ڈبلو ایچ او کی چیف سائنٹسٹ کی اسکول کھولنے کی اپیل، مہاراشٹرمیں 17اگست سے کھلیں گے اسکول

ایک بینچ پر ایک طالب علم ‘طلباء کو صابن سے ہاتھ دھوناہوگا ، ماسک کا استعمال لازمی رہے گا ،طالب علم میں کورونا کی علامت ملنے پراسے فوری گھر بھیج دیاجائے گا۔

فائل تصویر آئی اے این ایس
فائل تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

کورونا وبا کی وجہ سے جہاں زندگی کا ہر شعبہ بہت بری طرح متاثر ہوا ہے وہیں اس کا بہت برا اثر بچوں اور ان کی تعلیمی سرگرمیوں پر پڑا ہے۔ اسی اثر کو دیکھتے ہوئے عالمی طبی ادارہ ،ڈبلو ایچ او کی چیف سائنٹسٹ ڈاکٹر سومیا سوامناتھ نے اپنے ایک بیان میں اپیل کی ہے کہ اسکول کھولے جائیں۔

واضح رہے کورونا وبا کی وجہ سے گزشتہ سال کے مارچ ماہ میں اسکولوں کو بند کیا گیا تھا اور ابھی پوری طرح سے اسکول نہیں کھولے گئے ہیں ۔ یہاں تک کہ دسویں اور بارہویں کے طلباء کو بغیر امتحان کے پاس کر دیا گیا۔ ڈاکٹر سومیا نے کہا کہ بچوں کی ذہنی ، جسمانی اور سیکھنے کی صلاحیت پر اس کا کافی وقت تک اثر رہے گا ۔ انہوں نے اسکول کھولے جانے کی وکالت کی ہے۔ واضح رہےملک کی کئی ریاستوں میں اسکول کھول دئے گئے ہیں اور کچھ میں ابھی تک تالے لگے ہوئے ہیں ۔


ادھر مہاراشٹر میں پچھلے ڈیڑھ سال سے بند اسکول 17 اگست کو دوبارہ کھلیں گے۔ اس کے لیے دیہی اور شہری کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ نیز ، حتمی فیصلہ اس ضلع کے عہدیداروں نے کرنا ہے۔حکومت نے اس کااعلان کیا ہے۔

ریاست کے تمام اضلاع میں دیہی علاقوں میں پانچویں سے آٹھویں جماعت کے اسکول کھولنے کی منظوری دی گئی ہے۔جبکہ شہری علاقوں میں آٹھویں سے بارہویں کلاس کی اجازت ہے۔ حکومت نے کہا ہے کہ وہ کورونا کی صورتحال کی بنیاد پر ضلعی اور مقامی سطح پر فیصلہ لے گی۔ ریاست کے جن 11اضلاع میں کورنا کی صورتحال سنگین ہے وہاں پر اسکول کھولنے کافیصلہ مقامی کلکٹر کریں گے ۔


حکومت نے کل جو اعلامیہ جاری کیا ہے اس کے مطابق ایک کلاس میں 15تا20 طلباءبیٹھ سکیں گےاور ایک بینچ کے درمیان چھ فٹ کافاصلہ رہے گا۔اساتذہ کی ٹیکہ کاری لازمی رہے گی۔ جبکہ اسکول میں والدین کو داخلہ نہیں دیاجائے گاتاکہ بھیڑ نہ ہو ۔ ایک بینچ پر ایک طالب علم ‘طلباء کو صابن سے ہاتھ دھوناہوگا ، ماسک کا استعمال لازمی رہے گا ،طالب علم میں کورونا کی علامت ملنے پراسے فوری گھر بھیج دیاجائے گا۔اگر کوئی طالب علم کورونا پازیٹیو پایاجاتا ہےکہ اسکول کوبندکرنے کافیصلہ کیاجائے گا۔جلو ہی تفصیلات جاری کی جائیں گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔