مکل رائے بی جے پی میں ہیں یا ترنمول میں ؟
اس لئے اب سب سے بڑا سوال یہ ہے کہ مکل رائے کس پارٹی کا حصہ ہیں اور ممتا بینرجی کی ترنمول اس سارے معاملہ پر خاموش کیوں ہے؟
میڈیا اور دن کی روشنی میں ترنمول بھون میں وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی اور ترنمول کانگریس کی اعلیٰ قیادت کی موجودگی میں ترنمول کانگریس میں شامل ہونے والے مکل رائے نے آج دعویٰ کیا ہے کہ اب بھی وہ بی جے پی کا حصہ ہے اور ترنمول کانگریس میں شامل نہیں ہوئے ہیں۔اس لئے ان کے خلاف دل بدلو قوانین نافذ نہیں ہوگا۔
واضح رہے ترنمول کانگریس نے اسمبلی انتخابات جیتنے کے بعد بی جے پی کے کئی رہنماؤں کو پارٹی میں شامل کیا تھا ۔ ترنمول نے یہ کام صرف مغربی بنگال میں نہیں کیا بلکہ دیگر ریاستوں سے تعلق رکھنے والے دیگر پارٹیوں کے ارکان کو بھی پارٹی میں شامل کیا لیکن مکل رائے کے معاملہ میں پارٹی کے پاس کوئی جواب نہیں ہے ۔ مکل رائے پہلے بی جے پی سے جیتے پھر ترنمول میں شامل ہوئے اور اب یہ کہہ رہے ہیں کہ وہ بی جے پی کا ہی حصہ ہیں ۔ اس لئے اب سب سے بڑا سوال یہ ہے کہ وہ کہاں ہیں اور ترنمول اس سارے معاملہ پر خاموش کیوں ہے؟
ذرائع کے مطابق مکل نے اپنے وکیل کے ذریعے جمعہ کو قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر بمان بنرجی کو تحریری طور پر آگاہ کیا کہ وہ بی جے پی میں ہیں۔بی جے پی نے مکل رائے کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین کے طور پر تقرر ی کی مخالفت کرتے ہوئے کہا تھا کہ مکل رائے چوں کہ ترنمول کانگریس میں شامل ہوچکے ہیں اس لئے انہیں دل بدلو کے تحت کارروائی کی جائے۔
اس معاملے میں اسپیکر سماعت کررہے ہیں اس سے پہلے مکل اس معاملے میں متعدد سماعتوں کے باوجود سماعت میں حاضر نہیں ہوئے تھے۔ جمعہ کو بھی وہ اسمبلی میں نہیں آئے۔ تاہم ان کے وکیل سیانتک داس نے تحریری بیان جمع کرایا۔
ذرائع کے مطابق یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ مکل رائے نے اپنی پارٹی نہیں بدلی۔ جواب میں، بی جے پی کے وکیل، بلبدل بھٹاچاریہ نے کہا کہ وہ قانون کے مطابق اسپیکر کو خط بھیجیں گے۔ کیس کی اگلی سماعت 3 جنوری کو اسپیکر ہاؤس میں ہوگی۔اتفاق سے مکل رائے نے کرشنا نگر شمال حلقہ سے بی جے پی امیدوار کے طور پر اسمبلی الیکشن جیتا تھا۔ ووٹنگ کے بعد وہ اپنی پرانی پارٹی ترنمول میں دوبارہ شامل ہو گئے۔ اس کے بعد بی جے پی نے ان کے خلاف دل بدلو قوانین کے تحت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
11 جون کو مکل نے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی اور ترنمول آل انڈیا جنرل سکریٹری ابھیشیک بنرجی کی موجودگی میں اپنے بیٹے شورانگشو رائے کے ساتھ ترنمول میں شمولیت اختیار کی۔ اپوزیشن لیڈر شوبیندو ادھیکاری نے 16 جون کو اسمبلی کے اسپیکر سے مکل کو ایم ایل اے کے عہدے سے برخاست کرنے کی اپیل کی۔ اس دوران بی جے پی ایم ایل اے امبیکا رائے نے مکل کو پی اے سی کا چیئرمین بنائے جانے پر اعتراض کرتے ہوئے ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔
بی جے پی نے مکل کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ حال ہی میں، سپریم کورٹ نے مغربی بنگال اسمبلی کے اسپیکر بمان بنرجی سے کہا کہ وہ جلد از جلد مکل کے ایم ایل اے کے عہدے کی قانونی حیثیت پر فیصلہ لیں۔ شوبھندو نے 22 نومبر کو سپریم کورٹ کا بیان موصول ہونے کے بعد ٹویٹ کرکے جواب دیا۔ انھوں نے لکھاکہ 'انصاف کی جیت ہوئی ہے۔ عزت مآب سپریم کورٹ آف انڈیا کے تاریخی فیصلے نے معزز اسپیکر کو مکل رائے کے خلاف کارروائی پر مجبور کردیا ہے۔ (یو این آئی کے انپٹ کے ساتھ)
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔