نے پیروکاروں کو جانے کو کہا، بھگدڑ مچ گئی اور یہ حادثہ پیش آیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔