جولائی کی گرمی ہندوستان کو پہنچائے گی کورونا سے راحت: ڈبلیو ایچ او

ہندوستان میں کورونا پازیٹو معاملوں کی تعداد تقریباً 60 ہزار ہو گئی ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹے میں 3320 نئے معاملے سامنے آئے اور 95 اموات ہوئیں۔ اچھی خبر یہ ہے کہ جولائی میں اس کورونا سے کچھ راحت مل سکتی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

ہندوستان میں کورونا وائرس کو لے کر ایک اچھی خبر سامنے آئی ہے۔ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے خصوصی سفیر ڈاکٹر ڈیوڈ نبارو کا کہنا ہے کہ ہندوستان میں کورونا وائرس وبا کا گراف نیچے آنے والا ہے۔ جولائی ختم ہونے سے پہلے یہ وبا ہندوستان میں اپنے عروج والی سطح پر ہوگی۔ ڈاکٹر ڈیوڈ نبارو نے یہ بات ایک نیوز چینل کے ساتھ بات چیت میں کہی۔ انھوں نے کہا کہ یہ قابل تعریف بھی ہے کہ ہندوستان نے لاک ڈاؤن کا فیصلہ تیزی سے لیا اور اس کی وجہ سے ملک میں معاملے دیگر ممالک کے مقابلے کم تیزی سے بڑھے اور گرم موسم والے ممالک میں یہ وائرس تیزی کے ساتھ نہیں پھیلتا۔ گویا کہ جولائی کے آخر میں ہندوستان کو وبائی مرض کورونا سے راحت ملنے کی امید ہے۔

ڈاکٹر نبارو نے کہا کہ "جب لاک ڈاؤن ختم ہوگا تو مزید کیسز سامنے آئیں گے۔ لیکن لوگوں کو ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ آنے والے کچھ ماہ کے اندر کیس کی تعداد بڑھے گی لیکن پھر بھی ہندوستان میں استحکام دیکھنے کو ملے گا۔" انھوں نے مزید کہا کہ "لاک ڈاؤن کے فوراً بعد چند کچھ کیسز آئیں گے اور اس کے بعد وبا کی رخصتی ہوگی۔ جولائی کے آخر میں کیسز بڑھیں گے لیکن حالات بہتر ہو جائیں گے۔"


نبارو نے کہا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے وبا صرف کچھ ہی خاص حصوں تک پھیلی ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ "لاک ڈاؤن نے وبا کو بس کچھ علاقوں تک محدود کر رکھا ہے۔ مہاراشٹر، گجرات، راجستھان، دہلی اور تمل ناڈو میں ہی کیسز کی تعداد زیادہ دیکھنے کو مل رہی ہے۔ اسے بہت حد تک شہری علاقوں سے دور رکھنے میں کامیابی پائی گئی ہے۔"

نبارو نے اپنی بات چیت کے دوران یہ بھی کہا کہ ہندوستان میں گھنی آبادی کی وجہ سے اس بیماری پر قابو پانا بہت مشکل ہے۔ اس طرح سے دیکھا جائے تو یقینی طور پر مریضوں کی تعداد کم ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان میں کیسز کے دوگنا ہونے کی مدت 11 دن ہے۔ ڈاکٹر نبارو کے مطابق ہندوستان میں کورونا وائرس کیسز کی تعداد بڑھی ہے لیکن الگ الگ عمر کے لوگ اس میں شامل ہیں اور ایسے میں شرح اموات بھی کم ہے۔ یہ بات بھی غور کرنے والی ہے کہ گرم موسم والے ممالک میں وائرس تیزی سے نہیں پھیلتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔