کیا وزیر اعظم ان خواتین کے لئے بھی بل لائیں جن کے شوہر بھاگ گئے: مہاراشٹر کانگریس
مہاراشٹر کانگریس کے سکریٹری نے سوال کیا کہ کیا وزیر اعظم ایسی خواتین کے لئے بھی بل لائیں گے جن کے شوہر بھاگ گئے ہیں یا جنہوں نے اپنی بیویوں کو بے یار و مددگار چھوڑ دیا ہے!
ممبئی: مہاراشٹر کانگریس نے مودی حکومت کی طرف سے لائے گئے تین طلابق بل پر سوال اٹھائے ہیں۔ مہاراشٹر کانگریس کے سکریٹری سید ذیشان احمد نے وزیر اعظم نریندر مودی کے طلاق ثلاثہ بل لانے کی نیت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم صرف مسلمانوں کے تئیں اتنی ہمدردی کیوں دکھا رہے ہیں جبکہ مسلمانوں میں اسلامی شریعت موجود ہے اور مسلمان اس کے تئیں اپنے سارے معاملات کا نپٹارا کرتا ہے وہیں ملک میں لاکھوں کی تعداد میں دیگر مذہب کی خواتین بھی ہیں ان کے تئیں وزیر اعظم مودی جی اپنی ہمدردی کیوں نہیں دکھا رہے ہیں ۔
انہوں نے کہا، وزیر اعظم نریندر مودی اس بات کیلئے بضد ہیں کہ وہ ہر حال میں طلاق ثلاثہ بل منظور کر کے رہیں گے جبکہ پارلیمنٹ کے گزشتہ اجلاس میں حکومت اس معاملے میں منہ کی کھا چکی ہے۔ وزیر قانون روی شنکر پرساد نے یہ بل پیش کیا اور اس کی حمایت میں زوردار تقریر کر ڈالی۔ حالانکہ حکومت لوک سبھا میں تو اپنی عددی اکثریت کی بنیاد پر یہ بل منظور کرانے میں کامیاب ہو گئی لیکن راجیہ سبھا میں ان کی دال نہیں گلی۔ نتیجہ یہ ہوا کہ بل قانون کی شکل اختیار نہیں کر سکا اور حکومت نے جو آرڈیننس جاری کیاتھا وہ مقررہ مدت کے بعد اپنی موت آپ مر گیا۔
مہاراشٹر کانگریس کے سکریٹری نے وزیر اعظم سے سوال کرتے ہوئے پوچھا کہ کیا وہ ایسی خواتین کے لئے بھی بل لائیں گے جن کے شوہر بھاگ گئے ہیں یا انہوں نے اپنی بیویوں کو حالات کے رحم و کرم پر بے یار و مددگار چھوڑ دیا ہے۔ انہوں نے کہا ایسی خواتین میں ہمارے وزیر اعظم عالیجناب عزت مآب نریندر مودی صاحب بھی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی کی قدآور لیڈر سشما سواراج آج کل کہاں ہیں کسی کو پتہ نہیں ہے لیکن بی جے پی میں سرگرم سرکردہ خاتون لیڈران مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی اور میناکشی لیکھی کو تو کم از کم ہمارے وزیر اعظم کی بیوی جسودا بین سمیت ان تمام خواتین کے درد کو محسوس کریں گی اور انہیں انصاف دلائیں گی ۔
مہاراشٹر کانگریس کے سکریٹری نے کہا کہ یہ بہت ضروری ہو گیا ہے کہ جن خواتین کے شوہر انہیں بے یارو مددگار چھوڑ کر چلے گئے ہیں ایسی خواتین کو انصاف دلانے کیلئے بھی ہمارے وزیر اعظم بل لائیں اور انہیں انصاف دلائیں ۔ انہوں نے کہا کہ دلچسپ بات یہ ہے کہ بی جے پی کے ایک مسلمان سابق مرکزی وزیر ایم جے اکبر جو اعلی صحافی بھی ہیں طلاق ثلاثہ قانون کی زور شور سے حمایت ک رہے تھے لیکن ہوا یہ کہ اگلی مرتبہ جب بل پیش ہوا تو وزیر موصوف غائب تھے کیونکہ جنسی دست درازی کے الزام میں ان کو وزارت سے ہاتھ دھونا پڑاتھا آج کل یہ صاحب کہاں ہیں کسی کو پتہ نہیں ہے اور خواتین کے حق میں تقریر کرنے والا خود خواتین کے حقوق کا بہت بڑا لٹیرا نکلا ۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی صرف مسلمانوں کے وزیر اعظم نہیں ہیں وہ پورے ہندوستان کے وزیر اعظم ہیں وہ اگر ایسا قانون لا رہے ہیں جس سے بلا تفریق تمام خواتین کے حقوق کا تحفظ ہو تو ہر پارٹی یہاں تک کے آزاد رکن پارلیمان بھی اس کی حمایت کریں گے لیکن جب نیت میں کھوٹ ہو اور ایک ہی فرقہ کو نشانہ بنانا مقصد ہو تو بدنیتی پر مبنی اس طرح کی حرکتیں کی جاتی ہیں جو عام لوگوں کو قطعی منظور نہیں ہے ۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔